
البلال اسلامک میڈیا کوئز کارنر
80 subscribers
About البلال اسلامک میڈیا کوئز کارنر
البلال اسلامک میڈیا کے زیر اہتمام سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ کوئز ، سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ کوئز ، سیدنا حسین رضی اللہ عنہ کوئز ، ختم نبوت کوئز اور سیرت النبی ﷺ کوئز کے بعد شہید یحیی السنوار کوئز کا آغاز کر دیا گیا ہے خود بھی اس میں شامل ہوں اور دوست احباب کو بھی شامل کریں
Similar Channels
Swipe to see more
Posts

بسم اللہ الرحمن الرحیم <مکتوب خادم> *مقامِ بلندی* السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاته.. اللہ تعالی نے اپنے حبیب....حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کو خصوصی انعامات، خصوصی صفات اور خصوصی برکات سے نوازا ہے.......انہی خاص الخاص نعمتوں میں سے ایک نعمت یہ دعاء بھی ہے...: ...”وَاعْفُ عَنَّاٙ وَاغْفِرْ لَنَاٙ وَارْحَمْنَاٙ اَنْتَ مَوْلٰىنَا فَانْصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْكٰفِرِیْنَ“... پہلے اس دعاء کا ترجمہ سمجھتے ہیں جو کہ بالکل آسان ہے... _`وَاعْفُ عَنَّاٙ`_ یا اللہ ہمیں معاف فرما دیں..ہمیں ”معافی“ کی نعمت عطاء فرما دیں...”عفو“ اور ”معافی“ کے الفاظ اردو میں بھی استعمال ہوتے ہیں... _`وَاغْفِرْ لَنَاٙ`_ اور ہماری مغفرت فرما دیں..ہمیں بخشش نصیب فرما دیں..ہمیں بخش دیں..ہمارے گناہوں کو اور ان کے تمام نقصانات اور اثرات کو ختم فرما دیں..”مغفرت“ کا لفظ اردو میں بھی استعمال ہوتا ہے.. _`وَارْحَمْنَاٙ`_ اور ہم پر رحم فرما دیں..ہمیں اپنی رحمت نصیب فرما دیں..ہم پر مہربانی فرمائیں..ہمارے ساتھ لطف و کرم اور دوستی والا معاملہ فرمائیں...”رحم“ اور ”رحمت“ کے الفاظ بھی اردو میں استعمال ہوتے ہیں.. _`اَنْتَ مَوْلٰىنَا`_ آپ ہمارے ”مولیٰ“ ہیں.. _`انت`_ کے معنیٰ آپ، تو..”مولیٰ“ کے معنیٰ یار، مددگار، مالک، دوست..آپ ہی ہمارے مالک اور یار و مددگار ہیں... _`فَانْصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْكٰفِرِیْنَ`_ پس آپ کافروں کے مقابلے میں ہماری نصرت فرمائیں..ہمیں ان پر غلبہ اور فتح نصیب فرمائیں..ان سے حفاظت کے لیے ہمیں قوت اور شکتی عطاء فرمائیں.. یہ دعاء سورہ بقرہ کی آخری آیت کا آخری حصہ ہے..اور سورہ بقرہ کے اپنے بڑے فضائل ہیں..اور پھر خاص طور پر آخری دو آیات کے فضائل تو بہت عجیب اور بلند ہیں....سورہ بقرہ ”سنام القرآن“ ہے..یعنی قرآن مجید کا سب سے بلند مقام.. اور پھر اس میں آخری دو آیات بہت بلند ہیں..اور پھر اس بلندی کی آخری چوٹی پر یہ دعاء موجود ہے:- ...”وَاعْفُ عَنَّاٙ وَاغْفِرْ لَنَاٙ وَارْحَمْنَاٙ اَنْتَ مَوْلٰىنَا فَانْصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْكٰفِرِیْنَ“... (اہل دل کو مبارک) الحمدللہ! ”المدارس النورانیہ“ کا سلسلہ..اللہ تعالی کے فضل سے چل پڑا ہے..13 فروری کو پہلے مدرسہ کا افتتاح ہوا...جہاں کلاس شروع ہو چکی ہے.. اور اب 23 فروری کو دوسرے مدرسہ کا افتتاح ہے..ان شاءاللہ.. ...الحمدللہ الذی بنعمتہ تتم الصالحات... ...”وَاعْفُ عَنَّاٙ وَاغْفِرْ لَنَاٙ وَارْحَمْنَاٙ اَنْتَ مَوْلٰىنَا فَانْصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْكٰفِرِیْنَ“... .. آمین یا رب العالمین.. والسلام خادم.....لااله الاالله محمد رسول الله

بسم اللہ الرحمن الرحیم <مکتوب خادم> *خاص دروازے سے نزول* السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاته.. اللہ تعالی ہمیں ایسے بوجھ سے بچائیں...جسے اٹھانے کی ہم میں طاقت نہ ہو.... ...”رَبَّنَا وَلَا تُحَمِّلْنَا مَا لَا طَاقَةَ لَنَا بِهِ وَ اعْفُ عَنَّاٙ وَاغْفِرْ لَنَاٙ وَارْحَمْنَاٙ اَنْتَ مَوْلٰىنَا فَانْصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْكٰفِرِیْنَ“... کسی خطرناک گناہ کا بوجھ جو ہمیں تباہ کر دے...مالی مسائل یا بڑے قرضے کا بوجھ جو ہماری کمر توڑ دے..کوئی ایسی بڑی ذمہ داری جسے ادا کرنے کی ہم میں ہمت نہ ہو..کوئی ایسی سخت بیماری جو برباد کر ڈالے..کوئی ایسی خواہش جو اتنی شدت سے ابھرے کہ ہم اس کو پورا کرتے کرتے اپنا بڑا نقصان کر ڈالیں..ایسی شہوت جو ہمیں بڑے گناہوں میں دھکیل دے..ایسا غم اور فکر جو ہمارا خون چوس لے..کوئی ایسا غصہ جو ہمیں ذلت میں پھینک دے...... ”رَبَّنَا وَلَا تُحَمِّلْنَا مَا لَا طَاقَةَ لَنَا بِهِ وَ اعْفُ عَنَّاٙ وَاغْفِرْ لَنَاٙ وَارْحَمْنَاٙ اَنْتَ مَوْلٰىنَا فَانْصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْكٰفِرِیْنَ“ ترجمہ: اے ہمارے رب ہم پر کوئی ایسا بوجھ نہ ڈال جس کی ہم میں طاقت نہ ہو..اور ہمیں معاف فرما دے..اور ہمیں بخش دے اور ہم پر رحم فرما..آپ ہی ہمارے یار و مددگار ہیں..کافروں پر ہمیں زور، طاقت اور غلبہ عطاء فرما... صحیح مسلم کی روایت کا مفہوم ہے کہ..حضرت جبرئیل علیہ الصلٰوۃ والسلام..حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بیٹھے ہوئے تھے..اچانک آسمان سے ایک زوردار آواز آئی..جبرئیل امین نے فرمایا..یہ آسمان کا وہ دروازہ کھلا ہے جو آج سے پہلے کبھی نہیں کھلا..اس دروازے سے ایک فرشتہ تشریف لایا..جبرئیل امین نے فرمایا..یہ فرشتہ آج سے پہلے کبھی زمین پر نہیں اترا..اس فرشتے نے حاضر ہو کر سلام کیا..اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا..آپ کو ”نورین“ (دو نوروں) کی بشارت ہو..جو صرف آپ کو دیئے گئے ہیں..آپ سے پہلے کسی نبی کو نہیں دیے گئے..سورہ فاتحہ اور سورہ بقرہ کا آخری حصہ..آپ ان کا ایک حرف بھی پڑھیں گے تو وہ نور آپ کو مل جائے گا..(صحیح مسلم) اندازہ لگائیں کہ..کس شان اور کس امتیاز سے یہ دعاء نازل ہوئی ہے اور اس دعاء میں نور ہی نور ہے... ...وَاعْفُ عَنَّاٙ وَاغْفِرْ لَنَاٙ وَارْحَمْنَاٙ اَنْتَ مَوْلٰىنَا فَانْصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْكٰفِرِیْنَ... اچھا ہے کہ پوری دعاء پڑھا کریں تاکہ ہر بوجھ سے حفاظت رہے اور زیادہ ”نور“ نصیب ہو..... ”رَبَّنَا وَلَا تُحَمِّلْنَا مَا لَا طَاقَةَ لَنَا بِهِ وَ اعْفُ عَنَّاٙ وَاغْفِرْ لَنَاٙ وَارْحَمْنَاٙ اَنْتَ مَوْلٰىنَا فَانْصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْكٰفِرِیْنَ“ والسلام خادم.....لااله الاالله محمد رسول الله

الفیتہ الجہاد فی سبیل اللہ نوید مسعود ہاشمی کتابیں تو ہر دور میں بے شمار لکھی جاتی رہیں ، آج بھی لکھی جا رہی ہیں اور قیامت تک یہ سلسلہ جاری رہے گا ۔مگر کچھ کتابیں ایسی ہوتی ہیں جن کا تاثر اور تاثیر صدیوں تک برقرار رہتی ہے، جی ہاں کچھ کتابیں آنکھوں سے دماغ تک اور دماغ سے دل تک پہنچتی ہیں اور دل ہی میں پیوست ہو کر رہ جاتی ہیں، ہر پڑھنے والے کو اپنے سحر میں جکڑ لیتی ہیں ہر پڑھنے والا ہر بار نئی چاشنی اور رہنمائی محسوس کرتا ہے ،ایسی کتابیں صرف ہاتھوں ہاتھ بکتی ہی نہیں بلکہ انسانیت کے دلوں پر حکمرانی کرتی ہیں، ظلم و عدوان سے بھری ہوئی اس دنیا میں حق اور سچ کا عدل و انصاف پر مبنی ہمہ جہت عالمگیر انقلاب برپا کرنے کی دعوت دیتی ہیں،آج ایک ایسی ہی کتاب اور اس سے نکلنے والی روحانی نورانی کرنوں پر خامہ فرسائی کرنے لگا ہوں ۔''الفیہ شریف''کی تعریف اور تعارف اگرچہ کافی دنوں سے مختلف صحافی دوستوں اور درد دل رکھنے والے مسلمانوں سے سنتا چلا آ رہا تھا، مگر اب تک اس کی نورانی جھلک دیکھنے سے قاصر تھا، اللہ پاک جزائے خیر دے ہمارے دوست مولانا خالد اسلام آف کراچی کو کہ جن کے توسط سے یہ نورانی تحفہ بندہ ناچیز تک پہنچا ۔پہلی نظر پڑتے ہی دل و دماغ کے تمام دریچے روشن ہو گئے، خوبصورت ٹائٹل بہترین جلد بندی اعلیٰ معیار کا چاندی جیسا سفید کاغذ انتہائی معیاری اور دلکش کمپوزنگ اور سب سے بڑھ کر صاحب طرز ادیب درجنوں کتابوں کے مصنف مجدد جہاد امیر المجاہدین حضرت مولانا محمد مسعود ازہر کے شاندار قلم سے اس کتاب کا لکھا گیا تعارف مقدمہ آخری دور کے مسیحہ حضرت امام مہدی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا جام تعارف ان کے حالات اور جہاد پر مشتمل دیباچہ میری آنکھوں اور دل کو نور علی نور کر گیا ۔ اس کتاب کی مذکورہ بالا عبقری صفات دیکھ کر ایک صحافی دوست نے تو یہاں تک لکھا کہ دور حاضر میں امت مسلمہ کی عزت وقار عروج اور غلبے کے لئے اس کتاب کا ہر مسلمان گھرانے میں ہونا بے حد ضروری ہے، صرف کتاب کا ہونا ہی کافی نہیں بلکہ اس کتاب میں موجود احادیث مبارکہ ایک ایک مرد ایک ایک عورت اور ایک ایک بچے کو ازبر یاد کرا دینا بھی ضروری ہے، صاحب کتاب لکھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے اس مبارک کتاب کی توفیق ملی والحمدللہ رب العالمین۔ کتاب کا نام ''الفی الجہاد فی سبیل اللہ''ہے اور یہ خالص حدیث شریف کی کتاب ہے اس میں جہاد فی سبیل اللہ کے موضوع پر حضور اقدس حضرت محمد ۖکی ایک ہزار مرفوع احادیث جمع کی گئی ہیں ۔عربی زبان میں ایک ہزار کو الف کہتے ہیں الفیہ یعنی ایک ہزار کا مجموعہ اب تک الفیہ کے نام سے جو کتابیں لکھی گئی ہیں وہ ایک ہزار اشعار پر مشتمل ہیں اسی وجہ سے اہل فن کے نزدیک الفیہ اس کتاب کو کہتے ہیں جس میں کسی ایک موضوع پر ایک ہزار اشعار ہوں،مگر الفی الجہاد فی سبیل اللہ میں اشعار نہیں ہیں،بلکہ حضور اقدس ۖکی ایک ہزار احادیث مبارکہ ہیں اہل فن سے معذرت، کہ ان کی اصطلاح سے یہ بات ہٹ کر ہے مگر سب جانتے ہیں اس میں کوئی حرج نہیں ہے عرفی اصطلاحات عرف کے ساتھ بدلتی رہتی ہیں، الفی الجہاد فی سبیل اللہ کا نام دو دہائیوں سے دل میں بسا ہوا تھا، حضرت آقا محمد مدنی ۖکی ایک ہزار جہادی احادیث مبارکہ اللہ کا شکر ہے کہ اب یہ وجد آفرین نام وجود میں آرہا ہے، یہ کتاب کن مشکل ترین حالات میں لکھی گئی مولانا لکھتے ہیں ۔قرآن مجید کی آیات جہاد پر کام چل رہا تھا حالات کچھ سخت تھے اور بظاہر سخت تر ہوتے جا رہے تھے دل میں خدمت جہاد کے کچھ نقشے تھے، گمنامی کے سفر میں ایک کاغذ پر چند کتابوں کے نام لکھ لئے کہ اللہ تعالیٰ نے موقع عطا فرمایا تو ان پر کام کریں گے انشااللہ۔ اور اگر نہ کر سکے تو یہ فہرست کسی کے لئے ان کتابوں پر کام کی ترغیب بن جائے گی، انشااللہ۔ ان کتابوں میں پہلا نام الفی الجہاد فی سبیل اللہ کا تھا ۔کاغذ پر الفی الجہاد فی سبیل اللہ کا نام لکھے 20 برس یا کچھ زیادہ کا عرصہ گزر گیا، مگر خواب تشنہ رہا بالآخر اللہ تعالیٰ نے احادیث مبارکہ کو جمع کرنے کے لئے مناسب حالات نصیب فرمائے، کام شروع ہو گیا کام بڑا بھی تھا اور مشکل بھی، مگر اللہ تعالیٰ جب رحمت فرماتے ہیں تو اسباب جڑتے چلے جاتے ہیں۔ حدیث شریف میں اللہ تعالیٰ نے بڑی برکت رکھی ہے ایسی برکت جو بے شمار برکات کا مجموعہ ہے۔ بس قسمت کھل جائے اور انسان ادب کے ساتھ حدیث شریف کی خدمت کے لئے جم کر بیٹھ جائے، پھر جو کچھ ہوتا ہے اسے الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا، پہاڑوں جیسی مشکلات دور ہو جاتی ہیں، بیماریاں راستہ روکنا چھوڑ دیتی ہیں اور وقت میں حیرت انگیز وسعت اور برکت آ جاتی ہے اور انسان گویا کہ کسی اور جہان میں پہنچ جاتا ہے، احادیث مبارکہ جمع ہو چکی تھیں، اب کتاب بنانے کا کام تھا اللہ تعالیٰ نے مدد فرمائی بس یوں سمجھیں کہ ہاتھ پکڑ لیا اور کام پر بٹھا دیا سبحان اللہ وبحمدہ سبحان اللہ العظیم ۔ صاحب کتاب کی دوران تصنیف اپنی کیفیات کیا رہیں ۔ اس بارے میں مولانا لکھتے ہیں ۔احادیث مبارکہ سے آنکھیں ٹکرائیں تو دل میں ایک ایسا سرور اترا جس کی معلوم نہیں کب سے تڑپ تھی، سچ پوچھیں تو زندگی کے بہترین دنوں میں سے یہ چند دن بھی تھے جن میں زندگی آسان تھی پرلطف اور حسین تھی، ہر حدیث شریف سیدھی دل میں اترتی تھی، الحمدللہ جہاد کی محبت میں اضافہ ہوا جہاد پر شرح صدر میں ترقی ہوئی جہاد کی ادنی خدمت کا موقع ملنے پر اپنی قسمت اچھی لگنے لگی اور دل میں وہ سچی امیدیں اور بڑھ گئیں جو غلبہ اسلام کے بارے میں ہر مسلمان کو تسلی دیتی ہیں، ایک خیال جو دل کو خوشی سے مست کر دیتا تھا وہ اس کام کے دوران حاوی رہا کہ اب بے شمار مسلمانوں کے گھر میں آیات جہاد کی الگ کتاب اور احادیث جہاد کی الگ کتاب موجود ہوگی فریض جہاد کے انکار کے دور میں یہ کسی مسلمان کے گھر کے لئے کتنی بڑی برکت ہوگی کہ وہ حالات سے نہیں گھبرایا اس نے جبر و تشدد کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالے اور اس نے دین میں کوئی کمی برداشت یا گوارا نہیں کی وہ آیات جہاد کو سر آنکھوں پر رکھے بیٹھا ہے، اور احادیث جہاد کو بھی سر آنکھوں پر جگہ دیتا ہے دنیا جو کچھ بھی بن جائے بات تو اللہ اور رسول ۖہی کی چلنی ہے، لوگ جو کچھ کہتے ہیں کہتے رہیں کامیابی تو اللہ اور رسول ۖکے راستے پر ہی ملنی ہے ۔ آخر میں مولانا مسعود ازہر کی وقیع علمی عملی اور قلمی خدمات پر ایک شعر پیش خدمت ہے ۔ ملے گی غلب اسلام کی منزل یقینا کہ نہیں جائے گی محنت رائیگاں مسعود ازہر کی