دین و دنیا چینل
February 11, 2025 at 05:48 AM
سوال____
فروزن چکن کے بارے میں کیا حکم ہے حلال ہے یا حرام؟
جواب______
واضح رہے کہ کسی بھی قسم کے حلال جانور کے گوشت کی حلت و حرمت کا مدار اس کے ذبح پر ہوتا ہے، پس اگر ذبح کرنے والا مسلمان ہو، اور اس نے اللہ کا نام لے کر ذبح کیا ہو، یا ذبح کرنے والا اہل کتاب (عیسائی، یہودی) میں سے ہو، تو ایسے شخص کا ذبیحہ حلال ہوتا ہے، البتہ اگر بالیقین ذبح کرنے والے ( خواہ وہ مسلمان ہو یا اہل کتاب میں سے ہو) کے بارے میں معلوم ہوجائے کہ اس نے غیر اللہ کے نام پر ذبح کیا ہے، تو ایسے شخص کا ذبیحہ حلال نہیں ہوتا۔
اسی طرح سے جانور کے ذبحِ اختیاری میں یہ بھی ضروری ہے کہ گلے کی چاروں رگیں (کھانے کی نالی، سانس کی نالی اور خون کی نالیوں) یا ان میں سے اکثر کٹ جائیں، اور ذبح کرنے والا خود جانور کو اپنے ہاتھ سے تیز دھار آلہ سے ذبح کرے، (اگر آلہ کی تیزی کے بجائے اس کے دباؤ سے دم گھٹنے کی وجہ سے جانور مرجائے تو وہ مردار ہوگا)۔
پس مروجہ مشینی ذبیحہ میں یہ سب شرائط نہیں پائی جاتیں، جس کی وجہ سے مشین کے ذریعہ ذبح کرنا خلافِ شرع ہے، اور مشینی ذبیحہ حلال نہیں ہوتا ہے۔
البتہ اگر مشین کا کام صرف اس حد تک ہو کہ وہ جانور کو اس طور پر قابو کرلے کی جس سے جانور کی موت واقع نہ ہو، پھر مسلمان یا متدین اہلِ کتاب اللہ کا نام لے کر چھری پھیرنے دے تو اس صورت میں ذبیحہ حلال ہوگا۔
رد المحتار علی الدر المختار میں ہے:
" والكتابي من يؤمن بنبي ويقر بكتاب رملي."
( كتاب الذبائح، ٦ / ٢٩٨، ط: دار الفكر )
لہذا تازہ گوشت یا فروزن گوشت لینے سے قبل ذبح کرنے والے کے بارے میں معلومات حاصل کر لینی چاہئیں۔
1۔ اپنے دوست سے معلوم کرلیں کہ مذکورہ گوشت کس نوعیت کا ہے، پس اگر وہ کہتا ہے کہ ذبح کرنے والا مسلمان ہے، یا اہل کتاب میں سے ہے اور ہاتھ سے ذبح شدہ حلال جانور کا گوشت ہے، مشینی ذبیحہ نہیں ہے تو مسلمان کی بات پر یقین کرلیا جائے۔
2۔ فروزن گوشت لینے سے قبل کمپنی کی تفصیلات دیکھ لی جائیں، اس کے بعد لیا جائے۔
تاہم اگر یہود ونصاری اپنے مذہب کے اصول ، پیغمبر اور کتبِ سماویہ کو مانتے ہیں ، دہریہ، سائنس اور نجوم پرست نہیں ہیں، اور جانور کو اللہ کا نام لے کر ذبح کرتے ہیں، ذبح کے وقت اللہ کے علاوہ کسی اور کا نام نہیں لیتے تو ایسے یہود ونصاریٰ کا ذبیحہ حلال ہے اور اس کا گوشت کھانا جائز ہے۔
لیکن موجودہ دور کے اکثر یہود ونصاریٰ ملحد، دہریہ، سائنس پرست اور نجوم پرست ہیں، صرف نام کے اہلِ کتاب ہیں، ان کو مذہب سے بالکل لگاؤ نہیں، بلکہ ان کے اقوال وافعال سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ مذہب سے بے زار ہیں تو ایسے یہود ونصاریٰ کو اہلِ کتاب کہنا بھی صحیح نہیں اور ان کا ذبیحہ بھی حلال نہیں؛ اس لیے حلال اور غیر مشتبہ چیز کو چھوڑ کر مشتبہ چیز اختیار نہ کی جائے اور ان کے ذبیحہ سے مکمل احتراز کیا جائے۔
👍
1