Naat Academy ✦ نعت اکیڈمی
Naat Academy ✦ نعت اکیڈمی
February 1, 2025 at 06:34 AM
امام اعظم کے جواب کے سامنے خارجی کا ناطقہ بند ہوگیا۔ اسلام کے تین قدیم ترین گمراہ فرقوں میں سے ایک فرقہ "فرقۂ خوارج" ہے۔ اس فرقے کا باطل عقیدہ یہ ہے کہ گناہ کبیرہ کے ارتکاب سے بندہ کافر ہو جاتا ہے، اور ایسا شخص ہمیشہ دوزخ میں رہے گا۔ تابعین کے زمانے میں جب کوفے پر خارجیوں کا تسلط ہوا تو خارجیوں نے امام اعظم ابوحنیفہ رضی اللہ عنہ کو پکڑ لیا اور آپ سے کہنے لگے: آپ کفر سے توبہ کیجئے۔ (خارجیوں نے آپ سے توبہ کا مطالبہ اس لیے کیا کہ وہ اپنے علاوہ سب کو کافر سمجھتے تھے) امام اعظم نے خارجیوں کے کفری عقائد سے براءت کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا کہ میں اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں کفر سے توبہ کرتا ہوں۔ یہ سن کر خاجیوں نے آپ کو چھوڑ دیا۔ جب آپ واپس جانے لگے تو کسی نے خارجیوں سے کہا کہ ابو حنیفہ نے جس کفر سے توبہ کی ہے اس سے مراد تمہارا کفر ہے۔ یہ سن کر خاجیوں نے آپ کو دوبارہ بلایا اور ان کے سرغنہ نے کہا کہ جس کفر سے آپ نے توبہ کی ہے کیا اس سے مراد ہمارا کفر ہے؟. آپ نے فرمایا: یہ بات تم گمان سے کہہ رہے ہو یا یقین سے؟. خارجیوں کے سرغنہ نے کہا: گمان سے۔ آپ نے فرمایا کہ قرآن مجید میں ہمارے رب کا ارشاد ہے: يا أيها الذين آمنوا اجتنبوا كثيرا من الظن إن بعض الظن إثم.(سورۃ الحجرات، آیت نمبر12/) ترجمہ: اے ایمان والو! بہت گمانوں سے بچو، بے شک کوئی گمان گناہ ہوتا ہے۔ آپ نے خارجیوں کے سرغنہ سے فرمایا: تم نے گمان کرکے گناہ کیا، اور ہر گناہ تمہارے نزدیک کفر ہے، لہذ پہلے تم اپنے کفر سے توبہ کرو! امام اعظم کی گفتگو سن کر اس خارجی کے آنکھیں کھل گئیں، کہنے لگا: آپ نے درست کہا، میں اپنے کفر سے توبہ کرتا ہوں۔ پھر آپ سے بولا آپ بھی کفر سے توبہ کیجئے۔ آپ نے دوبارہ مذکورہ جملہ ارشاد فرمایا کہ میں کفر سے توبہ کرتا ہوں۔ اس واقعے کو لےکر آپ کے معاندین نے لوگوں میں یہ افواہ پھیلانا شروع کردی کہ ابو حنیفہ نے دو مرتبہ کفر سے توبہ کی۔(معاذ اللہ رب العالمین) (حاشیۂ تاریخ بغداد للخطیب البغدادی، ج13/ص 382/ مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت) ہمارے امام نے ایسے کئی موقعوں پر بڑوں بڑوں کو لا جواب کرکے اپنے علم اور وفور عقل کا لوہا منوایا ہے۔ چناں چہ مسند العراق، شیخ المحدثین حضرت علی بن عاصم واسطی رحمۃ اللہ علیہ(م201/ھ) نےکہا تھا: لو وزن عقل أبي حنيفة رضي الله عنه بعقل نصف أهل الأرض لرجح بهم. (ترجمہ) اگر روئے زمین کے آدھے لوگوں کی عقل سے امام ابو حنیفہ رضی اللہ عنہ کی عقل کا وزن کیا جاتا تو آپ کی عقل ہی غالب رہتی۔ ( مرجع سابق، ج12/ ص 363/). اللہ رب العزت آپ کے وسیلے میں ہمیں دین کی سمجھ عطا فرمائے۔ # محمد اسلم نبیل ازہری ٢٢/محرم الحرام ١٤٤٢/ھ https://www.naatacademy.com/WhatsApp
❤️ 11

Comments