GBC Students Support Network
February 9, 2025 at 07:39 PM
تحریر: فخرالدین تاج امام کے مشن کو آگے بڑھانے کی ذمہ داری اور ہماری آزمائش آج ہمارے مولا کو ہم سے بچھڑے پانچ دن ہو چکے ہیں، مگر ایسا لگتا ہے جیسے وقت تھم گیا ہو، جیسے زمین و آسمان ساکت ہو گئے ہوں۔ آنکھوں میں نمی ہے، ذہن پر ایک بوجھ ہے، اور دل میں ایک ایسا خلا ہے جو الفاظ میں بیان نہیں ہو سکتا۔ ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے کوئی اندر سے ٹوٹ گیا ہو، جیسے کوئی روشنی تھی جو اچانک بجھ گئی ہو۔ دل چاہتا ہے چیخ چیخ کر روئیں، آسمان سے فریاد کریں کہ “اے مولا! ہمیں یوں تنہا کیوں چھوڑ گئے؟” مگر نہیں… مولا ہمیں چھوڑ کر نہیں گئے، وہ ہمیں جگا کر گئے ہیں، ہمیں راستہ دکھا کر گئے ہیں، ہمیں ایک مشن سونپ کر گئے ہیں۔ امام شاہ کریم نے جو کچھ کیا، وہ ہمارا سرمایہ ہے۔ وہ ہمارے لیے اپنا سب کچھ قربان کر گئے، ہمیں خواب دیے، ہمیں راستے دکھائے، ہمیں سکھایا کہ روشنی کیسے پھیلانی ہے۔ وہ ہمیشہ چاہتے تھے کہ ان کے مرید بہترین تعلیم حاصل کریں، آگے بڑھیں، لیکن صرف اپنی ذات کے لیے نہیں بلکہ اپنی کمیونٹی، اپنے علاقے، اور پوری انسانیت کے لیے کچھ کریں۔ لیکن اب سوال یہ ہے کہ کیا ہم جاگ گئے ہیں؟ کیا ہم نے وہ پیغام سمجھ لیا ہے؟ کیا ہم اپنے حصے کا چراغ جلا سکتے ہیں؟ یہ وقت ماتم کا نہیں، بلکہ عمل کا ہے۔ یہ وقت سوچنے کا نہیں، بلکہ کرنے کا ہے۔ AKES کے اساتذہ – علم کے دیے کو روشن کرنا میرے معزز اساتذہ! آپ صرف استاد نہیں، آپ معمار ہیں، آپ چراغ ہیں، آپ وہ روشنی ہیں جو اندھیروں کو مٹاتی ہے۔ آغا خان ایجوکیشن سروس (AKES) کے اساتذہ پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ امام کے مشن کو اپنی روح میں اتار لیں۔ کل اگر آپ 100 فیصد دے رہے تھے، تو آج سے 120 فیصد دیجیے۔ اگر کل آپ پڑھا رہے تھے، تو آج سے سکھائیے، جگائیے، روشنی پھیلائیے! کل اگر آپ طالبعلموں کو ایک سبق سکھا رہے تھے، تو آج سے ان کے خوابوں کو حقیقت میں بدلنے میں مدد کیجیے۔ ہر بچہ آپ کا اپنا بچہ ہے، ہر طالبعلم آپ کی اپنی ذمہ داری ہے۔ یہ ادارہ صرف ایک اسکول نہیں، یہ امام کا خواب ہے، یہ مولا کا مشن ہے۔ اسے اپنا گھر سمجھیں، اپنی پہچان سمجھیں، اور اس کے ہر کونے میں وہ روشنی بھریں جس کا خواب امام نے دیکھا تھا۔ AKHS – صحت کے محافظوں کا امتحان میرے ڈاکٹرز، میرے نرسیز، میرے صحت کے محافظو! یہ وقت عام دنوں جیسا نہیں۔ یہ وقت خود کو ایک نئی سطح پر لے جانے کا ہے۔ آغا خان ہیلتھ سروس (AKHS) سے وابستہ ہر فرد کو یہ سمجھنا ہوگا کہ وہ صرف ملازمت نہیں کر رہے، بلکہ امام کے خواب کی تکمیل میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔آپ کے ہاتھ میں صرف دوائیں نہیں، آپ کے ہاتھ میں دعا ہے، آپ کے ہاتھ میں امید ہے، آپ کے ہاتھ میں زندگی ہے۔ ہر مریض کو یہ محسوس ہونا چاہیے کہ وہ کسی اسپتال میں نہیں، بلکہ شفقت اور محبت کے ایسے مرکز میں ہے جہاں اسے مکمل توجہ دی جا رہی ہے۔ ہر انجکشن، ہر مرہم، ہر تسلی کے الفاظ آپ کے اجر کو بڑھائیں گے۔ مولا چاہتے تھے کہ ان کے مرید صحت مند رہیں، ان کی کمیونٹی مضبوط ہو، اور یہ ذمہ داری آپ پر ہے کہ آپ اس مشن کو اپنی روح سے جُدا نہ ہونے دیں۔ آغا خان فاؤنڈیشن – دیانت اور خدمت کی آزمائش میرے بھائیو اور بہنو! یہ وقت خود احتسابی کا ہے۔ آغا خان فاؤنڈیشن (AKF) سے وابستہ ہر فرد کو یہ سوچنا ہوگا کہ کیا ہم نے امام کی امانت کا حق ادا کیا؟ یہ ادارے امام کی عطا کردہ امانتیں ہیں۔ انہیں صرف ایک نوکری سمجھنا، صرف ایک ذمہ داری سمجھنا، بہت بڑی غلطی ہوگی۔ یہ ہمارے لیے وہ پلیٹ فارمز ہیں جہاں سے ہم امام کے مشن کو حقیقت میں بدل سکتے ہیں۔ ہر کام عبادت ہے! ہر محنت نجات ہے! ہر دیانت امام کی خوشنودی ہے! اگر ہم واقعی امام کے مشن کے سچے پیروکار ہیں، تو ہمیں ہر برائی کو اپنی سوچ، اپنے ذہن، اور اپنی شخصیت سے نکالنا ہوگا۔ ہمیں اپنے قول و فعل سے یہ ثابت کرنا ہوگا کہ ہم مولا کی تعلیمات پر چلنے والے سچے مرید ہیں۔یہ وقت جاگنے کا ہے، آگے بڑھنے کا ہے، اور امام کے خواب کو حقیقت میں بدلنے کا ہے۔ کیا ہم تیار ہیں؟
❤️ 👍 👎 🙏 😢 🤲 41

Comments