GBC Students Support Network
February 8, 2025 at 05:06 PM
تحریر عنایت کرار۔ کوٸی بتاو کہ اب اور رہبری کیا ہے! ہم نے ایک پسماندہ علاقے میں آنکھ کھولی ہے اورکٸی ادوار دیکھے۔ کسی زمانے میں یہاں صحت اور تعلیم جیسی ضروری سہولیات کا نہایت فقدان تھا۔ جب ریاست کی طرف سے صحت کے سہولیات نہ ہونے کے برابر تھے۔ ہمیں یاد ہے۔ ہم مسجد جانے والے بچوں نے داماس کے سنٹرل جماعت خانہ جاکے صحت کے ٹیکے لگواٸے ہیں۔ ہم نے بچپن سے آغا خان ڈی۔ جے سکولوں جیسے تعلیمی نظام سے استفادہ حاصل کیا ہے۔ ہم نے ایک لمبے عرصے تک آغا خان ہیلتھ سنٹر سنگل سے ڈاکٹر حیدر،ڈاکٹر اسرار چچا کے ہاتھوں اپنوں کو شفایاب ہوتے دیکھا ہے۔ ہم نے اسماعیلی جماعت کے انچاسواں امام پرنس شاہ کریم الحسینی کے تعلیم صحت اور انفراسٹرکچر کے بچھاٸی گٸی خوبصورت جال اور مضبوط نظام کے زریعے اپنی زندگیوں کو بدلتے دیکھا ہے۔ شاٸد ہم ہی خوش قسمت تھے۔ ہماری انکھ کھلتے ہی ہم نے داماس میں ایک بہترین ہمسایہ کمیونٹی کو ساتھ پایا۔ جن سے ہماری گھریلو رشتہ داریاں اور یاری دوستیاں آج تک وابستہ ہے۔ ایک باشعور، باخلاق، امن پسند اور ترقی پسند جماعت، یقیناً جنکی راہنماٸی ہی ایسے شاندار انداز سے کی جارہی تھی۔ یہ کیسے ممکن ہے کہ قافلے کا رہبر ایساباشعور، امن اور ترقی پسند ہو اور قافلہ بھٹک جاٸے۔ ایک ایسا رہبر جو ساٹھ کی دہاٸی میں ان علاقوں کا دورہ کرتا ہے۔ اپنے مریدوں کی خبر گیری اور حالت زار دیکھنے کے بعد مریدوں اور ان علاقوں میں بسنے والی دیگر کمیونیٹز کی حالت بدلنے کا مصمم ارادہ کرتا ہے۔ اور پھر چند دہایاں گزرتے ہی انکے بچھاٸے گٸے ترقیاتی منصوبوں کے نتائج دنیا کو حیران کر دیتی ہے۔ غربت اور پسماندگی کے تلے جینے والے یہ لوگ آج پاکستان کے سب زیادہ شرح تعلیم کے علاقوں میں شمار ہونے لگتے ہیں۔ کل اسماعیلی ادارے کے کسی بڑے کی لکھی ہوٸی خوبصورت بات نظر سے گزری۔ لکھتے ہیں کہ انکے رہبر کی عاجزی کا شیوہ اس قدر تھا۔۔ اگر انہیں کہیں خطاب کرنا ہوتا تو دیکھ لیتے اگر وہاں اسماعیلی کمیونٹی کی تعداد کثیر ہوتی تو بیٹھ کر خطاب کرتے اور اگر وہاں سنی کمیونٹی کی تعداد زیادہ ہوتی تو امام کھڑے ہوکر خطاب کرتے تاکہ لوگوں کو یہ محسوس نہ ہو کہ امام انہیں خیرات دے رہے ہیں۔ ایک ایسا رہبر جنہوں نے ہمیشہ امن اور اخلاق کے درس دیا۔ ایک ایسا رہبر جنہوں نے تعیلم کے سنہرے ادوار کھولے۔ ایک ایسا رہبر جو ہمیشہ پرامن رہنے، انسانیت پسند اور سِسٹر کمیونٹیز کے ساتھ بہترین رویہ کی تلقین کرتے رہے۔ ایک ایسا رہبر جس نے اپنےمریدوں کو ستر کی دہاٸی سے ہی اگلی صدی کے لٸے تیار کیا۔ جنہوں نے معیاری ایجوکیشن سسٹم متعارف کراٸی اور ملیشی کپڑوں پر پیوند لگاکے پہنے والے سادہ لوح عوام کو معیار زندگی سکھاٸی۔ ایک ایسے قاٸد و رہبر ، انسانیت کا عظیم خدمت گار، اور ایک عظیم شخصیت سے نہ صرف اسماعیلی کمیونٹی بلکہ ان سنگھلاخ پہاڑوں کے درمیان بسنے والی پوری قوم محروم ہوگٸ ہے۔ انہوں نے نہ صرف اپنے کمیونٹی کو اٹھایا بلکہ شروع سے انکے تعلیم صحت اور انفراسٹکچر کے شعبوں کے گراں قدر خدمات سے ہم سب فیضیاب ہوتےآرہے ہیں۔ آج ہم بھی اداس ہیں ہم اپنے بھاٸیوں کے دُکھ میں برابر کے شریک ہیں۔ لیکن ہم پر امید ہیں پرنس کریم آغاخان کی بہترین انتخاب پرنس شاہ رحیم الحسینی کی قیادت سےبھی نہ صرف اسماعیلی کمیونٹی کو فاٸدہ ہوگا بلکہ ہم سب مزید مستفید ہونگے اور ترقی کے نٸے ادوار شروع ہونگے۔ انسانیت کے خاموش خدمتگار ہم کیسے بھول جاٸے۔ آپکی خدمات رہتی دنیا تک یاد رکھی جاٸینگی۔
❤️ 😢 😭 🥹 🤲 👍 🙏 🫀 50

Comments