دارالافتاء،دیوبند
February 11, 2025 at 06:31 AM
*شعبان کے مہینہ میں نفلی روزے رکھنا؟*
سوال(۳۵):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: شعبان کے مہینہ میں روزے رکھنا کیسا ہے؟
باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ
الجواب وباللّٰہ التوفیق: احادیث سے ثابت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم رمضان المبارک کے بعد سب سے زیادہ روزے شعبان کے مہینہ میں رکھتے تھے، اس لئے اس مہینہ میں کسی دن کی تعیین وتخصیص کے بغیر بکثرت روزے رکھنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
عن عائشۃ رضي اللّٰہ عنہا قالت: کان رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یصوم حتی نقول: لا یفطر ویفطر حتی نقول: لا یصوم، وما رأیت رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم استکمل صیام شہر قط إلا رمضان، وما رأیتہ في شہر أکثر منہ صیاماً في شعبان۔ وفي روایۃ قالت: کان یصوم شعبان کلہ، وکان یصوم شعبان إلا قلیلاً۔ (مشکاۃ المصابیح رقم: ۲۰۳۶، صحیح البخاري رقم: ۱۹۶۹، صحیح مسلم رقم: ۱۱۵۶)
عن عائشۃ رضي اللّٰہ عنہا أنہا قالت: ما رأیت النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم في شہر أکثر صیاماً منہ في شعبان کان یصومہ إلا قلیلاً؛ بل کان یصومہ کلہ۔ (سنن الترمذي ۱؍۱۵۵) فقط واللہ تعالیٰ اعلم
املاہ: احقر محمد سلمان منصورپوری غفرلہ ۲۲؍۶؍۱۴۳۳ھ
الجواب صحیح: شبیر احمد عفا اللہ عنہ