
🕋 پیـــغـــامِ امـــن و ســـلامتـــی
7.6K subscribers
Similar Channels
Swipe to see more
Posts

”امتِ مسلمہ پر لازم ہے کہ وہ غیر اہم مسائل اور فروعی اختلافات کو تَرک کر کے اپنی تمام تر توجہ عالَمِ اسلام کے سب سے اہم اور مرکزی مسئلے یعنی مسئلۂ فلسطین اور مظلوم و محصور مسجدِ أقصیٰ پر ڈھائے جانے والے مظالم کی طرف مبذول کرے۔“ - الشیخ یوسف القرضاوی _ رحمہ اللّٰہ


*قافلۂ صمود، امید کا سفر جاری ہے* *صلاح الدین المصری* قافلۂ صمود کے ہم آہنگ کار: "ہم ہر ممکن صورتحال کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں، اور ہمیں مصر کی برادر حکومت سے پُرامید توقع ہے کہ وہ اس پُرامن قافلے کومصری سرزمین میں داخلے اور رفح بارڈر تک پہنچنے کی اجازت دے گی۔" انسانی ہمدردی، یکجہتی، اور مظلوموں کی مدد کے لیے یہ قافلہ نہ رکے گا نہ تھمے گا۔امن کے سفیر، زندگی کے پیامبر قافلہ صمود راہِ وفا پر گامزن ہے۔ Voice Of Al Quds🇵🇸


*🚨 فوری اطلاع | مصری حکام نے "قافلۂ صمود" کے رضاکاروں کو گرفتار کر لیا* مختلف ذرائع کے مطابق، قاہرہ ہوائی اڈے پر مصری سیکیورٹی فورسز نے تیونسی، فرانسیسی، اور الجزائری شہریوں کو روکا ہے، جنہیں غزہ کی جانب روانہ ہونے والے “قافلۂ صمود” کے رکن ہونے کی وجہ سے گرفتار کیا گیا ہے۔ مزید اطلاعات کے مطابق، قاہرہ میں واقع دو ہوٹلوں — جن میں "ڈاؤن ٹاؤن" ہوٹل بھی شامل ہے — پر پولیس نے چھاپہ مارا ہے، جہاں قافلے میں شریک فرانسیسی وفد کے ارکان قیام پذیر تھے۔ اس آپریشن کے دوران ان رضاکاروں کے ساتھ رابطہ منقطع ہو گیا ہے، اور ان کی حالتِ زِندگی کے بارے میں کوئی وضاحت دستیاب نہیں۔ یہ صورتحال ان افراد کے لیے شدید غیر یقینی کا باعث بنی ہوئی ہے، جنہوں نے غزہ کی مظلوم عوام کے ساتھ یکجہتی کے لیے اپنی سفر کی ذمہ داری سنبھالی تھی۔ Voice Of Al Quds 🇵🇸

*سیرت النبیﷺ* *(قسط نمبر 213)* *راستے کے بعض واقعات :* *=المعرفت منزل کلمہ چوک نصیرباغ بھارہ کہواسلام آباد=* حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ ہم لوگ نبی ﷺ کے ہمراہ خیبر روانہ ہوئے۔ رات میں سفر طے ہو رہا تھا۔ ایک آدمی نے عامر سے کہا : اے عامر ! کیوں نہ ہمیں اپنے کچھ نوادرات سناؤ -عامر شاعر تھے - سواری سے اترے اور قوم کی حدی خوانی کرنے لگے۔ اشعار یہ تھے: اللہم لولا أنت ما اہتدینا ولا تصدقنا ولا صلینـا فـاغفر فداء لک ما اتقینا وثبت الأقدام إن لاقینا وألقیــن سکینــۃ علینــا إنــا إذا صیح بنـا أبینـا وبالصیـاح عولـوا علینـــا ''اے اللہ ! اگر تو نہ ہوتا تو ہم ہدایت نہ پاتے۔ نہ صدقہ کرتے نہ نماز پڑھتے۔ ہم تجھ پر قربان ! تو ہمیں بخش دے۔ جب تک ہم تقویٰ اختیار کریں۔ اور اگر ہم ٹکرائیں تو ہمیں ثابت قدم رکھ۔ اور ہم پر سکینت نازل فرما۔ جب ہمیں للکارا جاتا ہے تو ہم اکڑ جاتے ہیں، اور للکار میں ہم پر لوگوں نے اعتماد کیا ہے۔'' رسول اللہﷺ نے فرمایا : یہ کون حدی خوان ہے ؟ لوگوں نے کہا: عامر بن اکوع رضی اللہ عنہ ۔ آپﷺ نے فرمایا : اللہ اس پر رحم کرے۔ قوم کے ایک آدمی نے کہا : اب تو (ان کی شہادت ) واجب ہو گئی۔ آپ نے ان کے وجود سے ہمیں بہرہ ور کیوں نہ فرمایا۔( صحیح بخاری باب غزوۂ خیبر ۲/۶۰۳ صحیح مسلم باب غزوۃ ذی قرد وغیرہا ۲/۱۱۵) صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو معلوم تھا کہ( جنگ کےموقع پر ) رسول اللہ ﷺ کسی انسان کے لیئے خصوصیت سے دعائے مغفرت کریں تو وہ شہید ہو جاتا ہے۔( صحیح مسلم ۲/۱۱۵) اور یہی واقعہ جنگِ خیبر میں (حضرت عامر کے ساتھ ) پیش آیا۔ (اسی لیئےانہوں نے یہ عرض کی تھی کہ کیوں نہ ان کے لیئے درازیٔ عمر کی دعا کی گئی کہ ان کے وجود سے ہم مزید بہرہ ور ہوتے) خیبر کے بالکل قریب وادئ صہباء میں آپ ﷺ نے عصر کی نماز پڑھی۔ پھر توشے منگوائے تو صرف ستو لایا گیا۔ آپ ﷺ کے حکم سے سانا گیا۔ پھر آپﷺ نے کھایا اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے بھی کھایا۔ اس کے بعد آپﷺ مغرب کے لیئے اُٹھے تو صرف کلی کی۔ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے بھی کلی کی۔ پھر آپ ﷺ نے نماز پڑھی اور وضو نہیں فرمایا۔ (پچھلے ہی وضو پر اکتفا کیا۔ ) پھر آپ ﷺ نے عشاء کی نماز ادا فرمائی۔( مغازی الواقدی (غزوہ خیبر ص ۱۱۲) نیز جب آپ ﷺ خیبر کے اتنے قریب پہنچ گئے کہ شہر دکھائی پڑنے لگا تو آپﷺ نے فرمایا : ٹھہر جاؤ۔ لشکر ٹھہر گیا۔ اور آپﷺ نے یہ دعا فرمائی : ( اللہم رب السمٰوات السبع وما أظللن، ورب الأرضین السبع وما أقللن، ورب الشیاطین وما أضللن فإنا نسألک خیر ہذہ القریۃ وخیر أہلہا وخیر ما فیہا، ونعوذ بک من شر ہذہ القریۃ وشر أہلہا وشر ما فیہا ۔) ''اے اللہ ! ساتوں آسما ن ، اور جن پروہ سایہ فگن ہیں ، ان کے پروردگار ! اور ساتوں زمین ، اور جن کو وہ اٹھائے ہوئے ہیں ، ان کے پروردگار ! اور شیاطین ، اور جن کو انہوں نے گمراہ کیا ، ان کے پروردگار! ہم تجھ سے اس بستی کی بھلائی ، اس کے باشندوں کی بھلائی اور اس میں جو کچھ ہے اس کی بھلائی کا سوال کرتے ہیں۔ اور اس بستی کے شر سے ، اس کے باشندوں کے شر سے ، اور اس میں جو کچھ ہے اس کے شر سے تیری پناہ مانگتے ہیں۔'' (ابن ہشام ۲/۳۲۹) = ( باقی آئندہ ان شآءاللہ) سیرت النبی.. مولانا شبلی نعمانی.. سیرت المصطفیٰ.. مولانا محمد ادریس کاندہلوی..

*⭕ قاہرہ ایئرپورٹ میں غصے کی گونج: "افسوس! افسوس! ڈالروں کے بدلے غزہ کو بیچ دیا گیا"* بین الاقوامی قافلہ "الصمود" کے اراکین اُس وقت شدید غصے میں آ گئے جب مصری سیکیورٹی اداروں نے انہیں قاہرہ ایئرپورٹ پر روک کر رفح بارڈر کی طرف روانگی سے منع کر دیا اور ان کی جبری ملک بدری کا فیصلہ سنایا۔ قافلے کے اراکین، جن میں عرب اور یورپی ممالک کے درجنوں انسانی حقوق کے کارکن شامل ہیں، نے قاہرہ ایئرپورٹ پر "یاللعار، یاللعار، باعوا غزہ بالدولار" کے فلک شگاف نعرے لگائے۔ ان نعروں میں نہ صرف غزہ کی مسلسل محاصرے والی صورتحال پر غم و غصہ جھلک رہا تھا، بلکہ ان عرب حکومتوں کے خلاف احتجاج بھی تھا جو مظلوم فلسطینیوں کا ساتھ دینے کے بجائے سیاسی اور معاشی مصلحتوں کا شکار ہو چکی ہیں۔ یہ منظر اس حقیقت کا کربناک اظہار ہے کہ فلسطینیوں کی آزادی کی جدوجہد صرف قابض سے ہی نہیں بلکہ ان قوتوں سے بھی لڑ رہی ہے جو ظاہری طور پر بھائی ہونے کا دعویٰ کرتی ہیں مگر عملاً راہ میں رکاوٹ بنتی ہیں۔ Voice Of Al Quds 🇵🇸

*🚨 بریکنگ نیوز | مراکش کی میڈیا رپورٹس: مصر نے قاہرہ ایئرپورٹ سے مراکشی رضاکاروں کو واپس بھیج دیا* مراکش کی ذرائع ابلاغ کے مطابق، قاہرہ ایئرپورٹ پر مصر نے ان مراکشی رضاکاروں کو امیگریشن حکام کے ذریعے واپس روانہ کر دیا ہے جنہوں نے اعلان کیا تھا کہ وہ "گلوبل مارچ برائے غزہ" میں شامل ہو رہے ہیں۔ وہ رضاکار جو قاہرہ پہنچ کر مارچ میں شامل ہونے کا ارادہ رکھتے تھے، انہیں انہیں گرفتار یا واپس بھیج دیا گیا، اور انہیں مارچ میں شرکت سے روک دیا گیا۔ یہ واقعہ ایک بار پھر واضح کردیتا ہے کہ مصر اس مارچ کی زمینی نقل و حمل پر مکمل پابندی عائد کیے ہوئے ہے — خاص طور پر اس تربیت یافتہ اور بین الاقوامی کاروان پر جو غزہ کی جانب روانہ ہو رہا ہے۔ 📌 یہ مسئلہ ایک بین الاقوامی انسانی اور سفارتی بحران کی شکل اختیار کر رہا ہے، جہاں مغربی اور شمالی افریقی ممالک سے تعلق رکھنے والے انسانی کارکن "غزہ کے لیے سفر" کے اہل ہونے کے باوجود روک دیے جا رہے ہیں۔ مصر کی اس کریک ڈاؤن پالیسی نے عالمی سطح پر ردعمل کو مزید تیز کردیا ہے، اور وہ اپنا ضمیر سیدھا اس سوال پر بٹھا چکی ہے: "کیا غزہ کے لیے مشن کرنے والے ایک لازمی انسان دوست قافلے کو روکنا — قانون، اخلاق یا ضمیر کے کسی معیار پر پورا اترتا ہے؟" Voice Of Al Quds 🇵🇸