Naat Academy - نعت اکیڈمی
Naat Academy - نعت اکیڈمی
January 31, 2025 at 09:56 AM
پیارے آقا ﷺ کا پیارا مہینہ مبارک ہو ماہِ شعبان المعظم میں درود شریف کی خوب کثرت کیجئے. اِنَّ اللّٰهَ وَ مَلٰٓىٕكَتَهٗ یُصَلُّوْنَ عَلَى النَّبِیِّؕ-یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا صَلُّوْا عَلَیْهِ وَ سَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا(۵۶) ترجمہ: کنزالایمان- بےشک اللہ اور اس کے فرشتے درود بھیجتے ہیں اس غیب بتانے والے (نبی) پر اے ایمان والو ان پر درود اور خوب سلام بھیجو. آیت ِدرود اور حضور اقدس صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی عظمت و شان: یہ آیت ِمبارکہ سیّد المرسَلین صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی انتہائی عظمت و شان پر دلالت کرتی ہے، یہاں اس سے متعلق بزرگانِ دین کے 3اِرشادات ملاحظہ ہوں : (1)…حافظ محمد بن عبد الرحمٰن سخاوی رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں :درود شریف کی آیت مدنی ہے اور ا س کا مقصد یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو اپنے حبیب صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی وہ قدر و مَنزلت بتا رہا ہے جو مَلاءِ اعلیٰ (عالَمِ بالا یعنی فرشتوں ) میں اس کے حضور ہے کہ وہ مُقَرّب فرشتوں میں اپنے حبیب صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ثنا بیان فرماتا ہے اور یہ کہ فرشتے آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر صلاۃ بھیجتے ہیں ، پھر عالَمِ سِفلی کو حکم دیا کہ وہ بھی آپ پر صلاۃ و سلام بھیجیں تاکہ نیچے والی اور اوپر والی ساری مخلوق کی ثنا آپ پر جمع ہو جائے۔ مزید فرماتے ہیں :آیت میں صیغہ ’’ یُصَلُّوْنَ‘‘ لایا گیا ہے جو ہمیشگی پر دلالت کرتا ہے تاکہ معلوم ہو کہ اللہ تعالیٰ اور ا س کے فرشتے ہمارے نبی پر ہمیشہ ہمیشہ درود بھیجتے ہیں حالانکہ اَوّلین و آخرین کی انتہائی تمنا یہ ہوتی ہے کہ اللہ تعالیٰ کی ایک خاص رحمت ہی انہیں حاصل ہو جائے تو زہے نصیب اور ان کی قسمت یہ کہاں !بلکہ اگر عقلمند سے پوچھا جائے کہ ساری مخلوق کی نیکیاں تیرے نامہِ اعمال میں ہوں ، تجھے یہ پسند ہے یا کہ اللہ تعالیٰ کی ایک خاص رحمت تجھ پر نازل ہو جائے؟ تو وہ اللہ تعالیٰ کی ایک خاص رحمت کو پسند کرے گا۔اِس بات سے اُس ذات کے مقام کے بارے میں اندازہ لگا لو جن پر ہمارا رب اور اس کے تمام ملائکہ ہمیشہ ہمیشہ درود بھیجتے ہیں ۔ (القول البدیع، نبذۃ یسیرۃ من فوائد قولہ تعالی: انّ اللّٰہ وملائکتہ یصلّون علی النبی۔۔۔ الخ، ص۸۵-۸۶) (2)…امام سہل بن محمد رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں :اللہ تعالیٰ نے اس ارشاد ’’اِنَّ اللّٰهَ وَ مَلٰٓىٕكَتَهٗ یُصَلُّوْنَ عَلَى النَّبِیِّ‘‘ کے ساتھ محمد مصطفی صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو جو شرف بخشا وہ ا س شرف سے زیادہ بڑا ہے جو فرشتوں کو حضرت آدم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے سامنے سجدہ کرنے کا حکم دے کر حضرت آدم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو بخشا تھا،کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرشتوں کے ساتھ سجدے میں شریک ہوناممکن ہی نہیں جبکہ نبی کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر دُرود بھیجنے کی خود اللہ تعالیٰ نے اپنے متعلق خبر دی ہے اور پھر فرشتوں کے متعلق خبر دی ہے، پس اللہ تعالیٰ کی طرف سے جو شرف حاصل ہو وہ اس شرف سے بڑھ کر ہے جو صرف فرشتوں سے حاصل ہو اور اللہ تعالیٰ اس شرف کو عطا فرمانے میں شریک نہ ہو۔ (القول البدیع، نبذۃ یسیرۃ من فوائد قولہ تعالی: انّ اللّٰہ وملائکتہ یصلّون علی النبی۔۔۔ الخ، ص۸۶-۸۷) (3)…علامہ احمد صاوی رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں کہ اس آیت ِمبارکہ میں اس بات پر بہت بڑی دلیل ہے کہ تاجدارِ رسالت صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ رحمتوں کے نازل ہونے کی جگہ ہیں اور علی الاطلاق ساری مخلوق سے افضل ہیں ۔ (صاوی، الاحزاب، تحت الآیۃ: ۵۶، ۵ / ۱۶۵۴)
❤️ 8

Comments