Mufti Wasim Akram Razavi
Mufti Wasim Akram Razavi
January 28, 2025 at 05:44 AM
*سوشل میڈیا پر احتیاط: نیکی یا گناہ؟* اسٹیٹس لگانے یا کوئی بھی پیغام آگے شیئر کرنے میں احتیاط کریں۔ اگر وہ کسی نیکی کا پیغام دیتا ہے تو یقیناً یہ بہت اچھی بات ہے۔ لیکن اگر اس میں کوئی گناہ بھرا پیغام ہو تو اس کا انجام بہت برا ہو سکتا ہے۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جس نے اسلام میں کوئی اچھا طریقہ جاری کیا اور اس پر عمل کیا گیا تو اس کے لیے اس کا اجر لکھا جائے گا اور ان لوگوں کے اجر کے برابر بھی جو اس پر عمل کریں گے، اور ان کے اجر میں کوئی کمی نہیں کی جائے گی۔ اور جس نے اسلام میں کوئی برا طریقہ جاری کیا اور اس پر عمل کیا گیا تو اس پر اس کا گناہ بھی لکھا جائے گا اور ان لوگوں کے گناہوں کے برابر بھی جو اس پر عمل کریں گے، اور ان کے گناہوں میں کوئی کمی نہیں کی جائے گی۔" (صحیح مسلم) اگر کوئی ناجائز پیغام شیئر کر دیا جائے اور توبہ بھی نہ کرے اور وہ قیامت تک چلتا رہے تو انتقال کے بعد بھی گناہوں کا سلسلہ جاری رہ سکتا ہے، جس سے قبر میں عذاب بڑھ سکتا ہے۔ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ ہم اپنی کم علمی کی وجہ سے کسی بات کو نیکی سمجھ کر شیئر کر دیتے ہیں حالانکہ وہ ناجائز ہوتی ہے۔ مثلاً: کسی قرآنی آیت کو ویڈیو کی صورت میں شیئر کرنا جس میں بے پردہ خواتین یا میوزک شامل ہو۔ کبھی کوئی بات حدیث پاک کہ کر شیئر کر دی جاتی ہے حالانکہ کہ وہ حدیث نہیں ہوتی۔ لہٰذا، شیئرنگ سے پہلے پیغام کے صحیح اور جائز ہونے کی تصدیق ضرور کریں تاکہ نیکی کا ذریعہ بنیں، نہ کہ گناہ کا۔ *✍️: محمد وسیم اکرم رضوی* ٹٹلاگڑھ بلانگیر اڈیشہ ہند
❤️ 👍 🌹 19

Comments