🕋 پیـــغـــامِ امـــن و ســـلامتـــی
March 1, 2025 at 07:22 AM
قسط نمبر :- (41)
تیسری جنگِ عظیم اور دجال :-
کیا ان جنگوں میں اسرائیل تباہ ہو جائے گا ؟
یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا دجال سے پہلے ہونے والی جنگوں میں اس خطہ میں موجود متحدہ دشمنوں کو مکمل طور پر شکست ہو جاۓ گی ؟ اگر مکمل شکست ہوگی تو اسرائیل رہے گا یا ختم ہو جائیگا ؟ جہاں تک پہلے سوال کا تعلق ہے تو احادیث میں غور کرنے کے بعد یہ بات زیادہ مناسب لگتی ہے کہ اس خطہ میں موجود دشمن مکمل طور پر شکست کھا جاۓ گا۔ کیونکہ صحیح احادیث میں یہ آیا ہے کہ حضرت مہدی کے دور میں مکمل امن و امان اور خوشحالی ہوگی۔ اور یہ اس صورت میں ہی ممکن ہے کہ جب دشمن ان علاقوں سے بھاگ جائے۔ نیز فتح قسطنطنیہ اور فتح روم والی حدیثیں بھی اس بات کی تائید کر رہی ہیں کہ عرب کے خطے میں موجود دشمن شکست کھا جاۓ گا۔ اب رہا اسرائیل کا مسئلہ تو یہ واضح ہے کہ جب کافروں کی متحدہ فوجوں کو مار پڑے گی تو اس میں اسرائیل کی قوت بھی ختم ہو جاۓ گی۔ دجال کے بارے میں آتا ہے کہ وہ کسی بات پر غصہ ہوکر نکلے گا۔❶ ممکن ہے جب کفر کو واضح شکست ہو جاۓ تب دجال غصہ کی حالت میں نکلے اور شکست خوردہ کفریہ طاقتیں دوبارہ اس کے ساتھ اکٹھا ہو جائیں گی۔ یہاں ہم خود یہود کی کتابوں سے مختصر حوالے پیش کر رہے ہیں جس سے صاف پتہ چلتا ہے کہ یہودیوں کی ناپاکی کی وجہ سے اللہ تعالی اسرائیل کو تباہ و برباد کر دے گا۔
اگرچہ یہود ان آیات میں تاویلیں کرتے ہیں۔ اسرائیل میں واپسی کے جس دن کا یہودی انتظار کر رہے ہیں اس دن کے بارے میں خود انکی کتابوں میں بڑا عجیب و غریب نقشہ کھینچا ہے۔ لیکن یہودی اپنی فطری چالبازی کا مظاہرہ کرتے ہوۓ انکو غلط معنی پہنا کر لوگوں کو دھوکہ دینا چاہتے ہیں۔ انکی کتاب ایزاخیل میں ہے:
"پھر اللہ کہتا ہے کہ کیونکہ تم لوگ میرے نزدیک کھوٹے سکے ثابت ہوئے ہو، اسلئے تمہیں یروشلم میں جمع کرونگا جیسے لوگ سونا، چاندی، ٹن، لوہا اور کانسی کو آگ میں ڈالنے کے لئے جمع کرتے ہیں، اسی طرح میں بھی تمہیں غصے اور غضب کے درمیان جمع کرونگا، اور پھر تمہیں پگھلا دونگا، میں تم پر اپنے غضب کی آگ بھڑکا دونگا اور تم اس میں پگھل جاؤ گے پھر تمہیں معلوم ہو جائیگا کہ تمہارے رب نے تمہارے اوپر اپنا غضب نازل کیا ہے۔" (22:19-22)
انکی کتاب جرمیاہ (jermiah) میں اس سے بھی سخت تنبیہ آئی ہے: "انکی تباہی اور سزا کے اعلان کے بعد، جس کے بعد انکی لاشیں کھلے آسمان تلے ڈالدی جائینگی، جہاں گدھ اور کیڑے مکوڑے ان کو کھا لینگے حتیٰ کہ انکے بادشاہوں اور لیڈروں کی ہڈیاں بھی گل جائینگی اور زمین پر کوڑے کرکٹ کی طرح پھیل جائینگی۔" (3 : 8)
یہودی اپنے یروشلم میں جمع ہونے کو اپنی آزادی اور فتح کا دن کہتے ہیں۔ حالانکہ انکی کتابوں کے مطابق یہ دن انکی تباہی اور بربادی کا دن ہوگا۔ اور اسرائیل کے موجودہ حالات بھی اس بات کی تصدیق کر رہے ہیں کہ انکا اسرائیل میں آباد ہونا انکی بربادی کا سبب ہے۔ آئے دن کتنے یہودی اسرائیل کی سڑکوں پر کتے بلیوں کی طرح مردار ہوتے نظر آتے ہیں۔ وہ یہودی جو تمام دنیا سے بڑی امیدیں اور بہت تکبر ونخوت کے ساتھ اسرائیل آۓ تھے آج انکے خوابوں کی زمین ہی انکے لئے زندہ قبرستان ثابت ہو رہی ہے۔
ان کی کتاب "یرمیاہ" میں اللہ تعالی فرماتا ہے۔ "درختوں کو کاٹ دو اور یروشلم کے خلاف ایک قلعہ بناؤ۔ یہ وہ شہر ہے جسے سزا دی جاۓ گی۔ اس کے اندر ظلم بھرا ہوا ہے، جیسے کہ کسی چشمے سے پانی ابل رہا ہو اسی طرح سے اس کے اندر سے ظلم ابل رہا ہے۔ اس میں سے تشدد اور نافرمانیوں کی آوازیں آرہی ہیں اور مجھ (خدا) کے سامنے زخموں اور دکھوں کی مسلسل کراہیں آرہی ہیں“۔
”اے صیہون کی بیٹی ! لو دیکھو شمال کی جانب سے ایک قوم اٹھ رہی ہے۔ اسی طرح زمین کے آخری حصے سے بھی ایک قوم اٹھائی جائے گی۔ ان کے پاس تیر اور کمان ہوں گے۔ یہ لوگ رحم سے عاری ہیں۔ ان کی آوازوں میں سمندر کی دھاڑ ہے۔ گھوڑوں پر سوار یہ دوڑ رہے ہیں جیسے کہ وہ تمہارے خلاف لڑنے آرہے ہوں۔“
انکی کتاب زیفے نیاہ (Zephaniah) میں ہے:
"تم لوگ خود کو اکٹھا کرو۔ ہاں اکٹھا کرو خود کو تم لوگ اے اللہ کے ناپسندیدہ انسانوں ! قبل اسکے کہ اللہ کا فیصلہ آ جاۓ یا دن بھوسے کی طرح گزر جاۓ یا اللہ کا غضب تم پر نازل ہو جاۓ یا قبل اسکے کہ اللہ کے غضب کا دن تمہارے سامنے آ جاۓ۔"
اس ناپاک قوم کے بارے میں آخری اقتباس ایزاخیل سے پیش کیا جارہا ہے تاکہ یہودیوں کی غلامی کرنے والوں کو پتہ لگے کہ انکے آقا کتنے "معزز" اور مہذب قوم ہیں۔ ایزاخیل میں ہے: ”تم لوگوں نے میری مقدس چیزوں کو خراب اور میرے بہت سے احکامات کو روندا ہے۔ تیرے اندر ہی وہ لوگ ہیں جو خون بہانے کے لئے بہانہ ڈھونڈتے ہیں۔ تیرے اندر ہی رہ کر وہ قحبہ خانے (Pub) چلاتے ہیں۔ تیرے اندر ہی ایسے لوگ موجود ہیں جو اپنے باپوں کی شرم وحیا والی جگہوں کو کھولتے ہیں۔ تیرے ہی اندر کے لوگ حائضہ عورتوں سے لطف اٹھاتے ہیں۔ کوئی اپنے پڑوسی کی بیوی سے زنا کرتا ہے، کوئی اسکی بہن سے بد کاری کرتا ہے، کوئی دوسرا اسکی سالی سے ملوث ہوتا ہے۔ اور کوئی اپنے باپ کی بیٹی (یعنی) اپنی بہن کے ساتھ زنا کرتا ہے۔ وہ سود لیتے ہیں اور پھلتے پھولتے ہیں۔ انکے مذہبی رہنماؤں نے میری ہدایات پر ملمع کاری کی ہے۔ وہ اس عمل کے ساتھ لوگوں کو غلط ہدایات جاری کرتے ہیں اور انکے لئے میرے نام پر جھوٹ گھڑتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں یہی خدا کا فرمان ہے حالانکہ اللہ نے کبھی ایسا فرمان جاری نہیں کیا۔❷* (19-22:1)"
قرآن کریم میں ہے: فإذا جاء وعد أولهما بعثنا عليكم عباداً لنا أولى بأس شديد فجاشوا خلل الديار. (اے بنی اسرائیل) تو جب ان دو وعدوں میں سے پہلا وعدہ آئیگا تو ہم تم پر اپنے ایسے جنگجو بندے بھیجیں گے سو وہ بستیوں میں گھس جائینگے۔ ان جنگجوؤں کی یہی صفات اس حدیث میں بیان کی گئیں ہیں جو خراسان سے لشکر آئیگا۔ اور کافروں سے قتال کریگا۔
------------------------------------------
❶ حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا نبی کریم ﷺ سے روایت کرتی ہیں کہ نبی ﷺ نے فرمایا دجال کسی بات پر غصہ ہوکر نکلے گا۔ مسنداحمد ج: ٦ ص: ۲۸۳
❷ دی ڈے آف رتھ (The Day of Wrath) از ڈاکٹر سفر الحوالی کے اردو ترجمے "يوم الغضب"
<===== *جاری ہے* =====>
''ماخوذ از: تیسری جنگِ عظیم اور دجال"
"ناقل: راہ حق کے مسافر"
❤️
👍
😢
😮
7