
عشق مدینہ
February 4, 2025 at 07:20 AM
فن تغافل ( نظر انداز کردینے کی صلاحیت)
قال تعالى :
{ قَالُوا إِن يَسْرِقْ فَقَدْ سَرَقَ أَخٌ لَّهُ مِن قَبْلُ فَأَسَرَّهَا يُوسُفُ فِي نَفْسِهِ وَلَمْ يُبْدِهَا لَهُمْ }..
لوگ تو انبیاء علیہم السلام کو نہیں چھوڑتے ، موقع ملاتو کہہ دیا اگر اس نے چوری کی تو اس سے پہلے اس کے بھائی نے بھی چوری کی
جس کے سامنے اس کی کردار کشی کی جارہی ہو وہ اس پر توجہ نہ دے تو کس قدر ضبط ہوگا ۔
اللہ تعالی کے نبی حضرت یوسف علیہ السلام اس بات کو ظاہر نہیں کرتے کہ جس کے بارے میں تم بات کر رہے ہو وہ میں ہوں یا تمہارا حسد ابھی تک ختم نہیں ہوا بلکہ نظرانداز کردیا
اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اپنی زندگی میں آنے والے کسی بھی شخص کی تصویر سازی میں جلدبازی نہ کریں بلکہ حالات اور دنوں کو اس کا خاکہ اور کردار تعمیر کرنے دیں
آپ کو ہر صورت پر تبصرہ ، ہر معاملے میں بات اور ہر مسئلے پر توقف کرنے کی ضرورت نہیں
کچھ مسائل نظرانداز کرنے سے حل ہوتے ہیں ، کچھ لوگوں کا کردار ان کی شخصیت واضح کرتا ہے
آپ کا کام صرف حسن ظن رکھنا ہے اگر مبالغہ آرائی کی تو امید ٹوٹ جائے گی ، مایوسی ملے گی
اور اگر حسن ظن کم ہوا تو یہ ناانصافی ہے لہذا فن تغافل آپ کی زندگی آسان بنادیتا ہے ۔
اللهمَّ إني أحسنتُ بكَ الظَّن فاجبُرني ، ربي لا تدع لي أمراً إلا يسرته ولا حلماً إلا حققته ، ربي أنِر بصيرتي، وأرضني بقدري، وأحيني وأمتني مقبولًا مستوراً ،🤲
عفــᷫــⷶ ❥ ـᷫــᷲـــاف گـᷯــᷴــᷚـــل
❤️
👍
😢
🤲
🫀
26