<<کچھ دل سے❤>>
<<کچھ دل سے❤>>
February 6, 2025 at 08:49 AM
*رسوم شب برات علمائے امت کی نظر میں*(قسط نمبر‌‌ 3) اسعد اعظمی حفظہ اللہ *۵- انواع و اقسام کے کھانے* شب برات کے دن یہ بھی دیکھا جاتا ہے کہ بہت سارے گھروں میں لذيذ، مرغن اور مرغوب کھانے تیار کیے جاتے ہیں، اور دوستوں و رشتہ داروں کے یہاں بھیجے جاتے ہیں، کچھ غرباء و مساکین کے لیے بھی حصہ لگتا ہے، حتی کہ بیشتر نادار اور غیر مستطیع لوگ قرض لے کر اس کام کو انجام دیتے ہیں اور اس میں کسی قسم کی کوتاہی یا کمی کو باعث ننگ و عار سمجھتے ہیں اور ساتھ ہی ثواب سے محرومی کا سبب بھی۔ انواع و اقسام کے ان کھانوں کی تیاری کے پیچھے جو مقاصد پنہاں ہوتے ہیں ان میں سے ایک اہم اور بنیادی مقصد یہ ہوتا ہے کہ ہمارے بزرگوں اور گھر کے مردہ لوگوں کی روحیں پندرہویں شعبان کی رات میں آتی ہیں ، ان کے استقبال اور ضیافت کے لیے یہ اہتمام کیا جانا چاہیے۔ چنانچہ مولانا اشرف علی تھانوی لکھتے ہیں: ’’بعض لوگ اعتقاد رکھتے ہیں کہ شب برات وغیرہ میں مردوں کی روحیں گھروں میں آتی ہیں اور دیکھتی ہیں کہ کسی نے ہمارے لیے کچھ پکایا ہے یانہیں۔ ظاہر ہے کہ ایسا امر خفی بجز دلیل نقلی کے اور کسی طرح ثابت نہیں ہوسکتا، اور وہ یہاں ندارد ہے۔“ (اصلاح الرسوم ، ص:۱۳۲) اور کھانا وغیرہ تقسیم کرنے کے بارے میں لکھتے ہیں: ’’جولوگ مستحق اعانت ہیں ان کو کوئی بھی نہیں دیتا، یا ادنی درجہ کا پکا کر ان کو دیا جاتا ہے، اکثر اہل ثروت و برادری کے لوگوں کو بطور معاوضہ کے دیتے لیتے ہیں، اور نیت اس میں یہ ہوتی ہے کہ فلاں شخص نے ہمارے یہاں بھیجا ہے، اگر ہم نہ بھیجیں گے تو وہ کیا کہے گا، غرض کہ اس میں بھی وہی ریاء و تفاخر ہو جاتا ہے ۔ بعض لوگ اس تاریخ میں مسور کی دال ضرور پکاتےہیں، اس ایجاد کی وجہ آج تک معلوم نہیں ہوئی، لیکن اس قدر ظاہر ہے کہ موکد سمجھنا بلا شبہ معصیت ہے، یہ تو کھانا پکانے میں مفاسد ایجاد کرتے ہیں.“ (اصلاح الرسوم،ص:۱۳۳-۱۳۴) فتاوی محمودیہ میں ہے: مسئلہ: کھانا تقسیم کرنے سے متعلق اس شب (شب برات) میں خاص طور پر کوئی روایت میری نظر سے نہیں گزری ۔ (فتاوی محمودیہ:۱/۷۵) (جاری...)
❤️ 👍 🌺 💐 💞 🥰 🫧 11

Comments