
<<کچھ دل سے❤>>
February 8, 2025 at 12:16 PM
*رسوم شب برات، علمائے امت کی نظر میں(قسط نمبر 5)*
اسعد اعظمی حفظہ اللہ
*۸۔ روح ملانے کا عقیده*
روحوں سے تعلق سے کچھ مسلمانوں کا یہ بھی عقیدہ ہوتا ہے کہ جو شخص شب برات سے پہلے انتقال کر جاتا ہے، اس کی روح دوسری روحوں میں نہیں ملتی، آوارہ بھٹکتی رہتی ہے، لہٰذا جب شب برات آتی ہے تو روح کو روحوں میں ملانے کا ختم دلا یا جاتا ہے۔ ہر قسم کے عمدہ کھانے، میوے، پھل اور کپڑے وغیرہ مجلس میں رکھ کر امام مسجد ختم پڑھتے ہیں ، اور روحوں میں ملاديتے ہیں، بعدہ کھانے، میوے، پھل اور قیمتی کپڑے وغیرہ اٹھا کر لے جاتے ہیں ، میت کے گھر والے شکر ادا کرتے ہیں کہ ان کے مرنے والے عزیز کی روح روحوں میں شامل ہوگئی، اگر نہ ہوتی تو اس کی بددعا سے گھر والوں پر تباہی آنی تھی۔
اس عقیدہ کا بطلان اظہر من الشمس ہے، چنانچہ مولانا اشرف علی تھانوی لکھتے ہیں: ’’بعض لوگ سمجھتے ہیں کہ جب شب برات سے پہلے کوئی مر جائے تو جب تک کہ اس کے لئے فاتحہ شب برات نہ کیا جائے وہ مردوں میں شامل نہیں ہوتا، یہ بھی محض تصنیف یاراں اور بالکل لغو ہے، بلکہ رواج ہے کہ اگر تہوار سے پہلے کوئی مر جائے تو کنبہ بھر میں پہلا تہوار نہیں ہوتا ، حدیثوں میں صاف مذکور ہے کہ جب مردہ مرتا ہے تو مرتے ہی اپنے جیسے لوگوں میں جا پہنچتا ہے، یہ نہیں کہ شب برات تک اٹکا رہتا ہے۔“ (اصلاح الرسوم ، ص:۱۳۲-۱۳۳)
*روح ملانے کا ایک دلچسپ واقعہ*
ایک گاؤں کا زمیندار چودھری فوت ہو گیا، جب شب برات آئی تو دھوم دھام سے چودھری صاحب کی اولاد نے روح ملانے کے ختم کا اہتمام کیا، دس بارہ جوڑے بیش قیمت کپڑے، انواع و اقسام کے کھانے اور بہت سے قیمتی برتن و غیرہ ختم میں رکھے گئے اور برادری اکٹھی ہوئی، میاں صاحب نے ختم کہنا شروع کیا، جب ہاتھ اٹھا کر دعا مانگی تو ہاتھوں کو منھ پر پھیرنے کے بجائے انھیں یوں ہی چھوڑ دیا اور ایک ہی سانس لے کر کہا: آه روح روحوں میں ملنا نہیں چاہتی، یہ سن کر چودھری صاحب کے سب گھر والے گھبرا گئے اور کہنے لگے کہ اب کیا ہوگا، اگر روح روحوں میں نہ ملی تو ہم پر و بال ضرور آجائے گا۔ میاں جی جس طرح ہوسکے روح کو ملا دو روحوں سے ، میاں جی نے پھر بہت کچھ پڑھا اور ہاتھ اٹھا کر منھ پر نہ پھیرے، یونہی چھوڑ دیے اور کہا کہ روح روحوں میں نہیں ملنا چاہتی، سب گھر والے بہت پریشان ہو گئے اور رو رو کر کہنے لگے: میاں جی خدا کے واسطے روح ملانے کی کوشش کرو، پھر میاں جی نے کچھ پڑھا اور آسمان کی طرف دیکھا اور کہا کہ چودھری صاحب کی روح کہتی ہے کہ اس ختم میں جب تک عمدہ صحت مند بھینس لا کر نہ رکھو گے میں روحوں میں نہیں ملوں گی، گھر والے ایک صحت مند نوجوان، دودھ والی بھینس بھی کھول کر لائے اور اسے ختم کی دوسری چیزوں میں شامل کر دیا، اب کے میاں جی نے دعا کے لئے ہاتھ اٹھایا اور جلد ہی خوشی سے منھ پر پھیر کر کہا: مبارک ہو، روح روحوں میں مل گئی ہے، گھر والے بڑے خوش ہوئے اور ختم کی سب چیزیں اٹھا کر مع بھینس میاں جی کے گھر چھوڑ آئے۔(خانہ سازشریعت، ص:۲۵۰)
(جاری...)
👍
✨
❤️
😂
💯
🙏
13