Children's world
Children's world
February 26, 2025 at 08:25 AM
*سیرت النبی ﷺ* *( قسط نمبر 86 )* 🌻 *=المعرفت منزل=*🌻 عازمین ہجرت کا علم ہوجانے کی صورت میں ان کے ساتھ مشرکین جو سلوک کرتے تھے , اس کے یہ تین نمونے ہیں لیکن ان سب کے باوجود لوگ آگے پیچھے پے در پے نکلتے ہی رہے.. چنانچہ بیعت عقبہ کبریٰ کے صرف دو ماہ چند دن بعد مکہ میں رسول اللہ ﷺ , حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ اور حضرت علی رضی اللہ عنہ کے علاوہ ایک بھی مسلمان باقی نہ رہا.. حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے ہجرت کا ارادہ ظاہر کیا تو حضور ﷺ نے فرمایا.. "جلدی نہ کرو.. شاید اللہ تمہیں ایک ساتھی عطا فرمائے" حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ کو امید ہو گئی کہ وہ ساتھی حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خود ہیں.. چنانچہ انھوں نے دو اچھی نسل کی اونٹنیاں خریدیں اور انھیں سفر کے لئے تیار کیا.. حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بوقت ہجرت حضرت علی رضی اللہ عنہ کو پیچھے چھوڑا.. محض اس لئے کہ اہل مکہ کی جو امانتیں ان کے پاس تھیں وہ لوٹا دیں اور پھر ہجرت کریں.. امانتیں اُسی وقت لوٹانے سے راز فاش ہونے کا اندیشہ تھا.. یہ دونوں حضرات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حسب ارشاد رکے ہوئے تھے البتہ کچھ ایسے مسلمان ضرور رہ گئے تھے جنہیں مشرکین نے زبردستی روک رکھا تھا.. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی اپنا ساز وسامان تیار کرکے روانگی کے لیے حکم خداوندی کا انتظار کر رہے تھے.. حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کا رخت سفر بھی بندھا ہوا تھا.. ============(باقی آئندہ ان شآءاللہ) سیرت المصطفیٰ.. مولانا محمد ادریس کاندہلوی..
❤️ 👍 11

Comments