دارالافتاء،دیوبند
February 13, 2025 at 02:23 AM
*صرف ۱۵؍ شعبان کا روزہ رکھیں یا اُس کے ساتھ مزید روزہ ملائیں؟*
سوال(۱۵۸):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: ۱۴؍ اور ۱۵؍شعبان کے دو روزے رکھنے چاہئے یا صرف ۱۵؍شعبان کا ایک روزہ رکھ سکتے ہیں؟ کیوںکہ کچھ لوگ کہتے ہیں ایک روزہ نہیں رکھنا چاہئے، قرآن وحدیث کی روشنی میں تسلی بخش جواب سے نوازیں، مہربانی ہوگی۔
باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ
الجواب وباللّٰہ التوفیق: صرف ۱۵؍ شعبان کا روزہ بھی رکھ سکتے ہیں اور اگر چاہیں تو ۱۳-۱۴؍ اور ۱۵؍ تینوں دنوں کا بھی روزہ رکھ سکتے ہیں؛ اِس لئے کہ بعض احادیث میں ایام بیض کے روزوں کی فضیلت ثابت ہے۔
عن جریر رضي اللّٰہ عنہ عن النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال: صیام ثلاثۃ أیام من کل شہر صیام الدہر، أیام البیض، صبیحۃ ثلاث عشر، وأربع عشر وخمس عشر۔ (شعب الإیمان للبیہقي ۳؍۳۹۰ رقم: ۳۸۵۳)
عن عائشۃ رضي اللّٰہ عنہا قالت: کان رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یصوم حتی نقول: ما یفطر ویفطر حتی نقول ما یصوم، وما رأیت رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم في شہر أکثر صیامًا منہ شعبان۔ (سنن النسائي ۱؍۲۵۰) فقط واللہ تعالی اعلم
املاہ: احقر محمد سلمان منصورپوری غفرلہ
۲۹؍۷؍۱۴۳۶ھ
👍
1