• سَنَرْحَلُ وَيَبْقَى الأثر •
• سَنَرْحَلُ وَيَبْقَى الأثر •
February 9, 2025 at 04:43 AM
”فرقوں میں اہل السنۃ والجماعۃ کی وہی حیثیت ہے جو مذاہب میں اسلام کی ہے۔“ یہ ایک سنہری قاعدہ ہے جو طالب علم کی بیسیوں الجھنیں حل کر دیتا ہے۔ مثلًا : - اگر کوئی کہے کہ فرقے تو سب ایک دوسرے کو غلط کہتے ہیں، حق پر کون ہے؟ تو اس کا جواب ہے کہ مذاہب بھی سب ایک دوسرے کو غلط کہتے ہیں، حق پر کون ہے؟ جس طریقے سے درست مذہب کی شناخت ممکن ہے، اسی طریقے سے درست فرقے کی شناخت ممکن ہے۔ - اگر کوئی سوال کرے کہ ہم مسلمان ہیں تو فرقوں کی بنیاد پر تقسیم کیوں؟ تو اس کا جواب ہے کہ ہم انسان ہیں تو مذاہب کی بنیاد پر تقسیم کیوں؟ جو اُس تقسیم کا منشا ہے وہی اِس تقسیم کا منشا ہے۔ - اگر کوئی کہے کہ اہل السنۃ اور باقی فرقے متحد کیوں نہیں ہو سکتے؟ تو اس کا جواب ہے کہ مسلمان اور باقی مذاہب متحد کیوں نہیں ہو سکتے؟ جس قاعدے کے تحت وحدتِ ادیان باطل ہے اسی قاعدے کے تحت وحدتِ مسالک باطل ہے۔ - اگر کوئی اعتراض کرے کہ اپنا غلطی کرے تب بھی اسے سینے سے لگاتے ہیں اور دوسرا ٹھیک کرے پھر بھی قبول نہیں کرتے۔ تو اس کا جواب ہے کہ مسلمان غلطی کرے تب بھی مسلمان رہتا ہے، اور kافر نیکی کرے پھر بھی kافر رہتا ہے۔ - اگر شبہہ پیدا ہو کہ بہت سے گمراہ بھی دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ اہل السنۃ میں سے ہیں تو ہمیں کیسے پتہ چلے گا کون صحیح ہے؟ تو اس کا جواب ہے بہت سے سیکولرز بھی دعوی کرتے ہیں کہ وہ مسلمان ہیں تو ان کا کیسے پتہ چلتا ہے؟ جیسے اسلام محض دعوی نہیں، اسی طرح سنت محض دعوی نہیں۔ وعلى هذا القياس! دونوں تقسیمات کا mechanism بالکل یکساں ہے۔ جیسے اسلام میں دخول و خروج ہے، سنت میں بھی ہے۔ جیسے اسلام کے نواقض ہیں، سنت کے بھی ہیں۔ جیسے اسلام کے اصول ہیں، سنت کے بھی ہیں۔ جیسے تکفیر کے شروط و موانع ہیں، تبدیع کے بھی ہیں۔ ہر وہ شبہہ جو اہل السنۃ پر وارد ہوتا ہے، اسے اسلام کی طرف پھیر دیا جائے تو اس کی حقیقت واضح ہو جاتی ہے۔ اگر اشکال پیدا ہو کہ پھر بدعتی اور kافر میں کیا فرق ہے، یا معتزلہ و خوارج اور یہود و ہنود میں کیا فرق ہے، تو اس کو سمجھنا بہت آسان ہے، الحمد للہ۔ وہ یہ کہ اسلام کے دائرے سے نکلنا وعید کو متحقق (لازم) کر دیتا ہے، اور سنت کے دائرے سے نکلنا وعید کا مستحق کر دیتا ہے۔ آسان لفظوں میں : ١) دنیاوی تعامل میں بدعتی کا عمومی حکم اسلام کا ہوتا ہے، بحیثیت مسلمان اسے سلام، جنازہ، توارث وغیرہ کے حقوق ملتے ہیں۔ kافر ان حقوق سے محروم ہے۔ ٢) اخروی حکم میں kافروں کیلیے جہنم قطعی ہے، اس سے خلاصی ممکن نہیں۔ بدعتیوں کیلیے جہنم کا استحقاق ہے، مگر اللہ چاہے تو ابتداءً معاف فرما دے اور چاہے تو سزا دے کر نکال لے۔ #تصحیح_المفاهيم
❤️ 👍 😂 💞 😮 🫀 26

Comments