
Al Noor Islamic Girls’ Academy
May 20, 2025 at 07:37 AM
*قربانی کی ابتدا کیسے ہوئی*؟:
حضرت ابراہیم علیہ السلام” نے یوم ترویہ (یعنی ۸ ذی الحجہ ) کی رات خواب دیکھا کہ “ایک کہنے والا کہہ رہا ہے “ (اے ابراہیم ..!) آپ کا رب آپ کو اپنے بیٹے کے ذبح کرنے کا حکم فرمارہا ہے”
یہی خواب اگلی دو راتوں بھی ملاحظہ فرمایا، چنانچہ اس کے اللہ کی جانب سے ہونے کا یقین کرتے ہوئے، اپنے صاحبزادے کو اس کے بارے میں مطلع فرمایا، فرماں برداد بیٹے نے فورا رضامندی ظاہر کرتے ہوئے خود کو قربانی کے لیے پیش کردیا۔
حضرت ابراہیم انہیں “وادی منیٰ” میں لے گئے اور چہرے کے بل لٹا دیا تاکہ چہرے پر نگاہ پڑنے کی صورت میں “شفقت پدری” کے باعث، آزمائش پر پورا اترنے کے عزم مصمم میں لغزش واقع نہ ہو۔ پھر آپ نے اللہ کا نام لے کر چھری چلادی۔ لیکن اللہ تعالی کے حکم سے چھری اور گردن کے درمیان ایک تانبے کی پلیٹ آگئی جس کے باعث چھری اپنا کام نہ کرسکی، پھر اللہ تعالی نے ایک جنتی مینڈھا، صاحبزادے کے فدیے کے طور پر بھیجا، جسے آپ نے اپنے دست مبارک سے ذبح فرمایا اور یوں *قیامت تک آنے والے مسلمانوں کو اللہ کی رضا پر راضی رہنے اور اس کے احکام پر خوش دلی کے ساتھ عمل پیرا ہوکر اس کی بارگاہ میں مقبول ہونے کا عظیم عملی درس عنایت فرمایا*۔
(ملخصا از تفسیر صاوی، جلد:۵)
❤️
1