تحریری کلام (Lyrics)
January 27, 2025 at 04:58 PM
ہو کرم سرکار اب تو ہو گئے غم بے شمار جان و دل تم پر فدا اے دو جہاں کے تاجدار 🤲 میں اکیلا اور مسائل زندگی کے بے شمار آپ ہی کچھ کیجیئے نہ اے شہہ عالی وقار 🤲 یاد آتا ہے طواف خانہ کعبہ مجھے اور لپٹنا ملتزم سے والہانہ بار بار 🤲 سنگِ اسود چوم کر ملتا مجھے کیف و سرور چین پاتا دیکھ کر مستجاب و مستجار 🤲 یا خدا دکھلاحطیم پاک و میزاب و مقام اور صفا مروا مجھے بہر ِرسولؑ زی وقار 🤲 جا رہا ہے قافلہ طیبہ نگر، روتا ہوا میں رہا جاتا ہوں تنہا اے حبیب کردگار 🤲 جلد پھر تم لو بلا اور سبز گنبد دو دکھا حاضری کی آرزو نے کر دیا پھر بیقرار 🤲 چوم کر خاک مدینہ جھومتا پھرتا تھا میں یاد آتے ہیں مدینے کےمجھے لیل و نہار 🤲 گنبد خضرا کے جلوے اور وہ افطاریاں یاد آتی ہے بہت رمضان طیبہ کی بہار 🤲 یا رسول اﷲ سن لیجیئے میری فریاد کو کون ہے جو کہ سنے تیرے سوا میری پکار 🤲 حال پر میرے کرم کی اک نظر فرمائیے دل میرا غمگین ہے اے غمزدوں کے غمگسار 🤲 قافلے والوں سنو یاد آئے تو میرا سلام عرض کرنا روتے روتے ہو سکے تو بار بار 🤲 غمزدہ یوں نہ ہوا ہوتا عبید قادری اس برس بھی دیکھتا گر سبز گنبد کی بہار
❤️ 😢 🤲 👍 😭 🥹 💚 61

Comments