Muhammad Ali Madani
Muhammad Ali Madani
January 28, 2025 at 12:39 PM
🌹 *قصۂ معراج اور زمین و آسمان کا مناظرہ* 🌹 (پڑھیں اور لطف پائیں) معراج شریف کی کئی حکمتیں ہیں، ان میں سے ایک دُرَّۃُ النَّاصِحیِن میں یہ بھی بیان کی گئی ہے کہ: *زمین و آسمان کا مُکالَمہ* ہوا تو زمین نے آسمان پر فخر کرتے ہوئے کہا: *میں تجھ سے افضل ہوں*، اس لیے کہ اللہ تعالٰی نے شہروں، دریاؤں، نہروں، درختوں، پہاڑوں اوردیگر کئی چیزوں سے مجھے زِینت عطا کی ہے۔ *آسمان* نے جواب دیا :*میں تجھ سے بہتر ہوں*،اس لیے کہ سُورج، چاند، ستارے، آسمان، بُرُوج، عرش و کُرسی اور جنّت مجھ میں ہے"۔ *زمین* نے کہا:"مجھ میں کعبہ ہے،جس کی زِیارت اور طواف انبیاء و مُرسلین، اولیاء اور عام مؤمنین کرتے ہیں۔ *آسمان* نے جواب دِیا: مجھ پر بَیتُ المَعمُور ہے، اس کا طواف ملائکہ یعنی فرشتے کرتے ہیں اور مجھ میں جنّت ہے جو تمام انبیاء و مُرسلین عَلَیْہمُ السَّلَام، تمام اولیاء و صالحین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہم اَجْمَعِیْن کی مقدس رُوحوں کا ٹھکانا ہے۔ *زمین* نے آسمان کو کہا: سَیِّدُالمرسلین، خاتمُ النَبیّن، حبیبِ رَبُّ العالمین صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے مجھ میں اِقامت فرمائی اور آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے شریعت مجھ پر جاری فرمائی ہے۔ جب *آسمان* نے سُنا یہ تو جواب دینے سے عاجز آ گیا اور چُپ ہو گیا۔ امام اہلسنت رحمۃ اللہ علیہ نے اس کیفیت کو گویا یوں بیان فرمایا: *خم ہو گئی پشتِ فلک اس طعنِ زمیں سے* *سن ہم پہ مدینہ ہے وہ رتبہ ہے ہمارا* پھر *آسمان* نے اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں عرض کی: اے اللہ عَزَّوَجَلَّ تُو ہی مُضْطَر و پریشان کی مدد فرماتا ہے، جب وہ تجھے پُکارے، پھر *آسمان* عرض کرنے لگا: تُو حضرت محمدِ مصطفیٰ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو میری طرف بُلا تاکہ میں ان سے شرف حاصل کروں، جس طرح تُو نے زمین کو ان کے جمال سے شرف بخشا ہے"۔ تو اللہ تبارک وتعالی نے اس کی دُعا قبول کی اور *معراج کی رات آسمان کو یہ شرف عطا فرمایا*۔ (درۃ الناصحین، صفحہ 123) *سبحان اللہ العظیم وبحمدہ* وہ سرورِ کشورِ رسالت جو عرش پر جلوہ گر ہوئے تھے نئے نرالے طرب کے ساماں عرب کے مہمان کے لئے تھے بہـــار ہے شـــادیاں مُـــبارک چــمــن کــو آبـادیاں مُــبارک مَلَک فلک اپنی اپنی لَے میں یہ گھر عنادل کا بولتے تھے وہاں فلک پر یہاں زمیں میں رچی تھی شادی مچی تھی دھومیں اُدھر سے انوار ہنستے آتے اِدھر سے نفحات اٹھ رہے تھے نبیِ رحمت، شفیعِ امّت! رضؔا پہ للہ ہو عنایت اسے بھی ان خلعتوں سے حصہ، جو خاص رحمت کے واں بٹے تھے
❤️ 👍 🌹 🎉 💖 💗 💛 💫 36

Comments