Dil Ki Duniya.  دل کی دنیا WhatsApp Channel

Dil Ki Duniya. دل کی دنیا

81 subscribers

About Dil Ki Duniya. دل کی دنیا

الوقت اثمن من الذھب جَمَالُ الاِنْسَانِ فِیْ لِسَانِہٖ 👍🏻

Similar Channels

Swipe to see more

Posts

Dil Ki Duniya.  دل کی دنیا
Dil Ki Duniya. دل کی دنیا
2/23/2025, 11:07:35 AM

( سائنس کی نظر میں 😢😢 تدفین کے ایک دن بعد یعنی ٹھیک 24 گھنٹے بعد انسان کی آنتوں میں ایسے کیڑوں کا گروہ سرگرم عمل ہو جاتا ہے جو مردے کے پاخانہ کے راستے سے نکلنا شروع ہو جاتا ہے، ساتھ نا قابل برداشت بدبو پھیلنا شروع کرتا ہے، جوکہ در اصل اپنے ہم پیشہ کیڑوں کو دعوت دیتے ہیں۔ یہ اعلان ہوتے ہی بچھو اور تمام کیڑے مکوڑے انسان کے جسم کی طرف حرکت کرنا شروع کر دیتے ہیں اور انسان کا گوشت کھانا شرو ع کر دیتے ہیں۔ تدفین کے 3 دن بعد سب سے پہلے ناک کی حالت تبدیل ہونا شرو ع ہو جاتی ہے۔ 6 دن بعد ناخن گرنا شرو ع ہو جاتے ہیں۔ 9 دن کے بعد بال گرنا شرو ع ہو جاتے ہیں۔ انسان کے جسم پر کوئی بال نہیں رہتا اور پیٹ پھولنا شروع ہو جاتا ہے۔ 17 دن بعد پیٹ پھٹ جاتا ہے اور دیگر اجزاء باہر آنا شرو ع ہو جاتے ہیں۔ 60 دن بعد مردے کے جسم سے سارا گوشت ختم ہو جاتا ہے۔ انسان کے جسم پر بوٹی کا ایک ٹکڑا باقی نہیں رہتا۔ 90 دن بعد تمام ہڈیاں ایک دوسرے سے جدا ہونا شرو ع ہو جاتی ہیں۔ ایک سال بعد ہڈیاں بوسیدہ ہو جاتی ہیں، اور بالآخر جس انسان کو دفنایا گیا تھا اس کا وجود ختم ہو جاتا ہے ۔۔۔۔۔۔ ۔ تو میرے دوستوں غرور، تکبر، حرص، لالچ، گھمنڈ، دشمنی، حسد، کس بات کا۔

Image
Dil Ki Duniya.  دل کی دنیا
Dil Ki Duniya. دل کی دنیا
2/23/2025, 11:07:08 AM

ماشاءاللہ *میرا نام محمد بشیر ھے عمر 62 سال میں گوجرانوالہ گھنٹہ گھر کے پاس چاول کی ریڑھی لگایا کرتا تھا سن 1970 سے.* *وقت گزرتا گیا. شادی ہوئی. ﷲ نے دو بیٹیاں عطا کیں. اپنی حثیت کے مطابق ان کی پرورش کی. دونوں بچیاں جوان تھیں۔ لیکن میرے حالات ایسے نہیں تھے کہ ان کی شادی کر سکتا ۔گھنٹہ گھر کے پاس ھی ایک مغل صاحب کی کپڑے کی دوکان تھی۔ سن 2008 کی بات ھے۔ وہ میرے پاس آئے اور کہا بشیر صاحب! مجھے اپنے دونوں بیٹوں کے لیے آپ کی بیٹیوں کا رشتہ چاہیئے۔ میرے لیے حیرت کی بات تھی مجھ غریب پر یہ کرم کیسے؟ خیر! گھر جا کر بیوی سے مشورہ کر کے ہم نے ہاں کر دی۔* *سال گزر گیا۔ وہ شادی کا تقاضہ کرنے لگے اور میرے پاس 10,000 روپے بھی نہیں تھے کہ میں بچیوں کو رخصت کر سکتا۔ بیوی کہنے لگی۔ آپ ﷲ پر بھروسہ رکھیں۔ شادی کا دن طے کر دیں۔ ہم نے تاریخ طے کر دی۔ 25 نومبر 2009۔ شادی کو 7 دن رہ گئے تھے۔ میں پریشان، اب کیا ہوگا؟ شادی کیسے ہوگی؟ میرے پاس تو کچھ بھی نہیں۔* *مغرب کا وقت تھا۔ انہیں سوچوں میں غرق صحن میں بیٹھا تھا کہ دروازے پر کسی نے دستک دی۔ میں اٹھ کر باہر گیا۔ دروازہ کھولا۔ سامنے ایک باریش نوجوان کھڑا تھا، جسےآج سے پہلے میں نے کبھی نہیں دیکھا تھا۔* *میں نے پوچھا آپ کون۔؟* *نوجوان بولا۔ کیا بشیر صاحب کا گھر یہی ھے جو چاول کی ریڑھی لگاتے ہیں؟* *جی! میں ھی بشیر ہوں۔ میں نے جواب دیا۔ کیا ہم اندر بیٹھ کر تھوڑی دیر بات کر سکتے ہیں؟* *میں اسے گھر کے صحن میں لے آیا۔* *سوالیہ نظروں سے اس کی طرف دیکھنے لگا۔ اس کی آنکھوں سے آنسو بہنے لگے۔ بولا، میں کراچی سے آیا ہوں۔ دو دن سے آپ کو تلاش کر رہا ہوں۔ مجھے بتائیں، آپ ایسا کیا عمل کرتے ہیں کہ مجھے وہاں 'مدینہ' سے حکم ملتا ھے۔ گوجرانوالہ جاؤ۔ ہمارے غلام کی مدد کرو۔ اس کی بیٹیوں کی شادی ھے۔ یہ سن کر میری دھاڑ نکل گئی۔ میں دھاڑیں مار مار کر رونے لگا۔* *عرض کی۔ بیٹا! میں تو بہت گنہگار ہوں۔ ہاں! پچھلے 45 سال سے بلا ناغہ سرکار ﷺ کی بارگاہ میں درود و سلام پڑھا کرتا ہوں اور تو کچھ نہیں۔* *وہ نوجوان رونے لگا۔ بولا، جن پر آپ درود پڑھتے ہیں، انہوں نے ہی مجھے بھیجھا ھے۔ اس کے ہاتھ میں بریف کیس تھا۔ وہ مجھے دیا۔ مجھے گلے سے لگایا۔ بنا اپنا نام پتہ بتائے مجھے مل کر رخصت ہوگیا۔ میں نہیں جانتا، وہ کون تھا؟ کہاں سے آیا تھا؟بعد میں بریف کیس کھول کر دیکھا۔ اس میں تیس 30 لاکھ روپے تھے اور ایک خط کہ آپ بچیوں کی شادی کریں۔ یہ مدد وہاں سے ھے۔* *میں نے بچیوں کی شادیاں بھی کیں۔ پھر حج بھی کیا۔ مدینہ حاضری بھی ہوئی اور آج میرا کاروبار بھی بہت اچھا ھے..* *اللّٰه تعالیٰ نے خود قرآن مجید میں سورۃ احزاب میں ارشاد فرمایا ھے:* *﴿إِنَّ اللَّهَ وَمَلـٰئِكَتَهُ يُصَلّونَ عَلَى النَّبِىِّ ۚ يـٰأَيُّهَا الَّذينَ ءامَنوا صَلّوا عَلَيهِ وَسَلِّموا تَسليمًا ﴿٥٦﴾*... *(سورة الاحزاب)* *''بے شک اللّٰه اور اس کے فرشتے نبیؐ پر درود بھیجتے ہیں۔ اے ایمان والو! تم بھی آپؐ پر درود و سلام بھیجو۔*'' *اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ.إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ* *اللَّهُمَّ بَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍكَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ.إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ...*. *اللّٰه پاک ہم سب کو اپنے نبیﷺ پر کثرت سے درود بھیجنےوالا بنائے (آمین)* *اسے مزید آگے شئیر کرتے جائیے ...* *اس طرح کتنے ھی لوگ آپ کی وجہ سے نبی ﷺ پر درود بھیجیں گے...!*copy https://whatsapp.com/channel/0029VaEIR9iAzNbty0EHGp0h

Dil Ki Duniya.  دل کی دنیا
Dil Ki Duniya. دل کی دنیا
2/25/2025, 9:42:45 AM

دارالعلوم دیوبند کا دلکش نظارہ https://whatsapp.com/channel/0029VaEIR9iAzNbty0EHGp0h

Video
Dil Ki Duniya.  دل کی دنیا
Dil Ki Duniya. دل کی دنیا
2/25/2025, 9:38:49 AM

*والدین* دُنیا کے سب سے بڑے اور ایماندار انویسٹر آپ کے *والدین* ہیں، یہ ایسے انویسٹر ہیں جو اپنے بچوں پر تین طرح کا سرمایہ خرچ کرتے ہیں !!! 1:مال و دولت 2:وقت (اپنی ساری عمر) 3:اپنی جوانی/عمر (خوبصورتی، حسن و جمال، اپنی طاقت) اور یہ (والدین) ایسے انویسٹر (سرمایہ) کار ہیں کہ: اپنا وقت ، عمر ، پیسہ اور اپنی سوچ و فکر سب قربان کرتے ہیں وہ بھی بنا کسی لالچ کے۔ انہوں نے کبھی یہ نہیں سوچا کہ جس پر وہ انویسٹ کر رہے ہیں کیا وہ اُنہیں آگے جاکر کوئی فائدہ پہنچا پائے گا کہ نہیں، بنا کسی فکر و فائدے کے وہ اپنے بچوں پر انویسٹ کیے جاتے ہیں ، کیے جاتے ہیں اور کیے ہی جاتے ہیں ... مگر آخر جب وہ زندگی کی بھاگ دوڑ اور آپ کی خواہشات کے محلوں کو تعمیر کر کے اپنی عمر کی اُس منزل پر آ پہنچے ہیں جہاں پر وہ اپنی ساری مضبوطی آپ پر قربان کر کے خود کمزور پڑ جاتے ہیں۔ بس پھر وہی سے اُن کے دل میں ایک عاجزانہ سی خواہش جنم لیتی ہے اور وہ خواہش پتا ہے کیا ہے ؟؟؟ کہ جس طرح ہم نے اپنے بچوں کے کمزور اور لڑکھڑاتے قدموں کو مضبوطی بخشی ، اُن کا ہاتھ تھام کر اُنہیں چلنا سکھایا ، اُنہیں پیار و محبت اور شفقت سے پالا بالکل اُسی طرح ہمارے بچے بھی ہمارا سہارا بنیں ، *والدین کی عاجزانہ خواہشات:* * ہم چلنا بھول گئے ہیں ہمیں چلنا سکھائیں ، * ہم کھانا بھول گئے ہیں ہمیں کھانا کھلائیں ، * ہم جینا بھول گئے ہیں ہمیں جینا سکھائیں ، * ہم ہنسنا بھول گئے ہیں ہمیں ہنسنا سکھائیں ، اگر خالص مُحبت سیکھنی ہے نا تو اپنے والدین سے سیکھیں ، ایک نگاہ اُن کی طرف اٹھا کر تو دیکھیں آپ کو خود ہی اندازہ ہو جائے گا کہ آپ کو بناتے بناتے اُنہوں نے خود کو خاک کر لیا ہے اور بدلے میں آپ سے کوئی ڈیمانڈ نہیں ، اِسی کو کہتے ہیں سچی مُحبت کہ خود کو فنا کرکے اپنی محبوب چیز کو زندہ رکھنا اور زندگی سنوارنے کی ہر ممکن کوشش کرنا بنا کسی پرافٹ کے لالچ کے ... *خدارا اپنے والدین کی قدر و قیمت کو پہچانیں،* 🙏🏻 اُن کی قدر کریں، اُن سے محبت کریں، اُنہیں اپنا وقت کہ جس کی انہیں سب سے زیادہ ضرورت ہے اُنہیں دیں، اُن کے بار بار سوال کرنے یا پوچھنے کی عادت سے اُکتائیں مت، یہ اُن کا حق ہے اور آپ کا فرض کہ وہ آپ کی زندگی اور ذات کے ہر پہلو سے باخبر رہیں اور آپ کو غلط راستے پر جانے سے روکیں، اپنے والدین کی روک ٹوک کو بُرا نہ جانیں بلکہ ایک نعمت سمجھیں کیوں کہ وہ آپ کو اُن کو ٹھوکروں اور بُرے تجربات سے محفوظ رکھنا چاہتے ہیں کہ جن سے وہ خود گزر چکے ہیں، لہٰذا جیسے وہ بچپن میں آپ کے دس بار سوال کرنے پر بنا کسی شکن کے مسکرا کر جواب دیتے تھے بالکل اُسی طرح آپ کا بھی یہ امتحان اور فرض ہے کہ بنا کسی شکن کے مسکرا کر اُن کے سو بار پوچھنے پر مسکرا کر جواب دیجیے۔ جب بھی دُعا کے لیے ہاتھ اٹھائیں سب سے پہلے اپنے والدین کے حق میں دُعا کریں ان شاء اللہ آپ کی سب دعائیں قبول فرمائی جائیں گے۔ اگر آپ کے والدین حیات ہیں تب بھی اور اگر وفات پا چکے ہیں تب بھی اُن کے حق میں یہ دُعا ضرور کیا کریں *اَللّٰھُمَّ رَبِّ ارْحَمْهُمَا كَمَا رَبَّيَانِي صَغِيرًا﴾* [الإسراء: 24] *اپنے والدین کے ساتھ حکمِ الہٰی کے مطابق پیش آئیں:* *ترجمہ:اور تمہارے رب نے حکم فرمایا کہ اس کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو اور ماں باپ کے ساتھ اچھا سلوک کرو۔ اگر تیرے سامنے ان میں سے کوئی ایک یا دونوں بڑھاپے کو پہنچ جائیں تو ان سے اُف تک نہ کہنا اور انہیں نہ جھڑکنا اور ان سے خوبصورت ، نرم بات کہنا۔* *اور ان کے لیے نرم دلی سے عاجزی کا بازو جھکا کر رکھ اور دعا کر کہ اے میرے رب! تو ان دونوں پر رحم فرما جیسا ان دونوں نے مجھے بچپن میں پالا۔* [الإسراء: 23، 24] *اللہ پاک ہمیں ہمارے والدین سے مُحبت کرنے والا اور فرمانبردار بنائے۔* *(آمین)* *نوٹ:* *یہ تحریر اپنے بچوں کو ضرور بھیجیں خواہ آپ کے بچے خود والدین بن چکے ہوں گے.* . 👇👇👇 https://whatsapp.com/channel/0029VaEIR9iAzNbty0EHGp0h

Dil Ki Duniya.  دل کی دنیا
Dil Ki Duniya. دل کی دنیا
2/22/2025, 4:26:09 AM

سنو سنو !! ہمارا کل ہمارا آج (ناصرالدین مظاہری) یہ عجیب اتفاق ہے کہ دارالعلوم دیوبند بالکل ابتدائی دنوں میں کئی سال تک بغیر نام کے چلتا رہا بس زیادہ سے زیادہ مدرسہ عربی کہا اور لکھا گیا عربی داں حضرات سے پوچھ لیں مدرسہ عربی یہ نام نکرہ میں شمار ہوتا ہے دارالعلوم دیوبند کی ابتدائی رودادیں بھی اسی مدرسہ عربی کے نام سے شائع ہوتی رہیں بالکل اسی طرح مظاہرعلوم سہارنپور بھی چھ سال تک بغیر نام کے چلتا رہا بلکہ یہاں تو ایک قدم آگے معاملہ رہا کہ اس کے پاس اپنی زمین بھی نہیں تھی کسی مسجد میں، کرائے کےکسی مکان میں ،خود بانیئ محترم کے مکان میں طلبہ آ آ کر پڑھتے رہے ، چھ سال تک ایسا ہی ہوا ، گمنامی اور بے وجودی کے باوجود اسی عہد میں مظاہرعلوم کو حضرت مولانا احمد علی محدث سہارنپوری اور حضرت مولانا محمد مظہر نانوتوی جیسے کامل و ماہر حدیث اساتذہ ملے۔ یہ بھی اتفاق ہی کی بات ہے کہ ابتدائی پانچ چھ سال تک نہ دیوبند میں مدرسہ نے کوئی عمارت بنائی نہ سہارنپور میں عمارت کا خیال پیدا ہوا۔اور بھی سنئے مظاہرعلوم بھی عربی مدرسہ کے نام سے چھ سال تک موسوم رہا ، اتفاق پر اتفاق دارالعلوم کے محرک اول اور بانی حضرت حاجی عابد حسین دیوبندی بحیثیت بانی تقریبا آج بھی گم نام ہیں یہاں مظاہرعلوم میں بھی اصل بانی اور محرک اور حضرت مولانا سعادت علی بھی آج تک تقریبا گمنام ہیں ، حضرت حاجی عابد حسین کے خاندان کی تفصیلات توکم ازکم مل جاتی ہیں یہاں مولانا سعادت علی کی گمنامی کا یہ عالم ہے کہ خاندان کاہی پتہ نہیں چل پاتا ، کون تھے ، کہاں کے تھے، والد کانام کیا تھا ، شجرہ نسب کہاں سے کہاں تک ملتا ہے ، اولاد کون ہے کچھ بھی نہیں ملتا ہے۔اور دیکھئے مظاہرعلوم کا نام چھ سال بعد مظاہرعلوم تجویز کیا گیا ، دونوں ادارے ہم عمر ہیں چھ ماہ بعد مظاہرعلوم وجود میں آیا اس سے پہلے اگرچہ تعلیمی سلسلہ بانی مرحوم کے دولت کدے ہر جاری رہا۔ اور ہاں دارالعلوم کی سب سے پہلی عمارت کا سنگ بنیاد رکھا گیا تو دارالعلوم والوں نے مظاعلوم کے استاذ حدیث حضرت مولانا احمد علی محدث سہارنپوری سے نودرہ کا پہلا سنگ بنیاد رکھوایا اور یہاں مظاہرعلوم کی پہلی عمارت مدرسہ قدیم یعنی دفتر والی بلڈنگ جب تیار ہوگئی تو افتتاحی تقریر کے لئے دارالعلوم دیوبند سے حجۃ الاسلام حضرت مولانا محمد قاسم نانوتوی کو بلایا ، حضرت نے تین گھنٹہ تقریر کی ۔ اس تفصیل کی ضرورت اس لئے پڑی کہ برصغیر کے اولین بڑے اداروں نے کس قدر خموشی اور سادگی کے ساتھ کام کی شروعات کی اور آج ہمارا حال یہ ہے کہ اگر کہیں کسی جگہ پر مدرسہ یا تعلیمی گہوارہ بنانا ہے تو پہلے دن سے ہی اس کا نام جامعہ کے ساتھ مشہور موسوم کردیا جاتا ہے ، بھلے ہی مدرسہ چھپر میں ہو ، جھونپڑی میں ہو، ایک دو کمروں پر مشتمل ہو ، تعلیم بھلے ہی ناظرہ تک ہو زیادہ ترقی کرلی تو حفظ کے چند بچے رکھ لئے اور یہ" جامعہ " ہوگیا۔ اس "جامعہ "نے عجم کو عرب میں بڑا رسوا کیا ہے ، وہ ہماری نادانی وکم علمی پر مسکراتے ہیں کہ واہ دو ایک کمروں میں انڈیا والے جامعہ چلالیتے ہیں۔ جامعہ کا مطلب ہوتا ہے یونیورسٹی ، یونیورسٹی میں تمام زبانیں، تمام علوم اور فنون کی تعلیم ہوتی ہے۔ نام بھی ایسے کہ عرب سنیں تو دنگ رہ جائیں ، یورپ والے سنیں تو اس تعلیمی ترقی کو دیکھنے کےلئے رخت سفر باندھنے پر مجبور ہوجائیں۔اور یہاں پہنچ کر کارڈ لے کر پتہ کرتے پھریں کہ بھیا یہ جامعہ کہاں ہے؟ کل ہی ایک مدرسہ کا معائینہ کرنے پہنچا نہ آدم نہ آدم زاد، ایک بوسیدہ سا ٹین شیڈ ،ویرانی ہی ویرانی ، صحن میں گھاس پھونس ، محلہ والوں سے پتہ چلا کہ سال دو سال سے تعلیم ہی نہیں ہوئی ہے کوئی استاذ ہے نہ طالب علم۔پھر بھی بورڈ پر "جامعہ "اور پہنچ گئے ہیں مظاہرعلوم وقف سہارنپور تصدیق لینے کے لئے۔ خدا کے واسطے امت کو زوال کی طرف لے جانے میں حصہ داری سے بچیں۔یہ امت غیروں سے تو پریشان ہے ہی اپنوں نے روز ہی اس قدر خم اور زخم پہنچارکھے ہیں کہ خطرہ غیروں سے کم اپنوں سے زیادہ ہوچکاہے۔ شاندار لیٹر پیڈ، بہترین تعارفی کتابچہ، خوبصورت البم ،دنیا بھر کی تصدیقات اور زمین پر مدرسہ کے نام سے ایک مکتب۔ یہ سچ کہہ رہاہوں ، سنی ہوئی نہیں دیکھی کہہ رہاہوں ، جگ بیتی نہیں آپ بیتی لکھ رہاہوں، دور کی نہیں قریب کی بتارہاہوں۔ جب گمنامی اور خمول پسندی ہمارا مزاج تھا تو ہمارے اداروں کی جڑیں مضبوط تھیں جب شہرت پسندی اور بینر شینر ، فوٹو گرافی، ویڈیو سازی ، شائع ہونے کا جنون سوار ہوا تو ہماری حیثیت ختم ہوگئی۔ اب تو مدرسوں کی پوری بلڈنگ بن جاتی ہے اور تعلیم شروع بھی نہیں ہوتی ہے پہلے بتدریج کام ہوتا تھا اور اب تدریج کو گندے انڈے کی طرح دور پھینک دیا گیا ہے۔ اس کا انجام ہم دیکھ رہے ہیں روزہی خبریں آتی ہیں کہ فلاں مدرسہ بند ہوگیا ، فلاں مدرسہ نے دینی تعلیم ختم کرکے عصری تعلیم شروع کردی، چند دن پہلے تو بڑی ہی افسوسناک خبر سہارنپور ہی کے ایک گاؤں کی سننے کو ملی کہ کسی کم ظرف نے مدرسہ کی پوری عمارت کسی غیر مسلم کو فروخت کردی اور خود بھاگ گیا۔اس مدرسہ کی اپنی مسجد بھی اسی خریدوفروخت میں شامل ہے۔توبہ توبہ۔ دارالعلوم دیوبند ، مظاہرعلوم سہارنپور ، ندوۃ العلماء لکھنؤ ، کل ہند رابطہ مدارس ، وفاق المدارس ، دینی مدارس بورڈ ان اداروں کو کوئی سخت نظام فراڈی مکاتب ومدارس کے خلاف اٹھانا چاہئے۔ ناطقہ سر بہ گریباں کہ اسے کیا کہیے مہر مکتوب عزیزان گرامی لکھیے https://whatsapp.com/channel/0029VaEIR9iAzNbty0EHGp0h

Dil Ki Duniya.  دل کی دنیا
Dil Ki Duniya. دل کی دنیا
2/25/2025, 9:41:02 AM

مقابلہ کرتے ہو علماءِ دیوبند کا تنقید کرتے ہو علماءِ دیوبند کو جاؤ حسین احمد مدنی رحمہ اللہ کو پڑھ کر دیکھو 👍💯❤️👌 👇👇👇 https://whatsapp.com/channel/0029VaEIR9iAzNbty0EHGp0h

Video
Dil Ki Duniya.  دل کی دنیا
Dil Ki Duniya. دل کی دنیا
2/25/2025, 4:35:33 PM

मुगलिया खानदान की बहु सुल्ताना बेगम का उन लोगों से एक सवाल जो लोग कहते है मुगल हिंदुस्तान का खजाना लूट कर ले गए ,, एक मुगल का नाम बताए ,, अंग्रेजी हुकूमत लूट कर ले गई आप उनके गुणगान करते है उनपर सवाल नहीं उठाते कोहिनूर हीरा ले गए उनपर कोई चर्चा नहीं ,,, अंग्रेजों ने जुर्म किए जालियां वाला बाग भूल गए मुगल मुसलमान थे किसी एक का नाम बताओ जो लूट कर ले गया मै तस्लीम कर लूंगी ,,, आपको शर्म आना चाहिए जो ऐसा कहते है ,,, . . . https://whatsapp.com/channel/0029VaEIR9iAzNbty0EHGp0h

Video
Dil Ki Duniya.  دل کی دنیا
Dil Ki Duniya. دل کی دنیا
2/25/2025, 9:43:54 AM

درد بھری نصیحت یاد رکھیں اگر کوئی شخص عالم ہوگا اور اہلِ علم کی عزت نہیں کریگا اسکے گھر عالم پیدا نہیں ہونگے اور اگر عالم نہیں ہوگا اور اہلِ علم کی عزت اور قدر کرے گا اللہ اس کے گھر علماء پیدا فرمائینگے حضرت مولانا الیاس گھمن صاحب حفظہ اللہ . . . https://whatsapp.com/channel/0029VaEIR9iAzNbty0EHGp0h

Video
Dil Ki Duniya.  دل کی دنیا
Dil Ki Duniya. دل کی دنیا
2/23/2025, 11:04:53 AM

*اس لڑکی کا کیا بنے گا؟* حضرت مولانا پیر ذوالفقار احمد صاحب نقشبندی نے ایک واقعہ سنایا کہ 1994ء میں سمرقند جانے کا موقع ملا تو جامع مسجد سمرقند میں خطبہ جمعہ دیا نماز جمعہ کے بعد چند نوجوان میرے پاس آئے اور کہنے لگے حضرت! آپ ہمارے گھر میں تشریف لے چلیں ہماری والدہ آپ سے ملنا چاہتی ہیــــــــں میــــں نے معذرت کر دی کہ اتنے لوگ یہاں موجود ہیــــــــں میــــں ان کو چھوڑ کر وہاں کیسے جاؤں مفتی اعظم سمرقند میرے ساتھ ہی کھڑے تھے وہ کہنے لگے حضرت! آپ ان کو انکار نہ کریں میں بھی آپ کے ساتھ چلوں گا ان کے ہاں جانا ضروری ھے میــــــــں نے کہا بہت اچھا چنانچہ ہم دوستوں سے ملاقات کر کے چل پڑے راستے میں مفتی اعظم بتانے لگے کہ *ان نوجوان لڑکوں کی والدہ ایک مجاہدہ اور پکی مومنہ ھے جب کمیونزم کا انقلاب آیا تو اس وقت وہ بیس سال کی نوجوان لڑکی تھی اس کے بعد ستر سال گزر چکے ہیں اس طرح اس کی عمر نوے سال ھو چکی ھے اللّٰه تعالیٰ نے کمیونزم کے دور میں اتنا مضبوط ایمان دیا تھا کہ ادھر دہریت کا سیلاب آیا اور ادھر یہ نوجوان لڑکیوں کو دین پر جمے رہنے کی تبلیغ کرتی تھی ان سے گھنٹوں بحث کرتی اور ان کو کلمہ پڑھا کر ایمان پہ لے آتی ہم پریشان ھوتے کہ اس نوجوان لڑکی کی جان بھی خطرے میں ھے اور یہ دہریـے قسم کے فوجی اس کی عزت خراب کر دیں گے اور اسے سولی پر لٹکا دیں گے لہٰذا ہم اسے سمجھاتے بیٹی تو جوان العمر ھے تیری عزت و آبرو اور جان کا معاملہ ھے اتنا کھل کر لوگوں کو اسلام کی تبلیغ نہ کیا کر مگر وہ کہتی کہ میری عزت و آبرو اور جان اسلام سے زیادہ قیمتی نہیں ھے میری جان اللّٰه تعالیٰ کے راستے میں قبول ھو گئی تو کیا فرق پڑ جائے گا لہٰذا یہ عورتوں کو کھلے عام تبلیغ کرتی رہتی حتیٰ کہ سینکڑوں کی تعداد میں عورتیں دہریت سے توبہ کر کے دوبارہ مسلمان ھو گئیں ہمیں اس کا ہر وقت خطرہ رہتا تھا سب علماء پریشان تھے کہ پتہ نہیں اس لڑکی کا کیا بنے گا؟ پتہ نہیں کون سا دن وہ گا جب اسے سولی پر چڑھا دیا جائے گا اور اس کو سارے لوگوں کے سامنے بـے لباس کر کے ذلیل و رسوا کر دیا جائے گا مگر یہ نہ گھبراتی یہ ان کو دین کی تبلیغ کرتی رہتی حتیٰ کہ اس نے ستر سال تک دین کی تبلیغ کی اور یہ ہزاروں عورتوں کے ایمان لانے کا سبب بن گئی اب وہ بیمار ھے بوڑھی ھے اور چارپائی پر لیٹی ھوئی ھے اس عورت کو آپ کے بارے میں کسی نے بتایا کہ پاکستان سے ایک عالم آئے ہیں اس کا جی چاہا کہ وہ آپ سے گفتگو کر لے اس لئے میں نے کہا کہ آپ انکار نہ کریں* اس عاجز نے جب یہ سنا تو دل میں بہت خوش ھوا کہ جب وہ ایسی اللّٰه کی نیک بندی ھے تو ہم بھی ان سے دعا کروائیں جب ہم ان کے گھر پہنچے تو دیکھا کہ صحن میں ان کی چارپائی پڑی ھوئی تھی او وہ اس پر لیٹی ہوئی تھیں لڑکوں نے اس کے اوپر ایک پتلی سی چادر ڈال دی ہم چارپائی سے تقریباً ایک میٹر دور جا کر کھڑے ھو گئے اس عاجز نے جاتے ہی سلام کیا سلام کرنے کے بعد میں نے عرض کیا *اماں! ہمارے لئے دعا مانگئے ہم آپ کی دعائیں لینے کیلئے آپ کی خدمت میں حاضر ھوئے ہیں* جب میں نے عرض کیا تو انہوں نے چادر کے اندر ہی اپنے ہاتھ اٹھائے اور بوڑھی آواز میں سب سے پہلے یہ دعا مانگی *خدایا! ایمان سلامت رکھنا* یقین کیجئے کہ ہماری آنکھوں سے آنسو آ گئے اس دن احساس ھوا کہ ایمان کتنی بڑی نعمت ھے کہ ستر سال تک ایمان پر محنت کرنے والی عورت اب بھی جب دعا مانگتی ھے تو پہلی بات کہتی ھے خدایا ایمان سلامت رکھنا .......!!! مولا آج وقت پڑا ہے ہندی مسلمانوں پر..... جہاں آئے دن ہماری ماؤں بہنوں کی ارتداد کے واقعہ دیکھنے اور سننے کو مل رہے ہیں خدایا مجھ سمیت تمام امت مسلمہ کی ایمان کی حفاظت فرمائیے.... آمین ثم آمین یا رب العالم https://whatsapp.com/channel/0029VaEIR9iAzNbty0EHGp0h

Dil Ki Duniya.  دل کی دنیا
Dil Ki Duniya. دل کی دنیا
2/22/2025, 4:25:42 AM

۴۰ *چالیس سال پورانی ویڈیو ہے جو ۱۰۰ سو فیصد آج کے حالات کی عکاسی کررہی ہے* https://whatsapp.com/channel/0029VaEIR9iAzNbty0EHGp0h

Video
Link copied to clipboard!