
#StopBalochGenocide
January 19, 2025 at 09:40 PM
بلوچ یکجہتی کمیٹی (BYC) نے 25 جنوری 2025 کو دالبندین میں ہونے والے بلوچ نسل کشی یادگاری دن کے لیے بھرپور مہم کا آغاز کر دیا ہے۔ مختلف علاقوں میں اس دن کی اہمیت اور جاری نسل کشی، بشمول جبری گمشدگیاں اور بلوچ قوم کے ہدف بنائے گئے قتل، کے بارے میں آگاہی بڑھانے کے لیے سرگرمیاں جاری ہیں۔
آج کراچی کے شرفی گوٹھ میں ایک بڑا جلوس نکالا گیا جس کا مقصد 25 جنوری کے یادگاری دن کی تیاری تھا۔ اس میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی رہنما سمی دین بلوچ نے خطاب کیا اور ریاستی جبر، جبری گمشدگیوں اور بلوچ قوم کی مضبوط مزاحمت کے بارے میں بات کی۔ سندھ پولیس کی جانب سے 18 جنوری 2025 کو لیاری میں بلوچ کارکنوں پر کیے گئے وحشیانہ حملے کے باوجود، تحریک اپنے مقصد میں پُرعزم ہے۔
اسی دوران، بلوچستان کے مکران علاقے میں، بلوچ یکجہتی کمیٹی نے گوادر، گنز اور جیونی میں پمفلٹ تقسیم کیے اور عوامی اجلاس منعقد کیے تاکہ لوگوں کو اس دن کی اہمیت سے آگاہ کیا جا سکے۔
خضدار میں 19 جنوری 2025 کو ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں ڈاکٹر مہرنگ بلوچ نے خطاب کیا اور ریاستی تشدد کے خلاف احتجاج کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے توتک میں ملنے والی اجتماعی قبروں کا ذکر کیا اور اس دن کو بلوچ نسل کشی یادگاری دن کے طور پر منانے کی اہمیت بتائی۔
لیاری میں ہونے والے پرامن احتجاج پر ریاستی تشدد کے جواب میں، بلوچ یکجہتی کمیٹی نے بلوچستان بھر میں "دفاعِ بلوچ اقدار" کے نام سے احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ احتجاج ریاستی جبر اور بلوچ قوم کے خلاف کی جانے والی بربریت کو مسترد کرنے کے لیے ہوں گے۔ بلوچ یکجہتی کمیٹی نے اس بات پر زور دیا کہ ریاست کی یہ تشدد کی کوششیں ان کے عزم کو کمزور نہیں کر سکتیں اور وہ دالبندین میں ہونے والے قومی اجتماع کی تیاریوں میں مزید تیزی لائیں گے۔
#stopbalochgenocide
#balochgenocideremembranceday
❤️
👍
😂
22