اللہ تعالیٰ سے جڑنے کا سفر ❤️
اللہ تعالیٰ سے جڑنے کا سفر ❤️
February 11, 2025 at 06:07 PM
*رب سے جڑنے کا سفر* #قسط نمبر 26 "نائلہ کا رشتہ آیا ہے شہریار، بہت اچھے اور بڑے گھر کے لوگ ہیں۔" آج اسکی والدہ کے چہرے پر خوشی کے آثار واضح تھے۔ شہریار ابھی بک سٹور سے گھر آیا ہی تھا کہ والدہ نے فوراً سے یہ خوشخبری سنائی۔ وہ واش بیسن سے منہ ہاتھ دھو رہا تھا اور ساتھ ساتھ ماں کی باتیں سن رہا تھا۔ "وہ ساتھ والی خالہ صفیہ ہیں نا؟ وہ لے کر آئیں تھیں لڑکے کی ماں کو۔ بہت بڑی گاڑی پر آئے تھے وہ، ہماری تو تنگ گلی تھی ان بیچاروں نے نکڑ پر گاڑی کھڑی کی۔ مجھے تو شرمندگی مارے جا رہی تھی مگر مجال ہے اس لڑکے کی ماں کے ماتھے پر کوئی شکن ہو۔ بڑی خوش ہو کر ملیں۔ نائلہ کو بھی بڑے پیار سے دیکھ رہی تھیں۔" اسکی والدہ جیسے خوشی میں سارے دن کی روداد سنائے جا رہی تھیں۔ شہریار اب فریش ہو کر ماں کے ساتھ آ بیٹھا تھا۔ https://whatsapp.com/channel/0029VafPrlWBVJl9qGMsMD46 "کیا کام کرتا ہے لڑکا؟" "کسی انشورنس کمپنی میں بہت بڑا آفیسر ہے۔" ماں نے لفظ "بہت بڑا" پر زور دیتے ہوئے خوشی سے کہا۔ "اماں!! انشورنس کمپنی؟؟" وہ حیران ہوا۔ "ہاں تو اور کیا؟ ماشاءاللہ کتنے لاکھ کماتا ہے مہینے کے۔ ہماری نائلہ تو عیش کرے گی۔ اور تو اور اکلوتا بیٹا ہے ماں باپ کا۔" وہ جیسے فخر سے بتانے لگیں۔ "اماں! کیا وہ نماز پڑھتا ہے؟" شہریار نے سنجیدگی سے پوچھا۔ "لو اب بھلا میں یہ پوچھتی اس کی ماں سے؟ سب مسلمان ہیں بیٹا۔ اب بھلا یہ باتیں پوچھتے ہوئے اچھا لگتا ہے بندہ؟" "اماں پھر آپ نے ہمیں بچپن سے نماز پڑھنا کیوں سکھائی؟" "تاکہ کل تمھاری آخرت سنور جائے۔" "تو کیا اپنی بیٹی کو بیاہتے وقت نہیں دیکھیں گی کہ وہ بندہ اپنی آخرت سنوارنے کے لیے کیا کر رہا ہے؟" "تو کیسی عجیب باتیں کرنے لگ گیا ہے شہریار! پہلے تو ایسا نہیں تھا تو۔ پتہ نہیں کہاں کس کے پاس جانے لگ گیا ہے۔" اسکی ماں نے جھنجھلاتے ہوئے کہا۔ "اماں کچھ غلط نہیں کر رہا میں، آپ تسلی رکھیں۔ بس گمراہی سے نکلنا چاہ رہا ہوں۔ بہرحال آپ اس لڑکے کے دین کا پتہ کریں اس خالہ سے۔ اسکی جاب سے تو میں بالکل مطمئن نہیں، بندہ تھوڑا کھائے حلال کھائے۔" اسکی ماں نے حیرت سے منہ کھولتے ہوئے اسکی طرف دیکھا۔ "شہریار آج کا زمانہ دیکھا ہے نا تو نے؟ لوگ دو وقت کی روٹی کو ترس رہے ہیں، اب اگر ایسا رشتہ ملا ہے تو ان حلال حرام کے چکروں میں کیوں پڑنے لگ گیا تو؟" "اماں! دنیا میں ان حرام کاغذ کے ٹکڑوں پر عیش کرنے والے کل اپنے رب کو کیا منہ دکھائیں گے؟" "شہریار میرا دماغ نہ خراب کر۔ تو جا یہاں سے! اللہ اللہ کر کے ایک اچھے گھر کا رشتہ آیا ہے، اب تو ٹانگ مت اڑانا اس میں۔" اسکی والدہ کو اچانک سے غصہ آ گیا تھا۔ شہریار حیران رہ گیا کہ اسکی ماں کو آخر ہو کیا گیا ہے؟ وہ تو ایسی نہیں تھیں۔ کیا مال واقعی ایسا نشہ رکھتا ہے کہ انسان کو قبر بھول جائے؟ حشر کا دن اور اسکا سخت حساب بھول جائے؟ اسے یاد تھا جب اس نے معاذ کو بتایا تھا کہ کبھی کبھار وہ اپنے کسٹمرز سے کیسے جھوٹ بول کر زیادہ پیسے وصول کر لیا کرتا تھا یا کسی پروڈکٹ کا نقص (Fault) چھپا لیتا تھا۔ اس پر معاذ نے چند سوال کیے تھے جنھیں وہ جب بھی سوچتا اسکے رونگٹے کھڑے ہوجاتے تھے۔ https://youtu.be/y0cXXAnsC-c "شہریار ہمیں اپنے سارے مال کا حساب دینا ہے،کہاں سے کمایا اور کہاں خرچ کیا،اللہ نے اگر پوچھ لیا کہ میرے بندوں کو دھوکہ دے کر مال کمایا تھا؟ تو کیا جواب دو گے اللہ کو؟؟ کیا اس مال کے ذریعے جہنم کی آگ میں پھینک دیا گیا تو؟ کیا موت کا، قبر کا،اللہ کو حساب دینے کا اور جہنم کا ڈر کافی نہیں کہ انسان ہر طرح کی بے ایمانی اور دھوکہ بازی یا حرام کمائی سے بچ جائے؟" معاذ کے یہ الفاظ اب بھی اسکے کانوں میں گونج رہے تھے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ نور کی باتوں نے اسے بہت متاثر کیا تھا، جیسے کسی نے انگلی پکڑ کر رستہ دکھا دیا ہو کہ وہ ہے منزل اور ادھر تم نے پہنچنا ہے۔ کیسے؟ وہ قرآن سکھائے گا۔ کبھی کبھی کسی کی کہی ایک بات انسان میں نئی روح پھونک دیتی ہے، اس لیے اچھی بات کہنے اور سننے والے بننا چاہیے۔ کیا پتہ کب کام آ جائے؟ فاطمہ اب مکمل کوشش کرتی تھی کہ جو اسے عمل کی بات پتہ چلے وہ فوراً سے اس پر عمل کر لے۔ فرائض کی پابندی، نمازوں میں خشوع اور اخلاقیات پر کام کرنا شروع کر دیا تھا۔ تہجد تو اسکا معمول بن گئی تھی، اس وقت وہ اپنے دل کی ہر بات اپنے رب سے شیئر کیا کرتی تھی۔ چھوٹی چھوٹی سنتوں پر عمل کرنا اسکا شوق بن گیا تھا خصوصاً جب سے اس نے یہ آیت پڑھی تھی۔ *"(اے پیغمبر! لوگوں سے) کہہ دو کہ اگر تم اللہ سے محبت رکھتے ہو تو میری اطاعت کرو، اللہ تم سے محبت کرے گا اور تمہاری خاطر تمہارے گناہ معاف کر دے گا۔ اور اللہ بہت معاف کرنے والا، بڑا مہربان ہے۔"* (سورة آل عمران: 31) اسے اللہ کی محبت پانی تھی۔ ہر سنت پر عمل اسی نیت سے کرتی تھی کہ اللہ مجھے آپکی محبت چاہئیے۔ دنیا کی محبتوں کی حقیقت دیکھنے کے بعد ہی انسان اللہ کی محبت کا مزہ چکھ سکتا ہے۔ وہ ان حقیقتوں کو اپنی آنکھوں سے دیکھ چکی تھی!! https://youtu.be/y0cXXAnsC-c دنوں سے ہفتے، ہفتوں سے مہینے گزرتے جا رہے تھے۔ مسزریان نے فاطمہ کو زیادہ نوٹس نہیں لیا تھا۔ وہ جب دیکھتیں کہ بیٹی ہر بات مانتی ہے، پہلے کی نسبت انکا زیادہ خیال رکھنے لگی ہے، محبت اور ادب لہجے میں بڑھ گیا ہے تو اس چیز نے انکے دل کو فاطمہ کے لیے مزید نرم کر دیا تھا۔ مگر انبیاء اور صحابہ کی سنت ہے کہ اللہ کے لیے دین پر چلنے والوں کے رستوں پر محبتوں سے پہلے آزمائشوں کے کانٹے ہوا کرتے ہیں، جن پر انھیں استقامت سے چلنا ہوتا ہے۔ پھر ہی پھولوں سے زیادہ خوبصورت اور حسین منزل (جنت) ملا کرتی ہے۔ فاطمہ کی آزمائش بھی اس دن شروع ہوئی جب وہ سورت النور میں پردے کا حکم پڑھ کر عبایا خرید کر گھر لے آئی تھی۔ "ماما! میں پردہ کرنا چاہتی ہوں۔ آج میں سورت النور میں اللہ کا حکم۔۔" "فاطمہ تمھارا دماغ ٹھیک ہے؟؟ اب مزید کونسا پردہ رہتا ہے؟ اتنی بڑی چادر میں تو لڑھکتی پھرتی ہو۔ اب کیا ٹینٹ میں بند ہونے کا ارادہ کر لیا ہے؟ مسز ریان کو اچانک غصہ آیا تھا۔ انھوں نے فاطمہ کی بات مکمل ہونے سے پہلے ہی سخت ڈانٹ پلا دی تھی۔ https://whatsapp.com/channel/0029VafPrlWBVJl9qGMsMD46 "ماما یہ مکمل پردہ نہیں ہے۔" اس نے آنسو ضبط کرتے ہوئے مکمل کوشش کے ساتھ نرم لہجے میں کہا۔ "ہاں تو وہی پوچھ رہی ہوں اور کونسا پردہ رہتا ہے تمھارا؟؟" انکی اونچی آواز سن کر فاطمہ کا چھوٹا بھائی اپنے کمرے سے نکل آیا۔ "کیا ہوا ماما؟" "دیکھو اپنی بہن کے کام۔ اب اس نے پوری ملانی بننا ہے۔ پہلے چادر پہن کر ہمیں خاندان میں شرمندہ کرتی پھرتی ہے، اب اسے ٹینٹ پہننے کا شوق لگ گیا ہے۔" "Are you crazy Fatima?" (کیا تم پاگل ہو گئی ہو فاطمہ؟) آج تک تم نے ماما کو یا خاندان میں کسی کو دیکھا ہے ایسے حلیے میں؟ i don't know کہ اسے کیا کہتے ہیں۔ i think its برقعہ؟ رائٹ؟ look fatima ماما کو مزید panic مت کرو۔ اس طرح کی فضول ضدیں چھوڑو، ہم مل کر تمھارے future کے متعلق کچھ بہتر سوچتے ہیں۔" سیف نے خود کو کنٹرول کرتے ہوئے فاطمہ کو سمجھاتے ہوئے کہا۔ "بھائی کیا آپ جانتے ہیں میرے فیوچر کے لیے بہترین کیا ہے؟" سیف نے سوالیہ نظروں سے اسکی طرف دیکھا۔ https://whatsapp.com/channel/0029VafPrlWBVJl9qGMsMD46 "مجھے اپنی زندگی کو ضائع نہیں کرنا۔ مجھے اسے ویسا گزارنا ہے جیسے مجھے اور آپکو پیدا کرنے والے رب نے حکم دیا ہے۔ آپکو بتاؤں ہمارا فیوچر کیا ہے؟ موت!! اور اسکے بعد قیامت کا دن، جب اللہ تعالی کو اپنے کیے ہر ہر عمل کا حساب دینا ہے۔ مجھے ڈر لگتا ہے اپنے اس فیوچر سے۔ مجھے اسکو بہترین بنانے کے لیے ان so called فضول ضدوں کو پورا کرنا ہے۔ مجھے پرواہ نہیں ہے کہ کون اس حلیے میں رہا ہے اور کون نہیں۔ لوگ کیا کہتے ہیں؟ It doesn't matter to me at all پہلے لوگوں نے کونسے ایوارڈز دے دئیے ہیں؟ کیا وہ میری قبر میں جائیں گے؟ کیا وہ میری جگہ اللہ کو جواب دیں گے کہ اللہ فاطمہ کو معاف کر دیں اس نے ہماری خوشی کی خاطر پردہ نہیں کیا تھا؟ بتائیے؟ کیا آپ میری قبر میں میرے ساتھ لیٹیں گے؟" فاطمہ جذب کے عالم میں بولتی جا رہی تھی۔ سیف کے پاس بولنے کو کچھ نہیں تھا۔ "فاطمہ تم اتنی بدتمیز ہو گئی ہو کہ ماں کے سامنے زبان چلاؤ گی اب؟ یہ سیکھ رہی ہو تم؟" "ماما میں بھیا کی بات کا جواب دے رہی ہوں۔ آپکو برا لگا تو آئی ایم ریئلی سوری!" فاطمہ نے اپنا لہجہ دھیما کرتے ہوئے ماں کی طرف رخ کر کے جواب دیا۔ https://youtu.be/y0cXXAnsC-c "بہرحال! آئندہ تم پردے کا نام بھی نہیں لو گی۔ سمجھی تم؟ میں تمھاری وجہ سے مزید Suffer نہیں کر سکتی۔ جاؤ اب اپنے کمرے میں!!!!" "ماما!! میں اللہ کا حکم کسی کے کہنے پر نہیں چھوڑ سکتی۔" یہ کہتے ہوئے وہ اپنے کمرے کی طرف چلی گئی۔ سیف اور مسز ریان ماتھے پر شکن لیے ایک دوسرے کو تکتے ہی رہ گئے!! ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ https://youtu.be/y0cXXAnsC-c جاری ہے! #ام_ہریرہ
❤️ 👍 😢 🙏 🫀 ♥️ 🥰 🤲 😂 😮 770

Comments