
Al Noor Islamic Girls’ Academy
384 subscribers
About Al Noor Islamic Girls’ Academy
*This channel is a KNOWLEDGE HUB for the seekers of knowledge*. Qur’an and Sunnah Motivational and scholarly quotes. Fiqhi rulings of different issues. Contemporary issues Biography of the companions of the Prophet ﷺ
Similar Channels
Swipe to see more
Posts

💫 *Command of Allah regarding sacrifice .*


al-Fuḍayl ibn ‘Iyāḍ said: “*Abū Ḥanīfah was a man of deep understanding, well-known for his jurisprudence, famous for his piety, abundant in wealth, recognized for his generosity to every guest, and patient in teaching knowledge day and night.*” al-Ṭabaqāt al-Sunniyyah by Taqī al-Dīn al-Tamīmī (d. 1010 AH)


💫 *"The admonition against failing to offer the ritual sacrifice."*


“*Divine Signs for Reflective Hearts*” ‘Truly in the creation of the heavens and the earth and the succession of night and day are signs for people of inner understanding. Those who make dhikr, who recall Allah, standing, and sitting, and upon their sides, and think about the way in which the heavens and the earth have been made.’ (Quran 3:190, 191)

قربانی واجب ہونے کے باوجود نہ کرنے والے کے لیے نبی کریم ﷺ کی ناراضگی کی وعید۔


ذی الحجہ کے ابتدائی ایام میں بال و ناخن نہ کاٹنا مستحب ہے جس کا کرنا ثواب اور ترک کرنا گناہ نہیں ہے۔ #AlNoorIslamicGirlsAcademy


💫 *Raise your voice. Silence is betrayal.*


*قربانی کی ابتدا کیسے ہوئی*؟: حضرت ابراہیم علیہ السلام” نے یوم ترویہ (یعنی ۸ ذی الحجہ ) کی رات خواب دیکھا کہ “ایک کہنے والا کہہ رہا ہے “ (اے ابراہیم ..!) آپ کا رب آپ کو اپنے بیٹے کے ذبح کرنے کا حکم فرمارہا ہے” یہی خواب اگلی دو راتوں بھی ملاحظہ فرمایا، چنانچہ اس کے اللہ کی جانب سے ہونے کا یقین کرتے ہوئے، اپنے صاحبزادے کو اس کے بارے میں مطلع فرمایا، فرماں برداد بیٹے نے فورا رضامندی ظاہر کرتے ہوئے خود کو قربانی کے لیے پیش کردیا۔ حضرت ابراہیم انہیں “وادی منیٰ” میں لے گئے اور چہرے کے بل لٹا دیا تاکہ چہرے پر نگاہ پڑنے کی صورت میں “شفقت پدری” کے باعث، آزمائش پر پورا اترنے کے عزم مصمم میں لغزش واقع نہ ہو۔ پھر آپ نے اللہ کا نام لے کر چھری چلادی۔ لیکن اللہ تعالی کے حکم سے چھری اور گردن کے درمیان ایک تانبے کی پلیٹ آگئی جس کے باعث چھری اپنا کام نہ کرسکی، پھر اللہ تعالی نے ایک جنتی مینڈھا، صاحبزادے کے فدیے کے طور پر بھیجا، جسے آپ نے اپنے دست مبارک سے ذبح فرمایا اور یوں *قیامت تک آنے والے مسلمانوں کو اللہ کی رضا پر راضی رہنے اور اس کے احکام پر خوش دلی کے ساتھ عمل پیرا ہوکر اس کی بارگاہ میں مقبول ہونے کا عظیم عملی درس عنایت فرمایا*۔ (ملخصا از تفسیر صاوی، جلد:۵)