
انوارِ عالم
February 1, 2025 at 08:59 AM
::: *بعض علمی مواد بندے کو دہشت میں مبتلاء کر دیتا ہے* :::
#طریقِ_علم_نجاتِ_دارین 60
`بعض کتابیں ایسی ہوتی ہیں جن کو دیکھ کر بندہ دہشت ناک ہو جاتا ہے عقل ماؤف ہو جاتی ہے`
بندہ اگرچہ صاحبِ علم و فضل ہوتا ہے مگر کتاب دیکھ کر شدید حیرت میں پڑ جاتا ہے کہ علم یوں بھی" ایسا بھی ہوتا ہے
جیساکہ *حافظ ذھبی* نے تذکرۃ الحفاظ میں *امام ابن جریر طبری کے متعلق فرمایا*
جب امام طبری کو ابن ابو داؤد کے بارے معلوم ہوا کہ انہوں نے *حدیثِ غدیرِ خم* `{`من کنت مولاہ فعلی مولاہ}` پر کلام کیا اس حدیث شریف کو صحیح تسلیم نہیں کیا تو *امام طبری جو کہ درجہ اجتہاد تک پہنچے ہوئے تھے* انہوں نے ایک جزء لکھا جس میں حدیثِ غدیرِ خم ذکر فرمائی
ذھبی کہتے ہیں
`رأيتُ مجلّداً من طرق هذا الحديث لابن جرير فاندهشت له ولكثرة تلك الطرق`
میں نے ایک جلد دیکھی جو حدیثِ غدیرِ خم پر مشتمل تھی جسے امام طبری نے جمع کیا تھا تو میں امام طبری کی علمیت پر اور اس حدیثِ مبارکہ کے کثرتِ طرق پر دہشت ناک ہوگیا
*لسان العرب میں ہے دھش عقل کا ماؤف ہو جانا ہے*
`میں صحیح معنوں میں طالبِ علمِ دین بھی نہیں ہوں تو اکثر کتبِ علماء اور نکاتِ علماء پڑھ کے دہشت ناک ہو جاتا ہوں`
ان کتابوں میں سے ایک کتاب
امام عارف باللہ عبد الوھاب الشعرانی کی ہے
*المنھج المطہر للجسم و الفواد من سوء الظن باحد من العباد*
نام کی ہے
`میں سمجھتا ہوں یہ کتاب درسِ نظامی کے ساتویں سال یا دورہ حدیث شریف میں ہونی چاہئے`
امام شعرانی نے مسلمانوں کے ہر طبقے کے بارے پیدا ہونے والی بد گمانیاں کھرچ کھرچ کر دِلوں سے نکالی ہیں
ایک مثال پیش کرتا ہوں
کہ
جب دعوتِ ولیمہ وغیرہ پر لوگوں کو بلایا جاتا ہے تو دنیا داروں مثلاً امراء و مالداروں کو صدرِ مجلس بنا دیا جاتا ہے
*جبکہ علماء کو جوتوں کے پاس بٹھایا جاتا ہے یہ تو علماء کرام کی اہانت ہے*
امام شعرانی نے اس کا جواب یہ دیا
اس بدگمانی سے علماء کرام کی تحقیر لازم نہیں آتی بلکہ حدیث شریف پر عمل کرتے ہوئے یہ علماء کی تعظیم ہے
`من تواضع للہ رفعہ اللہ`
جو الله کے لیئے عاجزی اختیار کرے گا الله رب العالمین اسے بلند کرے گا
`کیونکہ عالم جہاں بھی بیٹھ جائے وہی صدرِ مجلس ہے`
پھر اپنے مرشد *سیدی علی الخواص* سے نقل فرمایا جو اپنے مریدین کی تربیت فرماتے ہیں
*جب تمہیں دعوت دی جائے تو جا کے جوتوں کی جگہ جا کے بیٹھ جاؤ پھر غلاموں اور بچوں کا بچا ہوا کھانا کھا لو اسی پر خوش رہو خبردار اس عمل سے دل میں کدورت نہ آنے دینا ورنہ متکبر قرار پاؤ گے*
فارغینِ درس نظامی" *متعالمین* [بناوٹی عالم ]میں سوءِ ظن کا مادہ کثیر پایا جاتا ہے
`ریاکاری کی تہمت" جہالت کا الزام" حبِ جاہ کا افتراء" بد عقیدگی کا بہتان وغیرہ تو اتنے عام ہیں کہ اختلاف کرنے والے کے سر مذکورہ اتہامات میں سے کوئی ایک ضرور دھر دیا جاتا ہے`
یہ سب کیوں ہوتا ہے ؟
صرف بد گمانی کی وجہ سے
جبکہ اختلاف کرنے والا صحیح العقیدہ مسلمان ہوتا ہے
حلانکہ متعالم یہ بھول جاتا ہے *لازمِ مذہب مذہب نہیں ہوتا*
قائل نے جو کہا وہ اس کا پابند ہے اس کا پابند نہیں ہوتا جو آپ اخذ کر رہے ہیں
امام شعرانی نے بہت سے شعبہ ہائے زندگی سے متعلق افراد پر بدگمانی ہونے کے لحاظ سے سوال قائم کر کے جواب دییئے ہیں
گویا ہمارے اندر کے چور پکڑ پکڑ کر ظاہر کیئے ہیں اور `مسلمانوں سے بدگمانی یا صرف اپنے صغرے کبرے ملا کر یا خود ساختہ دلائل سے کسی مسلمان کے بارے نظریات قائم کرنے کی ہر حجت کو باطل قرار دیا ہے`
*بڑی اہم کتاب ہے ایک بار ضرور مطالعہ کریں*
✍️ #سیدمہتاب_عالم
❤️
👍
♥️
🌸
🌹
🤲
50