Usfoorat-ul-Mutaal || Managed By Team Darulmutaal ||
Usfoorat-ul-Mutaal || Managed By Team Darulmutaal ||
February 17, 2025 at 02:09 PM
حرمین کے سفر میں لوگ تین طرح سے تصاویر کھینچتے ہیں: اول: بعض لوگ وہاں کی جگہوں، مینار، کعبۃ اللہ، روضہ مبارک وغيرہ کی تصویر کھینچتے ہیں۔ اس کی لاجک سمجھ آتی ہے کہ ہم اس کا اپنی خوشی کے لیے ریکارڈ رکھنا چاہتے ہیں یا اور چاہت رکھنے والوں کو دکھانا چاہتے ہیں۔ لیکن اس میں روضہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر جالیوں کی تصاویر کھینچنے سے احتیاط کرنی چاہیے۔ اس جگہ پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر سلام پیش کیا جاتا ہے۔ گویا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس سامنے لگی ہوتی ہے۔ اگر ہم آنکھوں سے دیکھتے کہ حضور کی مجلس سامنے ہے تو کیا یہ ممکن تھا کہ سلام کے ساتھ تصویریں کھینچ رہے ہوتے یا ویڈیو بنا رہے ہوتے؟ سردار کی مجلس میں ایسے جایا جاتا ہے؟ دوم: بعض لوگ یہاں کعبۃ اللہ یا سبز گنبد کے سامنے کھڑے ہو کر اپنی تصویر کھنچواتے ہیں یا سیلفی بناتے ہیں۔ یہ دو وجوہات سے انتہائی نامناسب معلوم ہوتا ہے: الف: اس کا مقصد عموماً یہی ہوتا ہے کہ میری وہاں موجودگی ظاہر ہو۔ وہاں ہم عبادت کے لیے جاتے ہیں اور یہ عبادت میں ریا کاری ہے۔ ریا سے اچھی خاصی عبادت کا ثواب ضائع ہو جاتا ہے۔ ب: یہ جگہیں "بیک گراؤنڈ" بنانے کے لیے نہیں ہیں۔ ان کی اپنی حرمت ہے۔ انہیں بیک گراؤنڈ بنانے سے یہ احساس ہوتا ہے کہ اصل اہم چیز ہمارا "بوتھا شریف" ہے اور یہ جگہیں اس تصویر میں خوب صورتی پیدا کرنے کے لیے ہیں۔ یہ ان کی بے ادبی ہے۔ سوم: وہ لوگ ہیں جو دوران عبادت، عبادت کی تصویر بناتے ہیں۔ نماز پڑھتے ہوئے، طواف کرتے ہوئے، سجدے میں، دعا میں، سلام پیش کرتے ہوئے، حالت احرام میں۔ یہ صریح ریا کاری ہے۔ ہم عبادت کی شکل بنا رہے ہیں یا عبادت کر رہے ہیں کسی کو دکھانے کے لیے۔ یہ شرک اصغر ہے کہ عبادت کی شکل ہم اللہ کے ساتھ کسی اور کو بھی دکھانا چاہتے ہیں۔ یہ انتہائی خطرناک اور اعمال کو خراب کرنے والی چیز ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارے یہاں حج اور عمرے بڑھتے جا رہے ہیں لیکن اثر ظاہر نہیں ہوتا۔ اس سے بھی احتراز کرنا چاہیے۔ #متفرق_خیالات
❤️ 👍 🫀 😢 17

Comments