
• سَنَرْحَلُ وَيَبْقَى الأثر •
February 26, 2025 at 02:36 PM
ایک اور عالم دین چل بسے،
مولانا سعید مجتبیٰ سعیدی ۔۔ حفظہ اللہ سے رحمہ اللہ ہوگئے۔ یہ علما لوگ بھی مگر اس قبیلے سے ہوتے ہیں جو جاکے بھی نہیں جاتے، یہ اپنے پیچھے اچھی یادیں، اور اپنی زندہ تصانیف یعنی ہزاروں شاگرد اور اپنی اولادیں چھوڑ جاتے ہیں، عام لوگوں کے برعکس ان کی اولادیں ان کی کتابیں ہوتی ہیں، جو تا دیر لوگوں کے مطالعے اور مشاہدے میں رہ کر خلق خدا کی رہنمائی کرتی ہیں۔ یہ قبر میں آسودہ ہوتے ہیں مگر ان کے لکھے لفظ دلوں میں جگمگاتے رہتے ہیں، لوگ ان کی کتابوں سے باتیں کرتے ہیں،ان کے لکھے لفظ اندھیرے میں ڈوبے لوگوں کے لیے روشنی اور محتاجوں کے لیے مدد بن جاتےہیں، ان کا نام حدیث سے جڑ جاتا ہے، لوگ نبی کی حدیث پڑھتے ہیں اور پھر ان کی کتاب سے اس کا مطلب اور مفہوم سمجھتے ہیں، یہ قبر میں ہوکر بھی اپنی تصانیف سے مردہ دلوں کو زندگی دیتے ہیں، ان کے ضمیر چمکاتے اور ان کے دلوں کو سکون آشنا کرتے ہیں۔ ایسی زندگی کو موت کوئی گزند نہیں پہنچا سکتی۔
پچھلے دنوں،ایک شب میں نے ابوالکلام آزاد کی غبار خاطر ڈاؤنلوڈ کی اور پڑھنے لگا، ابوالکلام اپنی چائے ،اپنے گلمرگ، لاہور سے جاتے ہوئے ہونے والے انفلوئنزا اور اپنی سیاسی اور دل کی باتیں کہنے لگے، کہاں پچھلی صدی میں ان کے دل میں آئے خیالات اور کہاں آج کے عہد میں جیتا میں، مگر وہ موجود تھے، بات کہتے تھے، دل کا حال کہتے تھے ، میں پڑھتا تھا اور سنتا تھا،
تو یہ علما ہوتے ہیں، یہ اہل علم اور اہل قلم ہوتے ہیں، موت ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتی، خدا نے ان کو آئندہ عہدوں میں سانس لینے کی صلاحیت اور طاقت بخش رکھی ہوتی ہے۔ یہ جیتے ہیں، ہر عہد میں اپنی بات کہتے ہیں، رہنمائی کرتے اور اجر سمیٹتے ہیں۔
اسی قبیلے کا ایک اور فرزند چل بسا، ہاں یہ ضرور ہے کہ مزید استفادے اور مزید نیکیوں کا در بند ہوگیا مگر جاری نیکیاں جاری رہیں گی،کہہ دیا گیا اور لکھ دیا گیا محفوظ رہے گا۔ اسے حیات جاوداں کہتے ہیں،اسے قابل رشک زندگی اور قابل رشک موت کہتے ہیں۔ اللہ قبیلے کے ہر فرد اور ہر فرزند پر رحم فرمائے۔
#یوسف_سراج
❤️
✨
😢
♥️
14