Kulliyah Aayesha Lil Banat Govandi
                                
                            
                            
                    
                                
                                
                                February 12, 2025 at 07:18 AM
                               
                            
                        
                            زندگی سے تھک گئے ہیں سہتے سہتے تھک گئے ہیں
بڑی پرخار ہے یہ راہ گزر چلتے چلتے تھک گئے ہیں
ہر طرف ہیں دو رخی چہرے تکتے تکتے تھک گئے ہی
قفس ہیں یہ آئینہ نما کمرے رہتے رہتے تھک گئے ہیں
دل سے نکلی جو داستان غم کہتے کہتے تھک گئے ہیں
ہر چہرے پر ہیں ہزاروں کہانیاں پڑھتے پڑھتے تھک گئے ہیں
وابستہ ہییں زیست سے جو رشتے ملتے ملتے تھک گئے ہیں
محسن چار سو دوست ہیں ملتے ملتے تھک گئے ہیں
شهزاد محسن
                        
                    
                    
                    
                    
                    
                                    
                                        
                                            👍
                                        
                                    
                                        
                                            😢
                                        
                                    
                                    
                                        7