•||•💚(اھـــدنــاالــصـراط الـمــســتـقــیـم)🕋🤲
•||•💚(اھـــدنــاالــصـراط الـمــســتـقــیـم)🕋🤲
February 25, 2025 at 04:41 PM
*آپکے دینی مسائل کا حل* 📚 تقدیم:- *مفتی محمد حسن* --------------------------------------- *✒️ روزے کے مسائل حروف تہجی کی ترتیب سے ذکر کئیے جا رہیں ہیں لہذا آپ سب ممبرز اسے غور سے پڑھ کر ثواب کی نیت سے آگے شئیر کیجئیے*. 🌻 روزے کے مسائل🌻 *🍁 اذان کا تعلق سحری یا افطاری کے ساتھ نہیں، بلکہ سحری ختم کرنے کا تعلق صبح صادق کے وقت کے ساتھ ہے اور افطاری کا تعلق مغرب کا وقت داخل ہونے کے ساتھ ہے*. یعنی صبح صادق کے طلوع ہونے سے سحری اور تہجد کا وقت ختم ہو کر فجر کا وقت شروع ہوتا ہے اور اس ٹائم کے بعد سحری کرنا جائز نہیں ہوتا، چاہے فجر کی اذان ہو یا نہ ہو، کیونکہ اذان کا اصل تعلق مرد حضرات کی باجماعت نماز کے ساتھ ہے سحری کے ساتھ اسکا کوئی تعلق نہیں بلکہ سحری کا اختتامی وقت وہ ہے جس وقت صبح صادق کا فکس ٹائم داخل ہو *اور یہ ٹائم معلوم کرنا ہر مسلمان پر لازم ہے* کہ وہ کسی صاحب علم سے اپنے شہر کے اوقات کے مطابق صبح صادق کا فکس ٹائم معلوم کرے تاہم اذان اگر وقت پر ہو تاخیر سے نہ کہی گئی ہو تو اسے سحری ختم ہونے کی علامت سمجھی جائے گی اور فوراً کھانا پینا چھوڑنا لازم ہو گا ورنہ یہ روزہ نہیں ہو گا. اسی طرح مغرب کا صحیح وقت داخل ہوتے ہی افطاری کی اجازت ہوتی ہے اذان کا انتظار لازم نہیں ہوتا البتہ اگر مغرب کی اذان وقت داخل ہونے کے بعد ہو تو اسے مغرب کا وقت داخل ہونے کی علامت سمجھی جائے گی اور اذان کے ساتھ ہی افطاری کی اجازت ہو گی لیکن شرط یہ ہے کہ وقت سے پہلے پہلے اذان شروع نہ ہوئی ہو ورنہ پھر وہ روزہ نہیں ہو گا اسکی قضا لازم ہو گی کفارہ لازم نہیں. مغرب کا وقت کس ٹائم داخل ہوتا ہے؟ یہ بات اپنے شہر کے اوقات کے مطابق کسی صاحب علم سے معلوم کرنی چاہیے. 26- *🍁 اِنزَال Discharge ہونا یعنی شھوت کے ساتھ منی خارج ہونا*۔ شوہر کا اپنی بیوی سے یا کسی اور عورت سے اسی طرح بیوی کا اپنے شوہر یا کسی اور مرد کو شہوت کے ساتھ چھونے سے یا بوسہ لینے سے انزال ہو گیا یعنی منی نکلی تو روزہ فاسد ھو جائے گا۔قضاء ضروری ہے کفارہ نہیں ہے۔اگر انزال نہ ہو بلکہ *مذی* یعنی سفید پتلا رقیق پانی نکلے تو اس صورت میں روزہ فاسد تو نہیں ہوگا لیکن مکروہ ہو جائے گا یعنی ثواب میں کمی آئیگی اسلیئے روزے کو اس سے پاک رکھنے کی کوشش کرے۔ *منی* لذت سے شہوت کے ساتھ کود کر نکلتی ہے جس کے بعد شھوت ختم ھو جاتی ھے جبکہ *مذی* پتلی،  سفیدی مائل پانی کی طرح رنگ کی ہوتی ہے، یہ بھی شہوت کے وقت نکلتی ھے لیکن اس کے نکلنے پر شہوت قائم رہتی ہے۔ 27-اپنی بیوی یا بیوی کا اپنے شوہر کو چھوئے بغیر صرف شہوت کے ساتھ دیکھنے سے اگر انزال ہو گیا تو اس سے روزہ فاسد نہیں ہو گا۰ 28-اگر کسی روزہ دار کو محض شہوت انگیز چیز دیکھنے یا سوچنے سے انزال ہو جائے تو اس سے روزہ فاسد نہیں ہو گا تاھم مکروہ ہو گا۰ اسوجہ سے روزہ کے دوران بلکہ ہر وقت نظر کی حفاظت لازم ھے کیونکہ قصداً گُناہ کبیرہ ھے خواہ موبائل وغیرہ کے ذریعہ ہو یا عام حالات میں۔ 29-اگر کسی کو نظر شہوت کی وجہ سے انزال ھو گیا اس نے اس گمان سے کہ روزہ فاسد ہوگیا اس کے بعد جان بوجھ کر اگر روزہ فاسد کیا یعنی کچھ کھا پی لیا تو قضا ضروری ہے کفارہ نہیں۔ 30-محض دیکھنے سے یا خیال کرنے سے انزال ہوگیا تو روزہ فاسد نہیں ہوا روزہ بدستور باقی ہے البتہ اس قسم کی نظر اور خیال سے اپنے آپ کو بچانے کی ضرور کوشش کرنی چاہیئے۔ 31-سونے کی حالت میں منی خارج ہونے سے روزہ فاسد نہیں ہوگا۔ 32-اگر ماہ رمضان میں دن میں شوھر نے بیوی کو پیار کرنے کی وجہ سے انزال ہو گیا ہے تو روزہ فاسد ہوگیا ہے۔قضا واجب ہے کفارہ واجب نہیں۔البتہ اس کے بعد رمضان کے احترام میں غروب آفتاب تک کھانے پینے کی اجازت نہیں ھو گی۰ 33-اگر روزے کی حالت میں اپنی بیوی سے شوہر بغلگیر ہوا،کچھ دیر تک اسی حالت میں رہنے کے بعد انزال ھو گیا تو روزہ فاسد ھو گیا ،قضا لازم ہے کفارہ نہیں۔ 34-اگر کوئی شخص رمضان المبارک میں دن کے وقت اپنی بیوی کے ساتھ بیٹھا اور کمزوری کی وجہ سے انزال ہوگیا تو روزہ فاسد ھو گیا ،قضا لازم ہے کفارہ نہیں اور غروب آفتاب تک کھانے پینے کی اجازت نہیں۔ *🍁 ایام بِیض کے روزے 🍁*۔ 35-ہر مہینے کی تیرہویں چودھویں اور پندرہویں دن کے روزے کو ایام بیض کے روزے کہتے ہیں۔ 36- ہر مہینے میں *13,14,15* کے تین روزے رکھنے سے پورا سال روزہ رکھنے کے برابر ثواب ملتا ہے،کیونکہ ہر نیکی کا اجر دس گنا ہے اور تین کو دس سے ضرب دیں تو تیس ہے۔(30=10×3)لہذا تین دن روزہ رکھنے سے تیس دن روزہ رکھنے کا ثواب ملے گا۔ *🍁 ایام تشریق میں روزے🍁* 37-عیدالفطر کے صرف پہلے دن ،عیدالاضحی کے پہلے دوسرے تیسرے اور چوتھے دن یعنی ایام تشریق ذی الحجہ کی *گیارہ بارہ تیرہ تاریخ* کو روزہ رکھنا درست نہیں۔ اگر کوئی شخص ان دنوں میں روزے کی نیت کرے گا تو اس روزے کو پورا کرنا لازم نہیں ہو گا اور فاسد ہونے کی صورت میں اس کی قضا لازم نہیں ہو گی ،بلکہ ایسے روزے کو فاسد کرنا یعنی ختم کرنا لازم ہے کیونکہ حدیث پاک میں منع فرمایا گیا ہے۔ *🍁 بالغ ہونا 🍁*۔ اگر کوئی نابالغ رمضان کے دن میں بالغ ہو جائے یا کوئی کافر مسلمان ہو جائے تو دن میں کھانا پینا درست نہیں ہے.اور اگر کچھ کھا لیا تو نو مسلم اور بالغ پر اس دن کی قضا لازم نہیں. اگر کوئی نابالغ زوال سے پہلے بالغ ہو اور ابھی تک کچھ کھایا پیا نہیں ہے اور روزہ کی نیت کی ہے تو روزہ درست ہو جائے گا. *🍁 بام لگانا 🍁*۔ 39-روزہ کی حالت میں بام لگانا جائز ہے۔ *🍁 بچہ 🍁*۔ جب بچے میں روزہ رکھنے کی طاقت ہو تو اس کو روزہ رکھنے کا حکم دیا جاے.جب کہ بچہ کو روزہ رکھنے سے کوئی ضرر نہ ہو اور اگر ضرر ہو تو حکم نہ دیا جائے. 2)جب بچے کی عمر دس سال ہو جائے تو تحمل اور برداشت کے موافق روزہ رکھنے کی تاکید کرنی چاہیے.اگر روزہ نہ رکھے تو نماز کی طرح سختی کرنی چاہیے تاکہ بالغ ہونے کے بعد روزہ رکھنا دشوار نہ ہو. 3)اگر نابالغ بچہ روزہ رکھ کر توڑ دے تو اس کی قضا رکھوانا ضروری نہیں.اگر نماز توڑ دے تو دوبارہ پڑھوانا چاہیے. *🍁 بچے کو چبا کر کھلانا🍁*۔ 41-روزہ دار عورت کے لیئے بلا ضرورت اپنے منہ سے کوئی چیز چبا کر چھوٹے بچے کو کھلانا مکروہ ہے ۔البتہ اگر اس کی ضرورت اور مجبوری ہو تو مکروہ نہیں ہے۔لیکن اس کا ذائقہ نگلنے سے روزہ فاسد ھو گا۰ 42.اگر کسی نے لقمہ دوسرے کو کھلانے کیلیئے چبایا پھر اس کو خطاء سے نگل گیا تو کفارہ لازم نہیں ہو گا صرف قضا واجب ہو گی۔ *🍁 بڑھاپا 🍁*۔ 43- اگر کوئی مرد یا عورت بڑھاپے یا دائم المریض یعنی *(ایسا مریض ہے جو ہمیشہ بیمار رہتا ہے)* ہونے کی وجہ سے رمضان کا روزہ رکھنے پر قادر نہیں اور مستقبل میں بھی قادر ہونے کی کوئی امید نہیں اور صحت کی امید بھی نہیں تو ہر روزے کے بدلہ میں تقریباً *دو کلو گندم یا اس کی قیمت* فدیہ میں دے سکتا ہے لیکن اس کے بعد اگر صحت یاب ہو گیا تو دوبارہ قضا کرنا ضروری ہے. ایک روزہ کی فدیہ کی قیمت وہی ھے جو صدقة الفطر کی ھے۰ *🍁 بغل کے بال 🍁*۔ 44-روزے کے دوران بغل کے بال یا زیر ناف بال صاف کرنا جائز ہے اور اس سے روزے پر کوئی اثر نہیں پڑے گا. *🍁 بلغم 🍁*۔ روزے کے دوران قصداً بلغم کو اندر سے باہر نکال کر تھوک دینے سے روزہ فاسد نہیں ہو گا.ہاں اگر بلغم پیٹ سے منہ میں آ کر رک جائے اور اس کی مقدار بھی زیادہ ہے اور اس کو قصدا نگل لیا جائے تو امام ابو یوسف کے نزدیک روزہ فاسد ہو جائے گا.اور امام ابو حنیفہ کے نزدیک روزہ فاسد نہیں ہو گا اس لئے احتیاط ضروری ہے. *🍁 بواسیر Piles 🍁*۔ 45-اگر کوئی شخص خونی بواسیر کے مرض میں مبتلا ہے اور روزہ رکھنے کی صورت میں خون آنے لگتا ہے اور بواسیر کے مسّے بھی پھول جاتے ہیں اور بہت تکلیف ہوتی ہے لیکن روزہ نہ رکھنے سے صحیح رہتا ہے تو ایسے مریض کو رمضان شریف میں روزہ نہ رکھنے کی اجازت ہے۔جب تندرست ھو تو اس وقت فوت شدہ روزوں کی قضا کرے *فدیہ دینا اس کو کافی نہیں ہے*۔ البتہ ایسا مریض جس کا مرض ہمیشہ رہنے والا ہو یعنی ٹھیک ہونے کی امید نہ ہو اور صحت سے ناامید ہو تو فدیہ دینا جائز ہوگا*.. لیکن اگر فدیہ دینے کے بعد تندرست ھو گیا اور روزہ رکھنے کے قابل ہو گیا تو *فدیہ باطل ھو جائے گا اور فوت شدہ روزوں کی قضا کرنا لازم ہوگا*.. 46-روزے کی حالت میں مقعد یعنی پاخانہ کے اندر بواسیر کے مسّوں کے زخم پر مرہم Cream یا تیل لگانا منع ہے۔ اگر دوا یا تیل اس حد تک پہنچ جائے جہاں سے معدہ اس کو جذب کر لیتا ہے یا وہ خود معدے میں پہنچ جاتا ہے تو روزہ فاسد ھو جائے گا اور اگر اس حد تک نہ پہنچنے کا احتمال ھو تو پھر مکروہ ھو گا لہذا احتیاط ضروری ہے۔ 47-اگر پاخانہ کے وقت بواسیر کے مسّے باہر آ جاتے ہیں تو استنجاء کرنے کے بعد اندر کرنے سے پہلے ٹوائلٹ پیپر وغیرہ سے خشک کرنا ضروری ہے ورنہ وہ پانی اندر جانے کی صورت میں روزہ فاسد ھو جائے گا. *🍁 بوس و کنار 🍁*۔ 48-روزے کی حالت میں شوہر کا بیوی کو یا بیوی کا شوہر کو چومنا جائز ہے اسے روزہ فاسد نہیں ھو گا *البتہ پرہیز کرنا چاہیے تاکہ ہمبستری کی طرف رغبت نہ ہو یا انزال نہ ہو*.اگر بوس و کنار سے انزال ھو جائے تو روزہ فاسد ہو جائے گا قضا لازم ھو گی اور اگر ہمبستری کر لی تو *روزہ فاسد ہو جائے گا قضا اور کفارہ دونوں لازم ہوں گے* اور کفارہ مسلسل 60 روزے ہیں اگر درمیان میں ایک بھی روزہ چھوڑ دیا تو پھر دوبارہ نئے سرے سے شروع کرنا لازم ہو گا البتہ عورت کے لئیے صرف حیض کے ایام کی معافی ھے۔ *🍁 بھوک 🍁*۔ 49- *بھوک کی وجہ سے روزہ توڑ دینے کا حکم*۔ اگر روزہ دار کو بھوک کا اس قدر غلبہ ہو کہ اگر کچھ نہیں کھائے گا تو مرجائے گا یا عقل میں فتور آ جائے گا تو اس صورت میں روزہ توڑنے کا اختیار ہو گا *صرف قضا لازم ہو گی کفارہ لازم نہیں ہو گا*۔ اور اگر بھوک اس قدر زیادہ نہیں تو اس صورت میں *روزہ توڑنے کی صورت میں قضا اور کفارہ دونوں لازم ہونگے*.کیونکہ عام بھوک اور پیاس تو روزہ رکھنے کے ساتھ لَازم ھے۔ *🍁 بھول جانا 🍁*۔ 50- *بھول سے کھانے پینے کا حکم* اگر روزہ دار بھول کر کھا پی لے تو روزہ فاسد نہیں ہوتا چاہے پیٹ بھر کر کھا پی لے یا کافی بار بھولے سے پانی پی لے روزہ باقی رہتا ہے. 51- اور اگر روزہ دار بھول کر کھا پی رہا تھا اس دوران یاد آگیا کہ وہ روزہ دار ہے تو فوراً منہ کے اندر جو کچھ ہے باہر پھینک دے.*اگر اندر نگل لیا تو روزہ ٹوٹ جائے گا اور قضا لازم ہوگی*. 52- بھول کر کھانے پینے کے بعد یہ گمان کیا کہ روزہ ٹوٹ گیا اور پھر اس کے بعد جان بوجھ کر کھایا تو *پھر روزہ ٹوٹ جائے گا اور قضا لازم ہو گی*۔ (📚مستفاد از:روزے کے مسائل کا انسائیکلوپیڈیا:تالیف:-استاذ محترم مفتی انعام الحق صاحب قاسمی📚) *🖌روزے کے مسائل جاری ہیں جو کہ حروف تہجی کی ترتیب سے ذکر کئیے جا رہیں ہیں لہذا آپ سب ممبرز اسے غور سے پڑھ کر ثواب کی نیت سے آگے بھی شئیر کیجئیے گا*. *🌷مفتی محمد حسن🌷*
❤️ 👍 😢 🙏 😂 😮 213

Comments