Dr Israr Ahmad
Dr Israr Ahmad
February 25, 2025 at 03:37 AM
محترم ڈاکٹر اسرار احمد صاحب نے فرمایا --- ہم میں سے ہر شخص کو' خاص طو ر پر پڑھے لکھے لوگوں کو سوچنا چاہیے کہ ہمیں اللہ کے حضور اس بات کی جواب دہی کرنا ہو گی کہ ہم نے سب کچھ پڑھا' لیکن اتنی عربی نہ سیکھی کہ اس کے کلام کو براہِ راست سمجھ سکتے۔ اس کوتاہی کا ہمارے پاس کیا جواز ہے؟ ہم نے انگریزی اتنی پڑھ لی کہ انگریزوں کو پڑھا سکتے ہیں' مختلف فنون حاصل کر لیے' سائنسی علوم میں بڑی سے بڑی ڈگریاں حاصل کر لیں' لیکن نہیں پڑھی تو عربی نہیں پڑھی۔ ہمارے پاس اللہ تعالیٰ کے اس سوال کا کیا جواب ہو گا کہ تم نے میرے کلام کی کیا قدر کی؟ خود میری کیا قدر کی؟؟ قرآن حکیم میں مشرکین کے بارے میں فرمایا گیاہے: {مَا قَدَرُوا اللّٰہَ حَقَّ قَدْرِہٖ} (الانعام:۹۱) کہ انہوں نے اللہ کی قدر نہیں کی جیسی کہ اس کی قدر کرنی چاہیے۔ ہمیں اس بات کی فکر کرنی چاہیے کہ ہم کہیں ان الفاظ کا مصداق نہ ٹھہریں۔ چنانچہ اس ضمن میں جو بھی کمی رہ گئی ہے ہمیں اس کی تلافی کرنی چاہیے۔ اگر کسی کے والدین کی کوتاہی ہو اور وہ اللہ کے ہاں پہنچ گئے ہوں تو میں سمجھتا ہوں کہ ان کی تلافی وہ اب بھی کر سکتا ہے۔ آپ اب اس کام کے لیے وقت فارغ کریں اور اللہ کے حضور یہ دعا کریں کہ اے اللہ‘ میں اپنے والدین کی کوتاہی کی اب تلافی کر رہا ہوں‘ میرے والدین کو بخش دے‘ انہیں معاف فرما دے۔ اے اللہ‘ میں اب اس کے لیے وقت نکال رہا ہوں ‘ میری اس جدوجہد کو اور میرے اس وقت کو جو میں صرف کر رہا ہوں میرے والدین کی طرف سے کفارے کے طور پر قبول کر لے!---- میں بتکرار و اعادہ توجہ دلا رہا ہوں کہ یہ کام کرنے کا ہے‘ اس میں دیر نہ کیجیے‘ تاخیر نہ کیجیے!!
❤️ 👍 😢 🙏 🤲 ♥️ 🤝 84

Comments