مُعاشرے کی اِصلاح✅
February 13, 2025 at 02:08 AM
Looking Cool – ایک خطرناک فریب
.
.زمانہ بدل رہا ہے، اور اس کے ساتھ ہی ہماری نسلوں کے خیالات، نظریات اور طرزِ زندگی میں بھی تبدیلی آ رہی ہے۔ کچھ تبدیلیاں مثبت ہوتی ہیں، لیکن کچھ ایسی بھی ہوتی ہیں جو ہماری پہچان، عزت، غیرت، اور دین و ایمان کو نقصان پہنچاتی ہیں۔ آج کل نوجوان، خاص طور پر لڑکیاں، "Cool" دیکھنے کی دوڑ میں ایک خطرناک راستے پر گامزن ہو چکی ہیں۔ یہ صرف ایک وقتی رجحان (Trend) نہیں، بلکہ ایک ایسا زہر ہے جو آہستہ آہستہ ہماری نئی نسل کے اخلاق، کردار، اور روحانی وجود کو کھوکھلا کر رہا ہے۔
Cool دیکھنے کا مطلب کیا ہے؟
آج کے دور میں "Cool" بننے کے لیے دین، شرم و حیا، عزت اور اقدار کو قربان کرنا عام بات ہو چکی ہے۔ نوجوان بچیاں یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ یہ "Coolness" کا جنون ان کی اصل پہچان کو دھندلا رہا ہے۔
1. لباس اور حیا کا سودا
عبایہ پہن کر بھی ایسے انداز اپنانا کہ "ماڈرن" لگوں۔
دوپٹہ پہن کر بھی اس کو زینت کا حصہ بنا لینا، مگر حیا کا نہیں۔
جینز اور اسکارف کا امتزاج، تاکہ "روایتی" بھی لگوں اور "Cool" بھی۔
نیل پالش، اسٹائلش حجاب، اور "ٹخنوں سے اوپر" لباس پہن کر نیا فیشن اپنانا۔
2. لینگویج اور بول چال کا بگاڑ
"Bro", "Jani", "Mera Bhai" جیسے الفاظ لڑکیوں کا عام استعمال بن چکے ہیں۔
"میں آ رہا ہوں"، "میں جا رہا ہوں" جیسے جملے ادا کر کے خود کو زیادہ اسمارٹ ثابت کرنا۔
والدین کو "مما یار"، "بابا یار" کہہ کر بلانا، اور ان کے سامنے کسی حد کی پرواہ نہ کرنا۔
مزاح کے نام پر والدین اور بڑوں کی تذلیل کرنا، اور "Cool" بننے کے چکر میں عزت و ادب کا جنازہ نکال دینا۔
3. سوشل میڈیا کی لت
اپنی شناخت کو مختلف فینسی ناموں سے چھپانا: "خلیفہ 2"، "ڈیول ڈول"، "Rebellious Girl" وغیرہ۔
کورین، جاپانی اور مغربی ڈراموں سے متاثر ہو کر ان کی نقل کرنا، ان جیسا لباس، بات چیت اور اسٹائل اپنانا۔
انسٹاگرام، ٹک ٹاک، اور اسنپ چیٹ پر Likes اور Comments کے پیچھے اپنی حیا اور وقار کو داؤ پر لگا دینا۔
ہر تصویر میں Victory ✌️ کا نشان بنا کر خود کو آزاد اور ماڈرن ثابت کرنا۔
ویپنگ (Vaping) اور شیشہ کو "Super Cool" بننے کا ذریعہ سمجھنا۔
4. والدین کی نادانی اور غفلت
کئی والدین کو خبر ہی نہیں کہ ان کی بیٹیاں سوشل میڈیا پر کیا کچھ کر رہی ہیں۔
وہ بیٹیاں جو گھروں میں "حیا دار" بنتی ہیں، باہر "لونڈا گروپ" میں شامل ہو کر کس قسم کی حرکات کر رہی ہیں؟
تربیت کا فقدان، نماز اور قرآن کو صرف رسمی عبادات سمجھ کر نظر انداز کرنا۔
والدین کا بچوں کے دوستوں، ان کے موبائل کے استعمال اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر نظر نہ رکھنا۔
یہ سب کیوں ہو رہا ہے؟
قرآن سے دوری: دین کی تعلیم کو نظر انداز کرنا، اور مغربی ثقافت کو ہی "ترقی" سمجھ لینا۔
شناخت کا بحران: اپنی اسلامی پہچان پر فخر کرنے کے بجائے، غیروں کے انداز اپنانا۔
معاشرتی دباؤ: دوستوں اور سوسائٹی کے مطابق چلنے کی دوڑ، تاکہ "بورنگ" یا "دیہاتی" نہ کہلائیں۔
والدین کی لاپرواہی: بچوں کو دینی تعلیم دینے کے بجائے، انہیں "آزاد خیالی" کے نام پر چھوڑ دینا۔
اس کا حل کیا ہے؟
1. والدین کو اپنی ذمہ داری سمجھنی ہوگی:
بیٹیوں کو عزت، حیا، اور وقار کی حقیقت بتائیں۔
ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر نظر رکھیں اور ان کی صحبت کو جانچیں۔
گھروں میں اسلامی ماحول پیدا کریں، تاکہ باہر کی دنیا ان پر اثر انداز نہ ہو۔
2. بچیوں کو حقیقت سے آگاہ کرنا ہوگا:
انہیں سمجھانا ہوگا کہ حقیقی Cool وہ نہیں جو دنیا کو خوش کرے، بلکہ وہ ہے جو اللہ کو راضی کرے۔
حجاب اور پردے کو صرف فیشن کا حصہ نہ بنائیں، بلکہ اس کی اصل روح کو اپنائیں۔
مغربی کلچر، کورین ڈراموں، اور سوشل میڈیا کے غلط اثرات سے بچیں۔
3. قرآن اور نماز کو ترجیح دیں:
نماز اور قرآن صرف رسم نہیں، بلکہ کامیاب زندگی کا راستہ ہیں۔
اگر خود دین سے جڑے رہیں گے، تو اولاد بھی اس پر عمل کرے گی۔
اختتامیہ: مسلم بیٹیوں کے نام
اے مسلمان بیٹیو!
یہ دنیا دھوکہ ہے، یہ Coolness، یہ Likes، یہ Views سب عارضی ہیں۔ جو اللہ سے غافل ہو جائے، وہ اپنی ذات سے بھی غافل ہو جاتا ہے۔ تمہاری سب سے بڑی پہچان تمہارا ایمان، تمہاری حیا، اور تمہاری عزت ہے۔ اگر تم واقعی Cool بننا چاہتی ہو، تو قرآن کی تعلیمات کو اپناؤ، نماز کو اپنی زندگی کا حصہ بناؤ، اور اپنی حیا کو اپنی طاقت بناؤ۔
اللہ ہمیں اور ہماری نسلوں کو ہدایت عطا فرمائے۔ آمین!
❤️
👍
🤲
💯
😢
10