𝐌𝐚𝐳𝐡𝐚𝐫 𝐐𝐚𝐝𝐫𝐢
January 25, 2025 at 08:36 AM
تیرے دیار کے احسان بھولتے ہی نہیں عنایتوں کے وہ سامان بھولتے ہی نہیں وہ جالیاں وہ دریچے وہ منبر و محراب وہ در وہ روضہ وہ دربان بھولتے ہی نہیں جبیں پہ نور، نظر میں ادب، دلوں میں گداز حریمِ ناز کے مہمان بھولتے ہی نہیں بوقت اذن حضوری وہ آنسوؤں کی تڑپ وہ آرزوئیں وہ ارمان بھولتے ہی نہیں ملائکہ بھی یہ جنت میں جا کے کہتے ہیں کہ اس نگر کے خیابان بھولتے ہی نہیں نظر بدل گئی منظر بدل گئے سارے تیری نگاہ کے فیضان بھولتے ہی نہیں
❤️ 😢 👍 😭 34

Comments