꧁✰٘عُلَمـٰـاءٕهِــنْـد✰꧂
February 12, 2025 at 04:17 AM
ملفوظ: نابالغ بچوں سے چندہ نہ لینے کا حکم
*ملفوظاتِ حکیم الامت مجد د الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمتہ اللہ علیہ*
*نابالغ بچوں سے چندہ نہ لینے کا حکم*
ارشاد فرمایا کہ اس وقت چندہ جمع کرنے والے نابالغ بچوں سے بھی چندہ لے لیتے ہیں، یہ بالکل جائز نہیں، جو مال بچہ کی ملک ہے وہ اگر کسی کو خوشی سے بھی دینا چاہے تو نہیں دے سکتا اور نہ اس کا ولی دے سکتا ہے البتہ اگر ماں باپ اپنی طرف سے روپے دیں اور بچوں کی مِلک نہ کریں مگر اس کے ہاتھ سے دلوائیں اس میں مضائقہ نہیں لیکن اس کی مِلک ہوجانے کے بعد کسی کو نہ دینا جائز، نہ لینا۔ آج کل لوگ جوش میں آ کر بچوں کے دیئے ہوئے پیسوں کو بڑے فخر سے لے لیتے ہیں اور مجمع عام میں اس کو بتلاتے ہیں کہ یہ معصوم بچہ کا متبرک روپیہ ہے۔ اب وہ ایک روپیہ سو دو سو میں نیلام ہوتا ہے، اس میں کئی گناہ ہوئے: ایک ربوا اور سود کا، دوسرا ریا و نمود کا، تیسرے بچہ کا مال لینے کا۔ آج کل تو بس یہ کوشش ہوتی ہے کہ کسی طرح کام چلے، کاروائی ہوجائے، چاہے گناہ ہو یا ثواب۔
(اشرف الاحکام، صفحہ ۲۴۳)