Sindh CM House
February 12, 2025 at 08:32 AM
*وزیراعلیٰ سندھ کا پاکستان لیڈرشپ کنورسیشن 2025ء سے خطاب*
*ایف بی آر کے 80 ارب روپے کی گزشتہ سال کی وصولی اس سال سندھ کو منتقل کی گئی،سید مراد علی شاہ*
*ڈومیسائل میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات جاری، شفافیت اور احتساب کو یقینی بنایا جائے گا، وزیراعلیٰ سندھ*
*غربت، کم شرح خواندگی، غذائی قلت، بچوں کی اموات اور پانی کی کمی کا سامنہ ہے، سید مراد علی شاہ*
*وزیراعلیٰ سندھ کا صحت، تعلیم، زرعی و آبپاشی نظام بہتر کرنے اور اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کا عزم*
کراچی (12 فروری): وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ٹیکس وصولی کے عمل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال جمع کیے گئے 80 ارب روپے سے زائد کی خطیر رقم اس سال صوبے کو منتقل کی گئی ہے۔انہوں نے پاکستان لیڈرشپ کنورسیشن 2025 میں خطاب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ وفاقی حکومت فنڈز بروقت منتقل کرے تاکہ سماجی شعبے میں بروقت سرمایہ کاری ممکن ہو سکے۔وزیر اعلیٰ سندھ نے اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کا سب سے بڑا مسئلہ فنڈز کی تاخیر سے منتقلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ محصولات وقت پر جمع کیے جاتے ہیں لیکن صوبے کو اس کا جائز حصہ بروقت نہیں ملتا۔ انہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ فنڈز کی غیر ضروری تاخیر کے بغیر منتقلی یقینی بنائی جائے۔ڈومیسائل سے متعلق بے ضابطگیوں پر بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے یقین دلایا کہ ڈومیسائل میں ضابطگیوں کے معاملے پر تحقیقات ہو رہی ہیں اور جو بھی قصوروار پایا جائے گا اسکے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے اس مسئلے پر حکومت کی شفافیت اور احتساب کے عزم کا اعادہ کیا۔وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے’استقامت اور پائیداری کی تعمیر: سندھ کے آگے بڑھنے کا راستہ‘ کے عنوان پر اپنا وژن پیش کرتے ہوئے سندھ کو ایک مستحکم اور پائیدار صوبہ بنانے کا عزم کیا۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم، صحت، پانی کے انتظام، بنیادی ڈھانچے اور اقتصادی ترقی میں انقلابی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔سید مراد علی شاہ نے سندھ کی ثقافتی ورثے کی اہمیت اور اس کی بے پناہ صلاحیتوں کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ ایک نازک موڑ پر ہے، جہاں فوری اقدامات ناگزیر ہیں۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے صوبے کے اہم مسائل بشمول غربت، کم شرح خواندگی، غذائی قلت، بچوں کی اموات اور پانی کی کمی کی نشاندہی کی۔ انہوں نے غیر موثر طریقوں کی وجہ سے سندھ کے آبی وسائل کے 75 فیصد تک ضائع ہونے کو 'ناقابل قبول' قرار دیا اور پائیدار حل پر عمل درآمد کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ صوبائی حکومت ان اہم مسائل کے حل کے لیے فیصلہ کن اقدامات کر رہی ہے۔تعلیم کے حوالے سےسید مراد علی شاہ نے کہا کہ شرح خواندگی میں اضافے اور اسکولوں میں صنفی امتیاز کے خاتمے کے لیے اقدامات جاری ہیں تاکہ ہر بچے کو معیاری تعلیم تک رسائی حاصل ہو۔ اسی طرح صحت کے شعبے میں بالخصوص زچہ و بچہ کی صحت پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نوزائیدہ بچوں کی اموات اور غذائی قلت کو کم کرنے کے لیے بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری اور مخصوص پروگرامز متعارف کرا رہی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سندھ واٹر اینڈ ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پروجیکٹ کے تحت آبپاشی کے جدید نظام، پانی کے ضیاع میں کمی اور زرعی پیداوار میں بہتری کے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔کراچی میں الیکٹرک گاڑیوں کے منصوبے کے حوالے سے انہوں نے اعلان کیا کہ 8000 ماحول دوست گاڑیوں کو تین مراحل طور پر 500 الیکٹرک بسوں کا آغاز کیا جا رہا ہے، جس کا مقصد آلودگی میں کمی، ٹریفک کے دباؤ میں کمی، اور لاکھوں لوگوں کو باوقار اور آرام سفر کی سہولت فراہم کرنا ہے۔سی پیک کے دوسرے مرحلے پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے چین-پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت صنعتی ترقی اور زرعی پیداوار میں اضافے کی امید ظاہر کی۔ انہوں نے کہا کہ ٹرانسپورٹ اور توانائی کے بنیادی ڈھانچے میں بہتری سے صوبے میں روزگار کے ہزاروں مواقع پیدا ہوں گے۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اس بات پر زور دیا کہ سندھ کی ترقی تنہا ممکن نہیں بلکہ وفاقی حکومت، بین الاقوامی شراکت داروں اور نجی شعبے کے ساتھ مضبوط تعاون کی ضرورت ہے۔ انہوں نے عوامی شمولیت کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی تاکہ طویل مدتی ترقی اور استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اپنی حکومت کے بنیادی ڈھانچے کو جدید بنانے، پائیدار اقدامات پر عمل درآمد اور اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے عزم کو دہرایا۔ انہوں نے کہا کہ مستحکم اور پائیداری صرف الفاظ نہیں بلکہ وہ رہنما اصول ہیں جو سندھ کے مستقبل کی تشکیل کر رہے ہیں۔ان کے خطاب کو مختلف اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے سراہا گیا، جنہوں نے حکومت کے فعال اقدامات کی حمایت کی۔ جیسے جیسے سندھ ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا، ان منصوبوں کے عملی نفاذ پر سب کی نظریں مرکوز رہیں گی۔پاکستان کنورسیشن 2025ء پروگرام میں معززین شخصیات، سرکاری حکام اور مختلف شعبوں کے نمائندے بڑی تعداد میں شریک تھے۔
عبدالرشید چنا
ترجمان وزیراعلیٰ سندھ
*#sindhcmhouse*
❤️
👍
😂
🙏
8