
💎「کَنْزُالْحِکمت」🕯
101 subscribers
About 💎「کَنْزُالْحِکمت」🕯
᪥ ہر طرح کے مفید علوم و حکمت کا خزانہ۔ ᪥ شامل ہونے کے لیے Follow بٹن ضرور دبائیں۔ ᪥ مضامین پسند آئیں تو ضرور شئیر کریں۔
Similar Channels
Swipe to see more
Posts

میری بیوی نے کچھ دنوں پہلے گھر کی چھت پر کچھ گملے رکھوا دیے اور ایک چھوٹا سا باغ بنا لیا۔ گزشتہ دنوں میں چھت پر گیا تو یہ دیکھ کرحیران رہ گیا کہ بہت گملوں میں پھول کھل گئے ہیں، لیموں کے پودے میں دو ، لیموں بھی لٹکے ہوئے ہیں اور دو چار ہری مرچ بھی لٹکی ہوئی نظر آئیں۔ میں نے دیکھا کہ گزشتہ ہفتے اس نے بانس کا جو پودا گملے میں لگایا تھا، اس گملے کو گھسیٹ کر دوسرے گملے کے پاس کر رہی تھی۔ میں نے کہا تم اس بھاری گملے کو کیوں گھسیٹ رہی ہو؟ بیوی نے مجھ سے کہا کہ یہاں یہ بانس کا پودا سوکھ رہا ہے، اسے کھسکا کر اس پودے کے پاس کر دیتے ہیں۔ میں ہنس پڑا اور کہا ارے پودا سوکھ رہا ہے تو کھاد ڈالو، پانی ڈالو. اسےکھسکا کر کسی اور پودے کے پاس کر دینے سے کیا ہو گا؟ " بیوی نے مسکراتے ہوئے کہا یہ پودا یہاں اکیلا ہے اس لئے مرجھا رہا ہے. اسے اس پودے کے پاس کر دیں گے تو یہ پھر لہلہا اٹھے گا۔ پودے اکیلے میں سوکھ جاتے ہیں، لیکن انہیں اگر کسی اور پودے کا ساتھ مل جائے تو جی اٹھتے ہیں۔ " یہ بہت عجیب سی بات تھی۔ ایک ایک کر کے کئی فوٹو آنکھوں کے آگے بنتی چلی گئیں۔ ماں کی موت کے بعد والد صاحب کیسے ایک ہی رات میں بوڑھے، بہت بوڑھے ہو گئے تھے۔ ماں کے جانے کے بعد وہ سوکھے ہوئے پودے کی طرح رہتے ہیں ۔جس والد صاحب کو میں نے کبھی اداس نہیں دیکھا تھا، وہ ماں کے جانے کے بعد خاموش سے ہو گئے تھے۔ مجھے بیوی کے یقین پر مکمل اعتماد ہو رہا تھا۔ لگ رہا تھا کہ سچ مچ پودے اکیلے میں سوکھ جاتے ہوں گے۔ بچپن میں میں ایک بار بازار سے ایک چھوٹی سی رنگین مچھلی خرید کر لایا تھا اور اسے شیشے کےجار میں پانی بھر کر رکھ دیا تھا۔ مچھلی سارا دن گم سم رہی۔ میں نے اس کے لئےکھانا بھی ڈالا، لیکن وہ چپ چاپ ادھر ادھر پانی میں گھومتی رہی اور اس کو ڈالا گیا سارا کھانا جار کی تہہ میں جا کر بیٹھ گیا، مچھلی نے کچھ نہیں کھایا۔ دو دنوں تک وہ ایسے ہی رہی، اور ایک صبح میں نے دیکھا کہ وہ پانی کی سطح پر الٹی پڑی تھی۔ آج مجھے گھر میں پالی وہ چھوٹی سی مچھلی یاد آ رہی تھی۔ بچپن میں کسی نے مجھے یہ نہیں بتایا تھا، اگرمعلوم ہوتا تو کم سے کم دو، تین یا ساری مچھلیاں خرید لاتا اورمیری وہ پیاری مچھلی یوں تنہا نہ مر جاتی۔ مجھے لگتا ہے کہ دنیا میں کسی کو تنہائی پسند نہیں۔ آدمی ہو یا پودا، ہر کسی کو کسی نہ کسی کے ساتھ کی ضرورت ہوتی ہے۔ آپ اپنے ارد گرد جھانكیں، اگر کہیں کوئی اکیلا نظر آئے تو اسے اپنا ساتھ دیجئے، اسےمرجھانے سے بچائیں اگر آپ اکیلے ہوں، تو آپ بھی کسی کا ساتھ لیجئے، آپ خود کو بھی مرجھانے سے روكیں۔ تنہائی دنیا میں سب سے بڑی سزا ہے۔ گملے کےپودے کو تو ہاتھ سے کھینچ کر ایک دوسرے پودے کے پاس کیا جا سکتا ہے، لیکن آدمی کو قریب لانے کے لئے ضرورت ہوتی ہے رشتوں کو سمجھنے کی، محفوظ کرنے کی اور سمیٹنے کی۔ اگر دل کے کسی گوشے میں آپ کو لگے کہ زندگی کا رس سوکھ رہا ہے، زندگی مرجھا رہی ہے تو اس پر رشتوں کی محبت کا رس ڈالئےخوش رہئے اور مسكرائیے۔ کوئی یوں ہی کسی اور کی غلطی سے آپ سے دور ہو گیا ہو تو اسے اپنے قریب لانےکی کوشش کیجئے اور ہو جایئے ہرے بھرے اس آم کے درخت کی طرح ❤ منقول۔۔۔۔

*یومِ عرفہ(9ذی الحج) ,, کا روزہ ,, زندگی بدل دینے والا سبق* 🌹🌹🌹🌹 *ضرور پڑھیں* ایک بھائی نے یہ دل کو چھو لینے والا واقعہ شیئر کیا: بالکل ایک سال پہلے، میرے سپرمارکیٹ میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ لگ گئی، جس نے میری دکان کے تین چوتھائی سے زیادہ مال کو جلا کر راکھ کر دیا۔ یہ واقعہ یومِ عرفہ سے صرف دو دن پہلے پیش آیا! آپ تصور کر سکتے ہیں کہ میری حالت کیا تھی — عیدالاضحی قریب تھی، مگر میری دکان، میرا سامان، میرا کاروبار — سب تباہ ہو چکا تھا۔ نہ کوئی عیدی، نہ خوشی، نہ مسرت — صرف غم، پریشانی، اور قرض کا بوجھ۔ اس وقت میری شادی کو صرف دو ماہ ہوئے تھے۔ جلا ہوا مال تقریباً 15,000 ڈالر کے برابر تھا۔ میں سوچنے لگا: اب کیا کروں؟ کیسے اس نقصان کی تلافی ہو؟ کیا اپنی نئی نویلی دلہن سے کہوں کہ اپنا سونا بیچ دے؟ یا کسی سے قرض لوں؟ لیکن کس سے؟ آخرکار میں نے سوچا کہ دوستوں سے قرض لینا بہتر ہے۔ مگر جب بھی کسی دوست سے بات کی، وہ یہی کہتا، “عید قریب ہے، معاف کرنا — اس وقت مدد نہیں کر سکتا۔” دو دن اسی حالت میں گزر گئے — ذہنی دباؤ اور مایوسی کے ساتھ۔ بمشکل 800 ڈالر جمع کر پایا — جو میرے نقصان کے مقابلے میں ایک قطرہ بھی نہیں تھے۔ اس رات میں گھر واپس جا رہا تھا تو ایک پڑوسی ملا، کہنے لگا: “عید مبارک بھائی! کل روزہ نہ بھولنا!” میں نے دل میں سوچا: روزہ؟ اس حال میں؟ مجھے اکیلا چھوڑ دو... میری بیوی نے میرا دل ہلکا کرنے کے لیے کہا کہ تھوڑی دیر چہل قدمی کرتے ہیں۔ ہم باہر نکلے، مگر میرا دل غم سے بوجھل تھا — میں کسی چیز سے لطف نہیں اٹھا پا رہا تھا۔ جب گھر واپس آئے، تو وہ بولی: “چلو سحری کی تیاری کرتے ہیں؛ فجر کا وقت قریب ہے۔” میں نے تلخی سے جواب دیا: “سحری؟ مجھے تو یاد ہی نہیں رہا کہ کل یومِ عرفہ ہے! تم اور میں جیسے دو مختلف دنیاؤں میں جی رہے ہیں۔ کیا سحری؟ کیا عرفہ؟ کیا تمہیں ہماری حالت نظر نہیں آ رہی؟” اس نے نرمی سے کہا: “اللہ نے ہمارے لیے یہ فیصلہ کیا ہے۔ وہ ہمیں کبھی تنہا نہیں چھوڑے گا۔ لیکن روزہ ضرور رکھو۔” اس نے اصرار کیا — اور ہم نے نیت کر کے روزہ رکھ لیا۔ افطار کے وقت، وہ بولی: “اللہ سے دعا مانگو۔” میں نے کہا: “کس چیز کی دعا؟” کہنے لگی: “جو دل چاہے، مانگو۔” میں نے طنزیہ انداز میں کہا: “کیا مانگوں؟ یہ کہ آسمان سے 15,000 ڈالر آ جائیں؟ کیا یہ ممکن ہے؟” وہ بولی: “جس نے آسمان بنایا ہے، وہ ہر چیز پر قادر ہے۔” وہ چپ چاپ نماز پڑھنے لگی اور دعا میں مشغول ہو گئی۔ میں نے بھی دعا کی، مگر دل میں صرف وہی 15,000 ڈالر گھوم رہے تھے — میں چاہتا تھا سب کچھ واپس مل جائے۔ مغرب کے ایک گھنٹے بعد، میرے ایک دوست کا فون آیا: “کافی شاپ آؤ، تم سے ضروری بات کرنی ہے۔” میں گیا، تو اس نے کہا: “میرے ایک جاننے والے نے پیسے جمع کیے ہیں اور وہ کسی کاروبار میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔ تم سے بہتر کوئی نہیں لگا مجھے۔” ہم نے اس شخص کو بلایا — وہ آیا اور کہا: “میرے پاس 30,000 ڈالر ہیں، اور میں کاروبار میں لگانا چاہتا ہوں۔” میں نے کہا: “میری دکان کو 15,000 ڈالر کے مال کی ضرورت ہے۔ کیوں نہ آدھے پیسے مال میں لگاؤ اور آدھے دکان کی تزئین و آرائش میں؟ منافع میں 50/50 کا حصہ ہوگا، جب تک تمہارا اصل سرمایہ پورا واپس نہ ہو جائے۔” ہم نے معاہدہ کر لیا۔ میں نے دکان دوبارہ بنائی، مال خریدا، اور عید کے بعد دکان کھول دی۔ اس دن میری خوشی کی انتہا نہ تھی۔ اوہ! میں بھول گیا — دکان میں آگ لگنے سے ایک ہفتہ پہلے میری والدہ کو کینسر کی تشخیص ہوئی تھی۔ ٹیسٹ کروا لیے تھے، اور نتائج عرفہ کے دن آنے تھے۔ نتیجے آئے — منفی تھے۔ الحمدللہ، وہ مکمل طور پر صحت مند تھیں! جب امی کو پتہ چلا، تو وہ خوشی سے پورا دن روتی رہیں — اللہ کا شکر ادا کرتی رہیں۔ دکان دوبارہ کھل گئی، امی شفا یاب ہو گئیں، اور پھر میری بیوی نے فون کر کے بتایا کہ اس نے حمل کا ٹیسٹ کیا ہے — وہ حاملہ ہے! پھر اُس نے مجھ سے کہا: “اب سمجھ آیا روزہ رکھنے اور عرفہ کے دن دعا مانگنے کی طاقت کیا ہوتی ہے؟” میں نے دل میں کہا: سبحان اللہ! کچھ دن پہلے لگ رہا تھا جیسے پوری دنیا ختم ہو گئی ہے، اور آج صرف ایک مخلص دعا سے سب کچھ پلٹ گیا۔ اس دن میں نے اللہ کے سامنے عاجزی کا وہ سبق سیکھا جو کبھی نہیں بھولوں گا۔ اللہ ہمارے ساتھ ہے۔ کبھی وہ ہمیں آزماتا ہے تاکہ ہم اس کی طرف رجوع کریں، توبہ کریں۔ عید کے بعد کاروبار اچھا چلنے لگا، اور جلد ہی وہ 30,000 ڈالر واپس ہو گئے۔ میں وہ پیسے واپس دینے گیا — مگر تب کہانی میں ایک نیا موڑ آیا۔ اس شخص نے کہا: “سچ یہ ہے کہ یہ پیسے میرے نہیں تھے۔ کسی شخص نے، جس کی بیوی کینسر سے صحت یاب ہوئی تھی، اللہ کی رضا کے لیے یہ تمہیں دلوائے۔ وہ تمہاری مدد کرنا چاہتا تھا — گمنام رہ کر۔” “یہ پیسے تمہارے ہیں — کوئی واپس نہیں مانگے گا۔” اللہ کی قسم، میں گھر آ کر کمرے میں بند ہو گیا — اور ایک گھنٹہ بچوں کی طرح رویا۔ اللہ کی رحمت اور عنایت پر — جو میں نے محسوس کی۔ اب بھی جب یہ واقعہ یاد آتا ہے، آنکھوں سے صرف آنسو نہیں — خون کے آنسو نکلتے ہیں — کہ میں نے رب سے دوری میں وقت گزارا، جب کہ وہ تو ہمیشہ قریب تھا۔ اسی تجربے نے مجھے یومِ عرفہ، روزہ، دعا، اور اللہ پر اعتماد کا اصل مطلب سکھایا۔ یہ میری زندگی کا نقطۂ آغاز بن گیا — میں نے توبہ کی اور دین سے جُڑ گیا۔ سبق: > "اللہ کبھی کبھی دینے کے لیے روکتا ہے، اور روکنے کے لیے دیتا ہے — یہی اُس کی حکمت ہے۔" جیسے جیسے ذوالحجہ کے پہلے دس بابرکت دن قریب آ رہے ہیں، ہم دعا، توبہ، اور ذکر میں محنت کریں — اور دنیا بھر میں مظلوم مسلمانوں کو نہ بھولیں۔ > رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "جو کسی کو نیکی کی طرف رہنمائی کرے، اُسے بھی وہی اجر ملے گا جو نیکی کرنے والے کو ملتا ہے۔" (مسلم) اس لیے اس واقعے کو ضرور دوسروں سے شیئر کریں۔ کیا پتہ آپ کی زندگی ختم ہو جائے — اور آپ کے اعمال نامے میں یہ نیکی کی دعوت باقی رہ جائے۔ ✏️ ترجمہ: خیران کیا ہی خوبصورت واقعہ ہے۔

🖋از حکیم محمد سلیمان کلکتہ الہند 🌹فوائد قوت باہ کو بڑھانے کا بے مثال نسخہ جو ساتھ ہی اور بهی بہت سے فوائد اپنے اندر رکھے ہوئے ہے 🌹اجزائے نسخہ لونگ ایک ماشہ جائفل ایک ماشہ جاوتری ایک ماشہ فلفل گرد دو ماشہ پیپل دو ماشہ زنجبیل چار ماشہ ہلیلہ پندرہ ماشہ بلیلہ بتیس ماشہ اجوائن اکیس ماشہ آملہ چونسٹھ ماشہ مشک ایک ماشہ دار چینی ایک ماشہ تیز پات ایک ماشہ زیرہ کرمانی انتیس ماشہ شونیز سیاہ چالیس ماشہ 🌹تزکیب تیاری سبکو باریک سفوف بناکرکپڑ چهن کر لیں بعدہ شہد سے حب نخودی تیار کر لیں 🌹ترکیب استعمال صبح شام ایک ایک گولی همزاہ شیر یہ مقدار ایک شخص کو کافی ہے دوسری بات دوا کے وزن کا خاص خیال رکھنا ہے ورنہ تاثیر بدل جائے گی قوت باہ کے شوقین ایک بار ضرور محنت کریں دل خوش ہو جائینگے پوری محنت وصول ہوگی وزن کا اور ادویات کے خالص ہونے کا خاص خیال رکھیں جس وقت خالص مشک دستیاب تھی دو سے تین بار بنایا اور جن لوگوں کو بھی دیا وہ گرویدہ ہو گئے 24 گھنٹے اٹینشن کی پوزیشن میں رکھنے والی دوا ہےیہ نسخہ حکیم عبداللہ مرحوم صاحب کا ہے اللہ ان کے درجات بلند فرمائیں حکیم محمد سلیمان کلکتہ الہند 7439425323 طبی معلومات کے لیے آپ ھمیں جائن کر سکتے ھیں یوٹیوب لنک https://youtube.com/@hikmatesulaimani?feature=shared ٹیلیگرام چینل لنک https://t.me/KanzulHikmat واٹس ایپ چینل https://whatsapp.com/channel/0029VaYpPCL2P59gmO1jb03f واٹس ایپ گروپ https://chat.whatsapp.com/HRd06ZdCg2BGpsAwCEd5fa

امریکا کے ایک اولڈ پیپلزہوم میں خوف ناک بیماریوں کے شکار بوڑھے رہتے تھے‘ یہ چند مہینوں کے مہمان بوڑھے تھے‘ اس اولڈ پیپلزہوم میں آنے والے تمام مہمان جانتے تھے یہ اب زیادہ عرصے تک دنیا کی رونقیں نہیں دیکھ سکیں گے‘ اولڈ ہوم کا اسٹاف بھی ان مہمانوں کی منزل سے واقف تھا‘ یہ بھی ان مریضوں کی دل و جان سے کیئر کرتا تھا لیکن پھر یونیورسٹی کے ایک پروفیسر نے ان مہمانوں پر ایک نفسیاتی تجربہ کیا‘ یہ پودوں کے چند گملے لے کر ہوم میں پہنچا‘ اس نے بوڑھے مریضوں کے دو گروپ بنائے اوریہ پودے دونوں گروپوں میں تقسیم کر دیے۔ پروفیسر نے ایک گروپ کو بتایا یہ پودے آپ کی ذمے داری ہیں‘ ان کو پانی دینا‘ دھوپ میں رکھنا‘ ان کو کھاد دینا‘ ان کی گوڈی کرنا‘ ان کو سردی اور گرمی سے بچانا اور ان کو کیڑوں‘ مکھیوں اور پرندوں سے محفوظ رکھنا آپ لوگوں کی ڈیوٹی ہے جب کہ دوسرے گروپ سے کہاگیا ہم نے یہ پودے محض آپ کے کمرے میں رکھ دیے ہیں‘ آپ چاہیں تو ان کی ذمے داری اٹھا لیں‘ نہ چاہیں تونہ اٹھائیں۔ پروفیسر نے پودے حوالے کیے اور دونوں گروپوں کی سرگرمیوں کا جائزہ لینا شروع کر دیا۔ گروپ ون کے بوڑھوں نے پودوں کی ’’ٹیک کیئر‘‘ شروع کر دی‘ ان میں سے کچھ نے گملوں کو پانی دینا شروع کر دیا‘ کچھ ان کی گوڈی کرتے تھے ‘ کچھ ان میں کھاد ڈالتے تھے۔ پروفیسر نے مریض بوڑھوں کی جسمانی صورت حال کو بھی تبدیل ہوتے دیکھا‘ اس نے دیکھا پودے ملنے سے قبل یہ لوگ سارا دن بستر پر گزارتے تھے‘ یہ چڑچڑے اور بدمزاج بھی تھے اور یہ معمولی معمولی باتوں پر غصے سے بھی بھڑک اٹھتے تھے لیکن پودے ملنے کے بعد ان کا مزاج تبدیل ہونے لگا‘ ان کا مزاج خوش گوار ہو گیا‘ ان کے دردوں میں بھی کمی آ گئی اور یہ جسمانی لحاظ سے بھی فٹ ہو گئے جب کہ ان کے مقابلے میں دوسرے گروپ کے لائف اسٹائل میں کوئی فرق نہیں آیا‘ یہ لوگ اسی طرح سارا سارا دن بستر پر پڑے رہتے تھے اور طبی عملے اور ساتھی مریضوں کے ساتھ جھگڑتے بھی تھے ‘ یہ سلسلہ ایک سال تک چلتا رہا۔ پروفیسر نے سال کے بعدجب دونوں گروپوں کی شیٹ بنائی تو وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گیا گروپ ون کے لوگ گروپ ٹو کے مریضوں سے جسمانی اور طبی لحاظ سے بھی اچھے تھے اور ان کے مرنے کی شرح بھی کم تھی۔ پروفیسر نے دیکھا گروپ ٹو کے 30 فیصد مریض گروپ ون کے مریضوں اور بوڑھوں کے مقابلے میں جلد فوت ہو گئے۔ یہ ایک حیران کن اسٹڈی تھی جس کے آخر میں پروفیسر نے نتیجہ نکالا گروپ ون کے بوڑھوں کو زندگی کا مقصد مل گیا تھا جب کہ گروپ ٹو کے مریضوں کے پاس زندگی کا کوئی مقصد نہیں تھا چناںچہ ان کی طبی اور نفسیاتی صورت حال میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ۔ پروفیسر کا کہنا تھا زندگی جب کسی دوسری زندگی کا بوجھ اٹھا لیتی ہے تو اس کی قوت‘ برداشت اور ہمت میں اضافہ ہو جاتا ہے‘ پہلی زندگی خوش گوار بھی ہو جاتی ہے اور مضبوط بھی۔ آپ اگر اپنی زندگی کو اس اسٹڈی میں رکھ کر دیکھیں توآپ کو اس کا جواب مل جائے گا۔ ہماری زندگی میں جب کوئی مقصد‘ کوئی گول آ جاتا ہے تو ہماری قوت مدافعت میں اضافہ ہو جاتا ہے‘ ہمارے جسم میں طاقت بھی آ جاتی ہے اور ہمارا مزاج بھی خوش گوار ہو جاتا ہے مقصد یا گول کی کمی ہمارے جسم‘ ہمارے دل اور ہمارے دماغ میں خلاء پیدا کر دیتی ہے‘ یہ خلاء ہمیں آہستہ آہستہ اندر سے کھوکھلا کر دیتا ہے اور یہ کھوکھلا پن بعدازاں مختلف بیماریوں اور مختلف عارضوں کا گھر بن جاتا ہے۔ لہذا اپنی زندگی میں مقصد رکھیں اور مقصد آپ کو آپ کا ٹیلنٹ دیتا ہے۔ اپنا ٹیلنٹ ڈسکور کریں اس کو پالش کریں آپ صحت مند اور خوشحال زندگی گزاریں گے۔ طبی معلومات کے لیے آپ ھمیں جائن کر سکتے ھیں یوٹیوب لنک https://youtube.com/@hikmatesulaimani?feature=shared ٹیلیگرام چینل لنک https://t.me/KanzulHikmat واٹس ایپ چینل https://whatsapp.com/channel/0029VaYpPCL2P59gmO1jb03f واٹس ایپ گروپ https://chat.whatsapp.com/HRd06ZdCg2BGpsAwCEd5fa