اردو تحـــــــاریــــــر💌 📚📝
February 7, 2025 at 01:35 PM
✍️ باپ! ایک انمول سایہ، جس کی جگہ کوئی نہیں لے سکتا ✍️ . https://whatsapp.com/channel/0029Va7OLGd1Hspvf0pbwx3K .زندگی کے سفر میں ہم کئی رشتوں سے جڑتے ہیں، کچھ نئے بنتے ہیں، کچھ وقت کے ساتھ بچھڑ جاتے ہیں، لیکن ماں اور باپ وہ ہستیاں ہیں جو ہماری زندگی کا لازمی جزو ہیں۔ "ماں" کا ذکر آتے ہی ایک مہربان، قربانیاں دینے والی، محبت اور شفقت سے لبریز ہستی کا تصور ذہن میں آتا ہے، اسی لیے ماں کی جمع مائیں بولا جاتا ہے، کیونکہ زندگی میں کئی عورتیں ماں کا کردار ادا کر سکتی ہیں، جیسے دادی، نانی، خالہ، پھوپھی وغیرہ، لیکن باپ؟ ذرا غور کریں! باپ کی جمع کیوں نہیں؟ اس کی وجہ یہ ہے کہ باپ کی جگہ کوئی اور نہیں لے سکتا۔ انسان کی زندگی میں باپ ہمیشہ ایک ہی ہوتا ہے، وہی ایک ہستی جو اپنے بچوں کے لیے دنیا کے سخت ترین موسموں سے ٹکراتا ہے، ان کی خوشیوں کے لیے خود کو تکلیف میں ڈال دیتا ہے، لیکن شکایت کا ایک لفظ تک زبان پر نہیں لاتا۔ باپ—وہ چٹان جو ہر طوفان کو روکتا ہے ماں محبت کی مورت ہوتی ہے، جو بچے کو اپنی گود میں سکون دیتی ہے، جبکہ باپ وہ محافظ ہوتا ہے جو باہر کی دنیا کے طوفانوں سے ٹکرا کر اپنے بچوں کو بچاتا ہے۔ ہم اکثر ماں کی محبت کے گیت گاتے ہیں، اور بجا طور پر ایسا کرنا چاہیے، کیونکہ ماں کی ممتا بے مثال ہے۔ لیکن کیا ہم نے کبھی سوچا کہ وہ ماں جو بچے کو سینے سے لگائے رکھتی ہے، اس کے پاس یہ سکون کس کے باعث ہوتا ہے؟ یہ باپ ہی ہے جو اپنی زندگی کی تمام آسائشیں، اپنے آرام، اپنے خواب، حتیٰ کہ اپنی صحت تک قربان کر دیتا ہے، تاکہ اس کے بچے خوش رہ سکیں۔ وہ خود پھٹے پرانے کپڑوں میں گزارا کر لیتا ہے، لیکن اپنے بچوں کو بہترین لباس مہیا کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ وہ خود دن بھر دھوپ میں جلتا ہے، لیکن اپنے بچوں کے سروں پر ٹھنڈی چھاؤں مہیا کرتا ہے۔ باپ کی جدائی—ایک ایسا خلاء جو کبھی پُر نہیں ہوتا ماں کی طرح باپ بھی اپنے بچوں کی زندگی میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے، لیکن افسوس کہ ہم میں سے بہت سے لوگ اس کی موجودگی کی قدر نہیں کرتے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ وہ جو کچھ کر رہا ہے، وہ اس کا فرض ہے، اور ہم اکثر اس کی محبت کو محسوس کیے بغیر، اس کی قربانیوں کو نظر انداز کر دیتے ہیں۔ لیکن جب وہ ہستی دنیا سے چلی جاتی ہے تو تب احساس ہوتا ہے کہ باپ صرف ایک رشتہ نہیں تھا، بلکہ ایک ایسا سایہ تھا جس کی ٹھنڈک میں ہم بے فکر زندگی گزار رہے تھے۔ تب جا کر سمجھ آتا ہے کہ باپ کی کمی کو کوئی پورا نہیں کر سکتا۔ نہ دولت، نہ کوئی اور رشتہ، نہ وقت، نہ یادیں۔ اپنے والدین کی خدمت کریں—اس سے پہلے کہ دیر ہو جائے یہ وقت ہے کہ ہم اپنی آنکھیں کھولیں اور اپنے والدین کی قدر کریں۔ ماں کی محبت کا جواب محبت سے دیں، اور باپ کی قربانیوں کو نظر انداز نہ کریں۔ آج ہی اپنے والد کے پاس جا کر ان کی خدمت کا عہد کریں۔ ان کے لیے دعا کریں، ان کے آرام کا خیال رکھیں، ان کے جذبات کی قدر کریں۔ یاد رکھیں! یہ موقع ہمیشہ نہیں ملے گا۔ وقت کے ساتھ نہ ماں رہتی ہے، نہ باپ۔ جب یہ رشتے چلے جاتے ہیں، تب صرف پچھتاوا باقی رہ جاتا ہے۔ اس لیے آج ہی اپنے والدین کے لیے وقت نکالیں، ان کی خدمت کریں، ان کی دعائیں لیں، اور ان سے اپنی محبت کا اظہار کریں۔ یہی حقیقی کامیابی ہے، یہی دنیا اور آخرت کی بھلائی ہے! اللہ ہم سب کو اپنے والدین کی خدمت کرنے، ان کی عزت کرنے، اور ان کا حق ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین!
❤️ 👍 😢 🥰 19

Comments