Fiction Studio Alliance
Fiction Studio Alliance
February 28, 2025 at 02:01 PM
ب۔۔۔ باہر کوئی ہے۔" اس کی خوفزدہ آواز گونجی کیونکہ اسے ایک بار پھر سے لگ رہا تھا کہ وه زندگی کے اسی مقام پہ آ کھڑی تھی جہاں بدنامی اس کا مقدر تھی تبھی وہ بہت طرحپینک ہو چکی تھی۔ مجھ تک آنے میں جتنی دیر لگاؤ گی دروازے کے باہر موجود افراد کی لسٹ طویل ہوتی جائے گی۔ اس کی سرد آواز گونجی تو مارے بے بسی کے اس کی آنکھوں میں آنسو تیرنے لگے جو سامنے بیٹھےشخص کے تاثرات میں نامعلوم سا تغیر برپا کر گئے۔ تبھی وہ اپنی جگہ سے اٹھا اور اس کے روم سے ملحقہ واشروم کی جانب بڑھ گیا۔ جو بھی ہے باہر اسے جلدی سے فارغ کرو۔ اسے بے لچک انداز میں حکم دیتے وہ غائب ہوا تو وہ بے یقینی سے واش روم کے ادھ کھلے دروازے کو دیکھتی دستک کی زوردار آواز پہ جلدی سے ہوش میں آئی اور اپنے چہرے پہ ہاتھ پھیرتی خود کو نارمل کرنے کی سعی کرنے لگی۔ https://novelistan.pk/2025/02/18/aseer-e-ishq-hun-main-by-huria-malik/
👍 ❤️ 7

Comments