Irfan ul Hadees | درس حدیث
7.4K subscribers
About Irfan ul Hadees | درس حدیث
یہ چینل خالصتاً اللہ ربّ العزّت کی رضا کے لیے قائم کیا گیا ہے، اور اس کے تمام ایڈمنز اسی نیتِ خالص کے ساتھ خدمتِ دین انجام دے رہے ہیں۔ اس چینل میں صرف اور صرف ہمارے آقا، تاجدارِ مدینہ، سیّدِ دو عالم، سرورِ قلب و سینہ، حبیبِ خدا، حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کے فرامینِ مبارکہ بمع حوالہ پیش کیے جاتے ہیں۔ آپ تمام معزز ممبران سے مؤدبانہ گزارش ہے کہ ان ارشاداتِ نبوی ﷺ کو نہ صرف خود پڑھیں، بلکہ دوسروں تک بھی ضرور پہنچائیں تاکہ یہ پیغامِ نبوی ﷺ ہر دل تک پہنچے اور ہمیں سنتِ رسول ﷺ کی روشنی نصیب ہو۔ Group link: ⓿❶ https://chat.whatsapp.com/IGzKgDXsQYn290m1X0hCF4 ⓿❷ https://chat.whatsapp.com/IbyF8gMPjIKKX1sVL26wVx ⓿➌ https://chat.whatsapp.com/JHPCj7tmBLtCXTrbI6XUxd
Similar Channels
Swipe to see more
Posts
*حدیث کی وضاحت:* یہ حدیث "حرمتِ رضاعت" کے اصول کو واضح کرتی ہے۔ یعنی اگر کسی عورت نے کسی بچے کو دو سال کی عمر میں پانچ یا زیادہ بار دودھ پلایا تو وہ عورت اس بچے کی رضاعی ماں بن جاتی ہے اور اس کے بچے اس بچے کے رضاعی بہن بھائی بن جاتے ہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے اس حدیث میں یہ واضح فرمایا ہے کہ: > جیسے نسبی رشتے نکاح کے لیے حرام ہوتے ہیں، ویسے ہی دودھ کے رشتے بھی نکاح کے لیے حرام ہوتے ہیں۔ *مثال کے طور پر:* 1. *ماں اور بیٹا:* جس طرح ایک عورت اپنے نسبی بیٹے سے نکاح نہیں کرسکتی، اسی طرح اگر کسی بچے نے اس کا دودھ پیا ہو، تو وہ اس کی رضاعی ماں ہوگی، اور وہ بچہ اس کا رضاعی بیٹا — نکاح حرام ہوگا۔ 2. *بھائی بہن:* اگر دو بچوں نے ایک ہی عورت کا دودھ پیا ہو، تو وہ رضاعی بہن بھائی بن جاتے ہیں، اور ان کے درمیان نکاح جائز نہیں۔ *شرعی احکام:* رضاعت کے رشتے صرف دودھ پلانے کی عمر (دو سال سے کم عمر) میں بنتے ہیں۔ پانچ یا اس سے زیادہ مرتبہ پیٹ بھر کر دودھ پینا شرط ہے، جیسا کہ دیگر احادیث سے ثابت ہے۔ رضاعت سے بننے والے رشتے حرمتِ نکاح میں حقیقی رشتوں کی طرح ہی ہوتے ہیں۔ *خلاصہ:* یہ حدیث اسلامی معاشرتی نظام میں محرمات (حرام رشتے) کی حفاظت اور حدود کی وضاحت کے لیے بہت اہم ہے۔ اس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ رضاعت محض ایک جسمانی عمل نہیں، بلکہ شرعی حیثیت رکھتا ہے، جس کے ذریعے باقاعدہ خاندانی رشتے قائم ہو جاتے ہیں۔