
ازدواجی مسائل حقوقِ زوجین ، اصلاح و تربیتِ اولاد
2.4K subscribers
About ازدواجی مسائل حقوقِ زوجین ، اصلاح و تربیتِ اولاد
* *بِسْــــــــــــــمِ اﷲِالرَّحْمٰنِ الرَّحِيم* *✨ ازدواجی مسائل حقوقِ زوجین، اصلاح و تربیتِ اولاد:❄️* 👏 ایکو اس چینل پہ ملے گی 💛 *Unique post* 🔵 *Look at:* 1. زوجین کی اخلاقی و شرعی تربیت 👨👩👧👦 2. زوجین کے اہم مسائل جن کا جاننا ضروری ہے 👨👩👧👦 3. خود کی اصلاح اور بچوں کی تربیت 👩👧 4. اس کے علاوہ لطف اندوز باتیں 🥰 5. دینی ضروری معلومات 🕊 6. مخصوص وقت پہ مختصر مگر اچھی پوسٹ ان شاء اللہ 📛 > *خوشگوار ازدواجی زندگی 🤍* *❄️ مقصد: مسلمان اپنے ازدواجی تعلقات کے شرعی مسائل اور مزید دیگر پوشیدہ مسائل سے آگاہ ہوکر شریعت کی حدود میں رہتے ہوئے زندگی گزاریں۔* *✨ ازدواجی زندگی کو خوشگوار اور کامیاب بنانے سے متعلق اہم مسائل ومضامین شئیر کرنے کے لیے یہ چینل تشکیل دیا گیا ہے۔* *🥀تاکہ عوام الناس دینی مسائل سے زیادہ سے زیادہ واقفیت حاصل کرسکیں۔* کیونکہ عام طور پر ازدواجی مسائل کسی سے دریافت کرنے میں جھجھک محسوس کی جاتی ہے، جس کا نتیجے یہ ہوتا ہے کہ شرعی مسائل سے نا واقفیت (معلوم نہ ہونے ) کی بنا پر عوام بہت سے منکرات افعال میں ملوث رہتے ہیں، *اپنے روزے اور طلاق وغیرہ کے مسائل کو خراب کرتے ہیں،* حالانکہ کہ وہ اس طریقہ کو صحیح سمجھ رہے ہوتے ہیں یا کشمکش میں مبتلا ہوتے ہیں ، لیکن وہ کسی سے خصوصی مسائل معلوم کرنے میں شرماتے/ شرماتیں ہیں۔ *اردو واٹس ایپ چینل لنک :*👇🏻 *https://whatsapp.com/channel/0029VaRQ9i86BIEdB6DzPn0f* *رومن اردو واٹس ایپ چینل لنک :* 👇🏻 *https://whatsapp.com/channel/0029Vavx5ov4IBhFlYJMyS0b* *ٹیلیگرام چینل لنک :*👇🏻 *https://t.me/Men_Women_Khususi_Sharai_Masail* *برائے مہربانی!* *اس چینل پر ہمارے ایڈمن حضرات کی طرف سے کسی بھی مسائل کے نشر کرنے پر آپ حضرات نے غلط نظریہ (غلط فہمی) سے احتراز کرنا ہے۔!!!!* یہ مسائل اصلاح کیلئے اور سائلین کے سوالات کی وجہ سے پیش کیے جاتے ہیں۔ *اگر کسی صاحب کو کوئی رائے دینا ہو کوئی اعتراض ہو ، یا کوئی مسئلہ معلوم کرنا ہو تو ٹیلیگرام پر رابطہ کرنے کیلئے درج ذیل 👇🏻 لنک پر کلک کرکے رابطہ کرسکتے ہیں۔* *https://t.me/Men_Women_Khususi_Sharai_Masail/2083* *ایڈمن: ازدواجی مسائل و اصلاح و تربیتِ اولاد [پوشیدہ راز] چینل*
Similar Channels
Swipe to see more
Posts

*دل کی سختی کا علاج*


__🥀 _*گھر میں برکت پیدا کرنے والے کام*_ 🥀 *پاکیزہ گفتگو:* کسی گھر میں برکت ڈالنے والے اسباب میں سے ایک اہم سبب گھر والوں کا آپس میں پاکیزہ گفتگو مثبت الفاظ کا تبادلہ نیز اخلاقی اور نفسیاتی تعاون کرنا ہے *شفقت اور آسانی:* شفقت اور نرمی کسی بھی چیز کو خوبصورت بنا دیتی ہے پس معاملات میں نرمی برتنا برکت اطمینان و سکون کو دعوت دیتا ہے نہ صرف دوسروں کے لیے بلکہ سب سے پہلے اپنی ذات ان چیزوں سے بہرہ ور ہوتی ہے *خواتین کیساتھ نرمی سے پیش آنا:* گھر کی خواتین کے ساتھ نرمی سے پیش آنا بھی رزق برکت اور زندگی میں نیکی کے کاموں کی توفیق ملنے والے اسباب میں سے ایک اہم سبب ہے اسلئے کہ عورت ہی ہر گھر کے نظام کو چلانے کا ایک بنیادی ستون ہے جس پر اس گھر کا نظام کھڑا ہے لہٰذا اس کے ساتھ نرم رویہ اور اس کےجذبات کی رعایت رکھنا سعادت اور جملہ خیریں حاصل کرنے کا ذریعہ ہیں *باہمی احترام:* گھر والوں کا ایک دوسرے سے احترام سے پیش آنا گھر کی فضا کو خوش گوار بناتا ہے جبکہ گالم گلوچ اور برے الفاظ باہمی الفت و محبت کو تہہ تیغ کردیتے ہیں *اللّٰہ کا ذکر:* اللّٰہ کا ذکر اور نماز گھر کو اور گھر میں رہنے والوں کو بابرکت بنا دینے والی چیزیں ہیں *شرکت اورمیل جول:* گھر والوں کی کسی بھی کام میں باہمی شرکت جیسے "اکٹھے کھانا" تقریبات گھریلو نظام کی مسلسل بہتری والے امور میں حصہ لینا بھی خیر و برکت سمیٹنے کا باعث ہے مقولہ مشہور ہے کہ جس گھر کے افراد ایک دسترخوان پر کھانا کھاتے ہوں وہ ہمیشہ جڑے رہتے ہیں *حمد و شکر:* اپنی زبان کو اللّٰہ کی حمد و ثناء اور شکر کا عادی بنانا کہ اس کی نعمتیں بےحساب ہیں *تلاوتِ قرآن کریم:* روزانہ کے حساب سے گھروں میں قرآن کریم کی تلاوت کا معمول بناناچاہیے *کثرتِ استغفار:* استغفار کی کثرت اور اس پر دوام نیز صغیرہ اور کبیرہ گناہوں سے اجتناب بھی رزق میں برکت کا باعث بنتا ہے *والدین کی فرمانبرداری وصلہ رحمی:* یہ دو ایسی صفات ہیں کہ جس شخص میں پائی جائیں اس سے اللّٰہ راضی ہوتے ہیں *حلال رزق کاحصول* اور حرام سے مکمل اجتناب کرنا اس لیے کہ برکت حلال اور پاکیزہ مال میں چھپی ہوئی ہے اللّٰہ كريم ہمیں ان پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائیں آمین🌱


*میری 4 شادیاں کیسے ہوئے مفتی طارق مسعود تفصیلات؟* *مضحکہ خیز کہانی میری چار شادیاں ؟* *Meri_4_Shadiyan_kaise_hue___Mufti_Tariq_Masood_Detailed___Funny_Story___My_Four_Weddings_!*

`نافرمان اور نا پسندیدہ امام!` رسول اللّٰہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: قیامت کے روز سب سے سخت عذاب دو طرح کے لوگوں کو ہوگا: (𝟭) وہ عورت جو اپنے شوہر کی (جائز حکم کی ) نافرمانی کرے۔ (𝟮) وہ امام جسے لوگ نا پسند کرتے ہوں۔ (جامع الترمذی، حدیث:359)

*عنوان: تین طلاقیں دینے کے بعد رجوع کا حکم* (2634-No) سوال: کیا 3طلاقوں کے بعد عدت میں بیوی سے رجوع کیا جاسکتا ہے یا نہیں؟ جواب: واضح رہے کہ تین طلاقیں دینے کی صورت میں عدت کے دوران رجوع کا حق باقی نہیں رہتا ہے، اور نہ ہی عدت گزرنے کے بعد اس شوہر سے نکاح ہو سکتا ہے،جب تک کسی اور مرد سے نکاح نہ کرے اور اس کے ساتھ حقوق زوجیت ادا نہ کرے، پھر اگر وہ طلاق دے دے یا انتقال کر جائے، تو عورت عدت گزارے، اس کے بعد وہ عورت پہلے شوہر سے نکاح کر سکتی ہے۔ چناچہ اس بارے میں حکم قرآن و حدیث میں واضح طور پر آیا ہے، جیساکہ مندرجہ ذیل آیت اور حدیث میں مذکور ہے۔ ولمافی التنزیل العزیز: فَاِنْ طَلَّقَہَا فَلَا تَحِلُّ لَہُ مِنْ بَعْدُ حَتَّی تَنْکِحَ زَوْجًا غَیْرَہ". (سورة البقرة، الایۃ230) ترجمہ:پھر اگر شوہر (تیسری) طلاق دیدے تو وہ (مغلظہ عورت) اس کے لئے اس وقت تک حلال نہیں ہو گی جب تک وہ کسی اور شوہر سے نکاح نہ کرے. وفی الصحیح البخاری: حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ ، قَالَ : حَدَّثَنِي اللَّيْثُ ، قَالَ : حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، قَالَ : أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ ، أَنَّ عَائِشَةَ أَخْبَرَتْهُ ، أَنَّ امْرَأَةَ رِفَاعَةَ الْقُرَظِيِّ جَاءَتْ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَتْ : يَا رَسُولَ اللَّهِ ، إِنَّ رِفَاعَةَ طَلَّقَنِي ، فَبَتَّ طَلَاقِي ، وَإِنِّي نَكَحْتُ بَعْدَهُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ الزَّبِيرِ الْقُرَظِيَّ وَإِنَّمَا مَعَهُ مِثْلُ الْهُدْبَةِ ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : لَعَلَّكِ تُرِيدِينَ أَنْ تَرْجِعِي إِلَى رِفَاعَةَ ، لَا حَتَّى يَذُوقَ عُسَيْلَتَكِ وَتَذُوقِي عُسَيْلَتَهُ ترجمہ: مجھے عروہ بن زبیر نے خبر دی اور انہیں عائشہ رضی اللہ عنہا نے خبر دی کہ رفاعہ قرظی رضی اللہ عنہ کی بیوی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور عرض کیا: یا رسول اللہ! رفاعہ نے مجھے طلاق دے دی اور طلاقیں بھی تین دیں، پھر میں نے اس کے بعد عبدالرحمٰن بن زبیر قرظی رضی اللہ عنہ سے نکاح کر لیا لیکن ان کے پاس تو کپڑے کے پلو جیسا ہے ( یعنی وہ نامرد ہیں ) ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ غالباً تم رفاعہ کے پاس دوبارہ جانا چاہتی ہو لیکن ایسا اس وقت تک نہیں ہو سکتا جب تک تم اپنے موجودہ شوہر کا مزا نہ چکھ لو اور وہ تمہارا مزہ نہ چکھ لے۔ (کتاب الطلاق، باب من اجاز طلاق الثلاث، رقم الحدیث:5260، ج:3/412، دار الکتب العلمیہ، بیروت) ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دلائل: القرآن الکریم: (البقرة، الآیۃ: 230) فَاِنْ طَلَّقَہَا فَلَا تَحِلُّ لَہُ مِنْ بَعْدُ حَتَّی تَنْکِحَ زَوْجًا غَیْرَہ....الخ تفسیر روح المعانی: (سورۃ البقرۃ) "فإن طلقہا‘‘ متعلقا بقولہ سبحانہ ’’الطلاق مرتان‘‘ …… فلاتحل لہ من بعد‘‘ أي من بعد ذلک التطلیق ’’حتی تنکح زوجاًغیرہ‘‘ أي تتزوج زوجا غیرہ ویجامعہا". أحكام القرآن: (سورۃ البقرۃ، إیقاع الطلاق الثلاث معا) "قولہ تعالیٰ: ’’فإن طلقہافلاتحل لہ من بعد حتی تنکح زوجا غیرہ‘‘ منتظم لمعان: منہا تحریمہا علی المطلق ثلاثا حتی تنکح زوجا غیرہ، مفید في شرط ارتفاع التحریم الواقع بالطلاق الثلاث العقد والوطء جمیعا". واللہ تعالی اعلم بالصواب دارالافتاء الاخلاص،کراچی

*٢۵ ذی الحجہ ١٤٤٦* * *محاسبہ: اپنے آپ کا حساب کرنا کہ...* #اصلاحِ نفس و تربیتِ اولاد


صبح ہونے سے پہلے مر گیا تو وہ جنتی ہے۔


سُنہری باتیں...!


*نکاح کروانا عظیم نیکی ہے !!*


*عنوان: عورت کا عدت کے دوران نکاح کرنا* (2635-No) سوال: عورت کا طلاق کے بعد عدت پوری کیے بغیر کسی دوسرے مرد سے نکاح کرنا کیسا ہے؟ شرعی حکم بیان کریں جزاک اللہ جواب: واضح رہے کہ عدت پوری کیے بغیر کسی دوسرے مرد سے نکاح کرنا جائز نہیں ہے، لہذا اگر کسی نے عدت میں نکاح کر لیا، تو وہ نکاح منعقد نہیں ہوگا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دلائل: رد المحتار: (باب العدہ، 482/2) نکاح منکوحۃ الغیر و معتدتہ الخ لم یقل احد بجوازہ فلم ینعقد اصلا۔ الھندیہ: (کتاب النکاح، 262/2) ولا یجوز للرجل ان یتزوج زوجۃ غیرہ و کذا المعتدۃ کذا فی السراج الوھاج۔ واللہ تعالٰی اعلم بالصواب دارالافتاء الاخلاص،کراچی