
بزم ادب
425 subscribers
About بزم ادب
ہم اچھا ہونے اور اچھا بننے کے باوجود کسی نہ کسی کہانی میں ہمیشہ برے ہی رہتے ہیں More details... https://www.facebook.com/share/1KS2K8KFyo/
Similar Channels
Swipe to see more
Posts

لوگ کبھی بھی پوری کہانی نہیں سناتے، وہ کہانی کا صرف وہ حصہ سناتے ہیں جس میں وہ خود صحیح اور باقی سب لوگ غلط نظر آ رہے ہوتے ہیں...!!!

لیجئے ہم سے با کمال لوگ بھی عام ہو گئے جن سے گریز تھا ہمیں ہم سے وہ کام ہو گئے آپ کی بد دعائے دل آخر اثر دکھا گئی ہم کو بھی عشق ہو گیا ہم بھی غلام ہو گئے چادر احتیاط آج سر سے ہوا جو لے اڑی زلف کے سارے پیچ و خم منظر عام ہو گئے باغ بدن میں ہر طرف کلیاں چٹک چٹک گئیں باد صبا چلی تو ہم خوشبو خرام ہو گئے آپ سے آپ چھٹ گئے ابر گھنیر ہجر کے ہم بھی شب سیاہ سے ماہ تمام ہو گئے معجزہ یہ نہیں تو کیا نظریں ملیں نہ بات کی پھر بھی سلام ہو گئے پھر بھی پیام ہو گئے یہ کار عشق کا سفر ایسے علیناؔ طے ہوا دل ان کا ہم نے رکھ لیا خود ان کے نام ہو گئے علینا عترت

فقیہہ شہر سے مے کا جواز کیا پوچھیں کہ چاندنی کو بھی حضرت حرام کہتے ہیں فیض احمد فیض

جس زہر نے کر ڈالا گگن نیلا سحر تک وہ زہر مرے خوں میں گھُلا تیز بہت ہے یاور ماجد

یہ میری آنکھ میں جو اَن کہی محبت ہے مرا تمام اثاثہ یہی محبت ہے ادھورے پن سے تو لگتا ہے جیسے دنیا بھی کسی کی نصف میں چھوڑی ہوئی محبت ہے میں جانتا ہوں کہ ہے اور سا مرا انجام میں جانتا ہوں مجھے اور سی محبت ہے یہ چاندنی جو مرے چار سُو ہے یہ تُو ہے یہ دل میں دھوپ سی جو ہے تری محبت ہے *میں اس کی پہلی محبت ہوں افتخار مغلؔ* *مگر وہ شخص مری آخری محبت ہے* افتخار مغل

فاقوں سے زرد چہرے ، ناکامیوں کے لاشے یہ لوگ فیض یابِ لُطفِ خُدا نہِیں ہیں ساغرؔ صدیقی

ہزار تشنہ سی حسرتوں کے بوجھ تلے یہ جو دھڑکتا ہے ، دِل کمال کرتا ہے (اظہر ناظؔر)

*حیض والے مرد* منیر نیازی کہتے ہیں کہ ابا جی کے ساتھ بیٹھا ھوا تھا۔ اچانک انہوں نے مجھ سے پوچھا: "حیض کے بارے میں کیا جانتے ہو؟" میں نے اپنے دل میں الحمد للہ پڑھ کر اللہ پاک کا لاکھ لاکھ شکر ادا کیا کہ ہم بھی اب اپنے آپ کو ان آزاد خیال لوگوں میں شمار کر سکتے ہیں جو اپنے گھر میں ہر قسم کے موضوع پر کھل کر بات کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی مجھے وہ سارے بیتے سال یاد آ گئے جو میں نے اباجی کے رعب اور دہشت کے ساتھ اس گھر کے گھٹن زدہ ماحول میں گزار دیئے تھے۔ میں نے مسکراتے ہوئے کہا: "ابا جی، حیض ایک ایسے سرکل کا نام ہے جس سے ھر جوان عورت مہینے میں ایک بار گزرتی ہے.." ابا جی نے پھر پوچھا: "تو پھر عورت اس حالت میں کیا کرتی ہے؟" میں نے کہا: "ابا جی..، عورت اس حالت میں نہ نماز پڑھتی ہے اور نہ ہی روزہ رکھتی ہے۔۔۔" ابا جی نے اس بار قدرے سخت اور اکھڑے ہوئے لہجے میں کہا: "پُتر! اس کا مطلب یہ ہے کہ تجھ میں اور اُس حیض والی عورت میں کوئی فرق نہیں ہے۔۔۔!!"

"کیفے میں ایک میز نے مجھ سے بات کی اور کہا، 'میرے دوست، ایماندار لوگ اکیلے آتے ہیں۔'“ چارلس بوکوسکی