
Muhammad Ali Madani
February 1, 2025 at 10:58 AM
*امامِ اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ کی عقل مندی اور ذہانت*
*نِصف اہلِ زمین کی عقلوں سے موازنہ:*
حضرت علی بن عاصم رحمۃُ اللہ علیہ ارشاد فرماتے ہیں کہ اگر نِصف (یعنی آدھے ) اہلِ زمین کی عقلوں سے امامِ اعظم رحمۃُ اللہ علیہ کی عقل کا مُوازَنہ کیا جائے تو بھی آپ رحمۃُ اللہ علیہ کی عقل زیادہ ہوگی۔
*سونے کا ستون :* کسی نے امام مالک رحمۃُ اللہ علیہ سے پوچھا کہ آپ نے امامِ اعظم ابوحنیفہ رحمۃُ اللہ علیہ کو دیکھا ہے ؟ فرمایا : ہاں میں نے اُن کو ایسا ( ذہین و فطین) پایا ہے کہ اگر وہ تم سے اس ستون کو سونے کا فرماتے تو اس کو دلیل سے ثابت کردیتے ( کہ سونے کا ہے).
*امامِ اعظم ابوحنیفہ رحمۃُ اللہ علیہ اپنی عقل مندی اور ذہانت کی وجہ سے بات کو جلدی سمجھ جاتے اور مشکل سے مشکل مسئلے کا حل فوراً نکال لینے میں اپنی مثال آپ تھے۔* چنانچہ
*بھولی چیز یاد آگئی :* ایک بار کسی شخص نے حضرت امامِ اعظم ابوحنیفہ رحمۃُ اللہ علیہ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا : میں نے کچھ رقم ( Amount ) ایک جگہ احتیاط سے رکھ دی تھی ، اب مجھے سخت ضرورت ہے لیکن مجھے یاد نہیں آ رہا کہ کس جگہ رکھی تھی ، آپ کوئی تدبیر فرمایئے ، آپ نے اس سے فرمایا : تم آج ساری رات نماز پڑھو تمہیں پتا چل جائے گا۔ اس نے جا کر نماز پڑھنی شروع کردی ، تھوڑی ہی دیر میں اسے یاد آ گیا کہ فلاں جگہ رقم رکھی تھی ، چنانچہ اس نے رقم نکال لی ، اگلے دن امامِ اعظم ابوحنیفہ رحمۃُ اللہ علیہ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی : حضور! آپ کی تدبیر سے مجھے رقم مل گئی ، امامِ اعظم ابوحنیفہ رحمۃُ اللہ علیہ نے فرمایا : شیطان کو یہ کب گوارا تھا کہ تم ساری رات نماز پڑھو ، اس لئے اس نے جلدی یاد دلا دیا۔ لیکن تمہارے لئے تو یہی مناسب رہتا کہ تم اللہ پاک کا شکر بجا لاتے ہوئے ساری رات نماز پڑھتے رہتے۔
*طلاق کا انوکھا مسئلہ :* کسی نے امامِ اعظم ابوحنیفہ رحمۃُ اللہ علیہ سے پوچھا : ایک شخص کی بیوی کے ہاتھ میں پانی کا پیالہ تھا ، اُس نے اپنی بیوی سے کہا کہ اگر تو اسے پئے یا اسے پھینکے یا اسے رکھے یا کسی شخص کو دے تو تجھے طلاق ہے۔ اس صورت میں عورت کیا کرے ؟ آپ رحمۃُ اللہ علیہ نے فرمایا : پیالے میں ایسا کپڑا ڈال دے جو پانی کو خشک کر دے۔
*چوری شدہ مور واپس مل گیا :* امامِ اعظم ابوحنیفہ رحمۃُ اللہ علیہ کے پڑوسی کا مور چوری ہوگیا ، اُس نے آپ رحمۃُ اللہ علیہ کے پاس آ کر شکایت کی ، آپ رحمۃُ اللہ علیہ نے فرماہا : چُپ رہو۔ پھر مسجد میں تشریف لائے جب سب لوگ جمع ہوگئے تو آپ رحمۃُ اللہ علیہ نے فرمایا کہ اس شخص کو حیا نہیں آتی جو اپنے پڑوسی کا مور چُراتا ہے اور اس حال میں آکر نماز پڑھتا ہے کہ اس کے سَر پر مور کے پَر کا اثر ہوتا ہے! ایک شخص نے اپنے سَر پر ہاتھ پھیرا تو آپ رحمۃُ اللہ علیہ نے اُس سے فرمایا : اے شخص! مور واپس کردے۔ تو اُس نے مور واپس کردیا۔
*اللہ پاک کی ان پر رحمت ہو اور ان کے صدقے ہماری بے حساب مغفرت ہو.*
❤️
👍
🌹
✨
💗
💚
🤍
🤔
🥰
🪷
39