
Benazir Income Support Programme✅
February 26, 2025 at 06:04 PM
*چیئرپرسن بی آئی ایس پی سینیٹر روبینہ خالد کا کراچی میں دوسری قومی سماجی تحفظ کانفرنس کے اختتامی اجلاس میں ترقیاتی شراکت داروں، پالیسی سازوں، اور اسٹیک ہولڈرز کو مضبوط سماجی تحفظ نظام اور مستحق افرد کی سکل ٹریننگ کے اقدمات کیلئے باہمی اشتراک پر زور*
*سینیٹر روبینہ خالد کا برتھ رجسٹریشن فیس کے خاتمہ پر حکومت سندھ کا شکریہ؛ اس اقدام سے صوبے بھر میں پیدائش کے اندراج کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا*
*سماجی تحفظ صرف ایک پالیسی نہیں بلکہ ایک ڈھال ہے جو معاشرے کے سب سے کمزور طبقوں کی حفاظت کرتی ہے، صوبائی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی ناصر حسین شاہ*
دوسری قومی سماجی تحفظ کانفرنس کے اختتامی اجلاس کا انعقاد آج کراچی میں ہوا۔ یہ کانفرنس GIZ پاکستان نے یورپی یونین اور جرمنی کی وفاقی وزارت برائے اقتصادی تعاون وترقی (BMZ) کی جانب سے منعقد کی تھی۔ اس تقریب میں پاکستان کے سماجی تحفظ کے ایجنڈے کو فروغ دینے کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں، ترقیاتی شراکت داروں، اور سماجی تحفظ کے اداروں کے اہم اسٹیک ہولڈرز کو یکجا کیا گیا۔ کانفرنس کا مقصد ملک کے سماجی تحفظ کے نظام میں ڈیجیٹل اختراع اور مالیاتی استحکام کو یقینی بنانا تھا۔
کانفرنس کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سینیٹر روبینہ خالد نے کانفرنس میں شرکت کرنے والے تمام اسٹیک ہولڈرز کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے سماجی تحفظ سے متعلق پیچیدہ مسائل کو حل کرنے میں تعاون کی اہمیت پر زور دیا اور بات چیت سے آگے بڑھ کر عملی حل پر توجہ مرکوز کرنے کی اہمیت کو اُجاگر کیا۔ سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ کانفرنس میں کئے گئے عہد کو مستقبل میں بہترین حکمت عملی کی ذریعے ٹھوس نتائج کی جانب لے جانے کی ضرورت ہے۔
چیئرپرسن بی آئی ایس پی سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ ہم اپنے تمام اسٹیک ہولڈرز کا خیر مقد م کرتے ہیں جو پاکستان میں سماجی تحفظ کے نظام کو مضبوط بنانے میں مدد فراہم کرسکیں۔ اس وقت ہماری توجہ بی آئی ایس پی کے مستحق گھرانوں کے افراد کو سکل ٹریننگ فراہم کرنے پر ہے۔ لوگوں کو غربت سے نکالنے کیلئے عملی اقدامات پر عمل درآمد کرنا ضروری ہے۔سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ شہید بینظیر بھٹو نے کہا تھا کہ ہنر آپ کا سرمایہ ہے ، سکل ڈویلپمنٹ کے ذریعے مستحق افراد کو روزگار کے بہتر مواقع میسر آئیں گے ۔
کانفرنس کے دوران سینیٹر روبینہ خالد نے برتھ رجسٹریشن فیس کے خاتمے پر سندھ حکومت کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے صوبے بھر میں بچوں کی پیدائش کے اندراج کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ پیدائش کے اندراج میں مالی رکاوٹ کو دور کرکے سندھ حکومت نے خاندانوں بالخصوص پسماندہ طبقوں کے لوگوں کے لیے اپنے بچوں کی پیدائش کے باقاعدہ اندراج کو آسان بنا دیا ہے۔
سینیٹر روبینہ خالد نے تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول ورلڈ بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB)، ترقیاتی شراکت داروں، اور وفاقی اور صوبائی اسٹیک ہولڈرز کو سماجی تحفظ کی اختراعات کو فروغ دینے میں ان کی بھرپور حمایت پر تعریف کی۔ انہوں نے کانفرنس کی میزبانی کرنے پر حکومت سندھ اور تقریب کے انعقاد پر محترمہ جوہانا کا بھی شکریہ ادا کیا۔
اختتامی سیشن کے دوران صوبائی وزیر منصوبہ بندی و ترقی ناصر حسین شاہ نے بھی حاضرین سے خطاب کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سماجی تحفظ صرف ایک پالیسی نہیں ہے بلکہ ایک ڈھال ہے جو معاشرے کے سب سے زیادہ کمزور طبقات کی حفاظت کرتی ہے۔ انہوں نے سندھ حکومت کی اہم کامیابیوں پر روشنی ڈالی، جن میں سندھ سوشل پروٹیکشن اتھارٹی کا قیام، مامتا مدر اینڈ چائلڈ سپورٹ پروگرام کا آغاز، زراعت اور فوڈ سیکیورٹی پر فزیبلٹی اسٹڈی، اور سندھ کے لوگوں کے لیے ہاؤسنگ اسکیم شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت 1 لاکھ 63 ہزار بی آئی ایس پی مستحقین میں سولر پینل سسٹم بھی تقسیم کرے گی۔انہوں نے کہا کہ ہم ان چیلنجوں سے بخوبی واقف ہیں جو موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں رونما ہوتے ہیں۔ ہمیں مستقبل کے لیے بہتر طور پر تیار رہنا چاہیے۔ سندھ حکومت اپنے لوگوں کے لیے ایک محفوظ، مضبوط مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے اور ہم اس کوشش میں مل کر کام کرتے رہیں گے۔

❤️
👍
12