
🫶حقوقِ زوجین و تربیتِ اولاد🫶
February 11, 2025 at 01:43 AM
الجواب بعون الملک الوھاب:
فرض غسل کرتے وقت اگر عورت کے سر کے بال کھلے ہوئے ہوں تو اب تمام بالوں کو تر کرنا اور جڑوں تک پانی پہنچانا فرض ہے،
اور اگر بالوں کی چٹیا بندھ ہوئ ہو تو ان کو کھولنا ضروری نہیں،
صرف جڑوں کا تر کرنا فرض ہے، ہاں اگر بالوں کو کھولے بغیر جڑوں تک پانی پہنچانا دشوار ہو تو اب سارے بالوں کو کھول کر دھونا فرض ہوگا۔
عالمگیری میں ہے:
"وَلَيْسَ عَلَى الْمَرْأَةِ أَنْ تَنْقُضَ ضَفَائِرَهَا فِي الْغُسْلِ إذَا بَلَغَ الْمَاءُ أُصُولَ الشَّعْرِ وَلَيْسَ عَلَيْهَا بَلُّ ذَوَائِبِهَا هُوَ الصَّحِيحُ،كَذَا فِي الْهِدَايَةِ. وَلَوْ كَانَ شَعْرُ الْمَرْأَةِ مَنْقُوضًا يَجِبُ إيصَالُ الْمَاءِ إلَى أَثْنَائِهِ"
(فتاوی عالمگیری 1/13)
واللہ تعالی اعلم
❤️
👍
🙏
♥️
👎
💓
💚
💞
💯
😂
285