Asif Mahmood
February 15, 2025 at 03:46 PM
یہ فلسطین کا پرچم نہیں ہے ، یہ تو تربوزہے۔۔۔۔۔۔۔ جب مغربی کنارے میں فلسطین کے پرچم پر پابندی ہو ، جب نصاب میں مسجد اقصی کے ذکر پر کتابیں ضبط ہو رہی ہوں اور بک سلرز گرفتار ہو رہے ہوں ۔ جب ایک تہذیب کے تمام رنگ مٹانے کی کوششیں ہو رہی ہوں ، جب امت بی اے کی ڈیٹ شیٹ ڈھونڈ رہی ہو ، جب صوفیان مصلحت بیں اپنے جلال و جمال کے ساتھ مظلوموں ہی کے خلاف زباں بکف ہو جائیں اور جب وقت کے سارے فرعون اپنی قوت کے ساتھ ٹوٹ پڑیں ، مزاحمت تب بھی نہیں ڈگمگاتی ۔ وہ تربوز ، انجیز اور زیتون کی قوس قزح بن جاتی ہے ۔ حضرت صاحب ، مزاحمتیں ایسے ختم نہیں ہوتیں ۔ یہ زندہ رہتی ہیں ۔ مزاحمت بیچ کی طرح پھوٹتی رہتی ہے ۔ ۔۔۔ آصف محمود
❤️ 👍 👌 👏 💖 63

Comments