تحریری کلام (Lyrics)
January 22, 2025 at 09:38 AM
دونوں عالَم ہیں نورٌ علی نورٌ کیوں
کیسی رونق فزا آج کی رات ہے
یہ مسرت ہے کس کی ملاقات ہے
عید کا دن ہے یا آج کی رات ہے
طُور چوٹی کو اپنی جھکانے لگا
چاندنی چاند ہر سُو دِکھانے لگا
عرش سے فرش تک جگمگانے لگا
رشکِ صبحِ صفا آج کی رات ہے
خوابِ راحت میں تھے امِ ہانی گھر
جبرائیل نے آکے سنائی خبر
چلیے چلیے شہنشاہِ والا گوہر
حق کو شوقِ لقاء آج کی رات ھے
جاگو جاگو شہنشاہِ دنیا و دیں
اُٹھو اُٹھو ذرا لامکاں کے مکیں
دیکھو دیکھو یہ حاضر ھے روح الامیں
روح تم پر فدا آج کی رات ہے
باغِ عالم میں بادِ بہاری چلی
سرورِ انبیاء کی سُواری چلی
یہ سُواری سُوئے ذاتِ باری چلی
ابرِ رحمت اُٹھا آج کی رات ہے
جذبِ شوق طلب ہر قدم ساتھ ہے
دائیں بائیں فرشتوں کی بارات ہے
سر پے نورانی سہرے کی کیابات ہے
شاہ دولہا بنا آج کی رات ہے
عطرِ رحمت فرشتے چھڑکتےچلے
جسکی خوشبو سے رستے مہکتے چلے
چاند تارے جلوں میں چمکتے چلے
کہکشاں زیر پا آج کی رات ہے
طُور پر رفعتِ لامکانی کہاں
لَن تَرانی کہاں مَن رّاٰنی کہاں
جس کا سایہ نہیں اُس کا ثانی کہاں
اُن کا اِک معجزہ آج کی رات ہے
جذبِ حسنِ طلب ہر قدم ساتھ ہے
دائیں بائیں فرشتوں کی بارات ہے
سر پہ نورانی سہرے کی کیا بات ہے
شاہ دُولہا بنا آج کی رات ہے
اور نبیوں کو یہ مرتبہ ہی نہیں
عرش اعظم پے کوئی گیا ہی نہیں
ایسا رتبہ کسی کو ملا ہی نہیں
جیسا رتبہ تیرا آج کی رات ہے
لطف جب ہے کہ دیکھیں گے سارے نبی
تیری امت پے برسے گی رحمت میری
بخش دوں گا قیامت میں امت تیری
تجھ سے وعدہ میرا آج کی رات ہے
تو نہ مجھ سے الگ میں نہ تجھ سے الگ
جو تجھ سے گیا وہ مجھ سے گیا
اور جو تجھ سے ملا وہ مجھ سے ملا
بس یہی فیصلہ آج کی رات ہے
پھر کہا حق نے جلوہ میرا دیکھ لے
جو تجھے دیکھ لے وہ مجھے دیکھ لے
میں تجھے دیکھ لوں تو مجھے دیکھ لے
دیکھنے کا مزہ آج کی رات ہے
❤️
🫀
👍
😢
🙏
28