Novels Ki Duniya📚🌐🖤
Novels Ki Duniya📚🌐🖤
March 1, 2025 at 09:31 AM
#بے_قابو_عشق #حورین_فاطمہ قسط نمبر:06 #موسٹ_رومانٹک_فنی_روڈ_ہیرو_باس_امپلائی_سسٹر_براڈر_لو_بیسڈ_ناول 🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀 آج ایک ہفتے بعد وہ مکمل صحت یاب ہوکر آفس آئی تھی ۔۔۔۔ یزدان اور وہ آج کی میٹنگ کے بارے میں کچھ ضروری پوائنٹس ڈسکس کر رہے تھے تبھی دھرام سے آفس کا دروازا کھلا تھا ۔۔۔۔ اور دو ہستیاں ایک دوسرے سے لڑتی جھگڑتی آفس کے اندر داخل ہوئیں تھیں ۔۔۔ اپنے کام کے دوران مداخلت ہونے پر یزدان نے غصے سے سر اٹھا کر آنے والی ہستیوں کی طرف دیکھا لیکن وہاں اپنے دونوں ٹوٹنز کو دیکھ وہ غصہ کہیں دور جا سویا تھا ۔۔۔۔ گرگٹ ،،، اریبہ نے دل ہی دل میں اسے ایک نئے لقب سے نوازا ۔۔۔۔ اگر یزدان سن لیتا تو ضرور اسے کھڑی کھوٹی سناتا۔۔۔۔ ارے بچہ تم دونوں یہاں ؟؟ یزدان نے اپنی دونوں بانہیں پھیلا کر ان دونوں سے وہاں آنے کی وجہ پوچھی ۔۔۔۔۔ برو آپ شاید کچھ بھول رہے ہیں وہ یزدان کی بانہوں میں سمائے منہ پھلائے بولی۔۔۔۔ نہیں تو بھلا میں کیا بھول سکتا ہوں ،،، وہ اپنی مسکراہٹ ضبط کرتے ہوئے بولا ۔۔۔۔ بھیاااااااا ،،، آپ نے آج ہم دونوں کو شاپنگ کروانے کا وعدہ کیا تھا دونوں یک زبان ہوکر چینخے تو اریبہ نے بے ساختہ اپنے دل پر ہاتھ رکھا ۔۔۔۔۔ یزدان کا قہقہ ہوا میں بلند ہوا تھا جس پر وہ دونوں منہ بنا گئے ۔۔۔۔ چلو اریبہ تم ہمارے ساتھ شاپنگ پر اب ہم کوئی نہیں کر رہے بھائی کے ساتھ شاپنگ ہدا یزدان کے حصار سے نکلتے اریبہ کا ہاتھ تھامے بولی ۔۔۔۔ میں کیسے جا سکتی ہوں ؟؟؟ میں تو آفس میں ہوں اور آج ہماری ایک میٹنگ بھی ہے اریبہ نے منع کرنا چاہا۔۔۔۔ میٹنگ ہے تو آفس کا اونر دیکھ لے ہم کیا کریں ۔۔۔۔ تم چلو ہمارے ساتھ وہ اپنے بھائی کی طرف دیکھتے ناک چڑھائے بولی ۔۔۔ گڑیا میں نے کب کہا میں تم لوگوں کو شاپنگ نہیں کرواؤں گا ،،، یزدان نے ان دونوں کے پھولے منہ دیکھ کر کہا۔۔۔ منع نہیں کیا تو یاد بھی تو نہیں تھا ،،، اب کی بار جواب ان دونوں کی بجائے اریبہ کی جانب سے آیا تھا ۔۔۔۔ تم سے مطلب تم چپ رہو میں اپنے ٹوئنز سے بات کر رہا ہوں ،،، یزدان نے اسے گھور کر چپ رہنے کو کہا۔۔۔۔ تم سے مطلب تم چپ رہو میں اپنے ٹوئنز سے بات کر رہا ہوں ۔۔۔۔ وہ آپ کے بہن بھائی ہونے کے ساتھ ساتھ میرے بھی بیسٹ فرینڈز ہیں اریبہ نے منہ چڑاتے ہوئے اس کی نکل اتاری ۔۔۔۔ ویسے ان میں ہماری بھابھی بننے کے سارے گن ہیں۔۔۔ کیسے بھائی کے سامنے ہماری سائیڈ لے رہی ہیں معاویہ نے ہدا کے کان میں سرگوشی کی تو وہ ہاں میں سر ہلاتی مسکرا دی ۔۔۔۔ چلو پارٹنرز چلیں شاپنگ پر اگر انہیں مجھے جاب سے نکالنا ہے تو نکال دیں وہ ان دونوں کا ہاتھ تھامے آفس کے کمرے سے باہر نکل گئی ۔۔۔۔ لیکن جانے سے پہلے اسے زبان چڑانا نہیں بھولی تھی ۔۔۔۔ اس کی بچوں والی حرکت پر یزدان کے چہرے پر مسکراہٹ پھیل گئی ۔۔۔۔ جھلی ہے یہ لڑکی بلکل بس اسے ہر وقت لڑنے کا موقع چاہیے ہو ۔۔۔ آج یزدان کو اس پر غصہ نہیں تھا اس نے آج یزدان سے بحث اپنے لیے نہیں بلکہ اس کے ٹوئنز کی خاطر کی تھی ۔۔۔۔ ان دونوں کا رشتہ چاہے جیسا بھی تھا لیکن وہ اس کے ٹوئنز سے پیار دل سے کرتی تھی بغیر کسی دکھاوے کے ۔۔۔۔۔ 🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀 مال جانے سے پہلے ان تینوں نے پہلے آئسکریم کھائی تھی ۔۔۔۔ پھر مال کی طرف روانہ ہوئے تھے ۔۔۔۔ ایسا بھلا ہوسکتا تھا اریبہ کہیں باہر آئے اور بغیر آئسکریم کھائے ہی چلی جائے ۔۔۔۔ آئسکریم سے بھرپور انصاف کرنے کے بعد اب تینوں مال کی طرف رواں دواں تھے ۔۔۔۔ اس سارے وقت میں دو اور نفوس بھی تھے جو ان کا پیچھا کر رہے تھے ۔۔۔۔ یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ سائے کی طرح ان کے ساتھ تھے ۔۔۔۔ تینوں مال کے اندر داخل ہوئے تو وہ نفوس بھی باہر بیٹھ کر ان کا انتظار کرنے لگے ۔۔۔۔ ابھی انہیں گئے ایک گھنٹہ ہی ہوا تھا کہ ہدا اور معاویہ ہاتھ میں ایک شرٹ پکڑے جھگڑتے ہوئے مال سے باہر نکلے ۔۔۔۔ کبھی ہدا معاویہ سے کھینچ رہی تھی تو کبھی معاویہ ہدا سے کھینچ رہا تھا ۔۔۔۔ اریبہ بھی ان دونوں کے پیچھے پیچھے ہی تھی ۔۔۔۔۔ اریبہ مال کے دروازے پر ہی کھڑی تھی جبکہ وہ دونوں تھوڑا آگے نکل چکے تھے ۔۔۔۔ اریبہ نے پانچ دس منٹ ان کے واپس آنے کا وہیں رک کر انتظار کیا لیکن جب وہ واپس نہ آئے تو خود بھی ان کی طرف ہی چل پڑی ۔۔۔۔ وہ ان کی طرف جا رہی تھی جب اس کی نظر ایک بائیک پر پڑی ۔۔۔۔جس پر موجود نفوس کے چہروں پر رومال بندھا ہوا تھا ۔۔۔۔ ان کے ہاتھ میں شیشے کی ایک بوتل تھی ۔۔۔۔ جب ارد گرد لوگوں کا رش زیادہ ہوتا تو ان کی بائیک کی سپیڈ بھی تیز ہوجاتی ۔۔۔۔ جب رش کم ہوتا تو ان کی بائیک کی سپیڈ بھی کم ہو جاتی ۔۔۔۔ اریبہ کو وہ مشکوک تو پہلے ہی لگ رہے تھے لیکن جب اس کی نظر ان کے ہاتھ میں موجود بوتل اور اس بوتل کی سیدھ میں موجود شخص کی جانب اٹھی ۔۔۔۔۔ تو اس کے قدموں کی سپیڈ کافی حد تک تیز ہوچکی تھی ۔۔۔۔ دوسری طرف ان تینوں کا پیچھا کرتے یزدان کی نظر بھی ان بائیک والوں اور ان کے ہاتھ کے نشانے پر موجود اپنی بہن پر گئی تو وہ بھی بھاگنے والے انداز میں اس طرف بھاگا ۔۔۔۔ دوسری طرف بائیک پر موجود دونوں نفوس کو اپنی رائیٹ سائیڈ سے کچھ اشارہ ملا تھا۔۔۔۔۔ اشارہ ملتے ہی انہوں نے بائیک کی رفتار تیز کر دی اور ہدا کے قریب پہنچ کر بوتل اس پر اچھالنی چاہی لیکن اس سے پہلے ہی اریبہ ایک بار پھر اسے دھکا دے کر دور پھینک چکی تھی اور اس کا وار خود پر لے چکی تھی ۔۔۔۔ بوتل سے ایسڈ نکلا جو اریبہ کے چہرے پر گرتے ساتھ ہی اس کے چہرے کی لیفٹ سائیڈ کو جھلسا گیا،،،، کچھ چھینٹیں اڑ کر اس کے چہرے کی رائیٹ سائیڈ اور بازو پر بھی گریں تھیں۔۔۔۔ فضا میں اس کی دلدوز چیخیں بلند ہو رہی تھیں ۔۔۔۔ اسے اپنی گردن اور چہرے پر جلن محسوس ہو رہی تھی اسے لگ رہا تھا وہ ابھی مر جائے گی ۔۔۔۔۔ اپنا کام مکمل کرنے کے بعد بائیک پر موجود لوگ وہاں سے رفو چکر ہو چکے تھے ۔۔۔۔ یزدان کو لگا تھا اریبہ نے ایک بار پھر سے اس کی بہن کی جان بچا لی ہے لیکن اریبہ کی چینخیں اس کے دل پر کسی ہتھوڑے کی طرح لگ رہی تھیں ۔۔۔۔ ان سے تھوڑے فاصلے پر موجود رمشاء اور نعمان کو اس کی چینخیں کسی ٹھندی پھوار کی طرح اپنے دل پر گرتی محسوس ہو رہی تھیں ۔۔۔۔ ایک بار پھر سے اریبہ کے رونے اور چینخنے چلانے کی آوازیں یزدان کے کان میں پڑیں تو وہ ہوش کی دنیا میں واپس آیا ۔۔۔۔ اور جلدی سے اریبہ کی طرف بھاگا ۔۔۔۔ نیچے زمین پر جھک کر اس کا سر اپنی گود میں رکھا جو درد کی وجہ سے بیہوش ہو چکی تھی ۔۔۔۔ لوگوں کی بھیڑ میں موجود ایک بزرگ ایمبولینس کو بھی بلا چکا تھا ۔۔۔۔ ایمبولینس کے وہاں پہنچتے ہی یزدان اسے اپنی گود میں بھرے ایمبولینس کے اندر بیٹھا تھا ۔۔۔۔ ہاسپٹل مال سے زیادہ دور نہیں تھا اس لیے وہ لوگ بیس منٹ کے اندر ہاسپٹل موجود تھے ۔۔۔ ان کے جاتے ہی لوگوں کا رش بھی وہاں سے کم ہونا شروع ہوا تو وہ دونوں بھی خود کو سنبھالتے اپنی کار میں بیٹھ کر ہاسپٹل کی طرف روانہ ہوگئے ۔۔۔۔ 🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀 چونکہ یہ ایک پولیس کیس تھا اس لیے یزدان راستے میں ہی اسفند کو کال کر کے وہاں بلا چکا تھا ۔۔۔۔ اسفند کے پولیس یونیفارم میں وہاں موجود ہونے کی وجہ سے زیادہ پوچھ گوچھ نہیں کی گئی تھی ۔۔۔۔ اسے ڈائریکٹ آئی سی یو میں شفٹ کر دیا گیا تھا ۔۔۔۔ اس کے آئی سی یو میں جاتے ساتھ ہی خود کو بہت مضبوط ظاہر کرنے والے یزدان کی آنکھ سے بھی ایک آنسو گر کے بے مول ہوا تھا ۔۔۔ اسفند نے اس کے کندھے پر ہاتھ رکھتے اسے دلاسہ دیا تھا ۔۔۔۔ ہدا اور معاویہ کہاں ہے ؟؟؟ اسفند نے ارد گرد دیکھا جب وہ دونوں اسے کہیں نظر نہیں آئے تو اس سے پوچھا ۔۔۔۔ اسفند کے پوچھنے پر اس کا دھیان بھی ان دونوں کی طرف گیا تھا جو وہاں نہیں تھے ۔۔۔۔ ہدا بلکل ٹھیک تھی وہ جانتا تھا معاویہ اسے سنبھال لے گا لیکن اس وقت اسے فکر صرف اور صرف اریبہ کی تھی جو درد سے چنچ چلا اور رو رہی تھی ۔۔۔۔ وہ دونوں تو وہیں رہ گئے ،،، یزدان نے پریشانی سے اسے بتایا ۔۔۔۔ حد ہے یار توں ان دونوں کو کیسے اکیلا چھوڑ سکتا ہے جبکہ تجھے پتا بھی ہے ان دونوں کی جان کو خطرہ ہے ۔۔۔۔ اسفند کو اس کی کم عقلی پر غصہ آ رہا تھا اس وقت تو اریبہ نے اسے بچا لیا تھا ۔۔۔۔ اگر دوبارا سے اس کے ساتھ پھر وہی سب ہوگیا تو ۔۔۔۔ یار توں بھی حد کرتا ہے اس وقت ہدا بلکل ٹھیک تھی درد میں اریبہ تھی وہ بھی میری بہن کو بچاتے ہوئے ۔۔۔۔ تو پھر میں کیسے اتنا سیلفش ہوسکتا تھا اس لڑکی کو درد میں تنہا چھوڑ کر اپنی بہن کو سنبھالنے لگ جاتا۔۔۔۔ جبکہ اسے سنبھالنے کے لیے وہاں معاویہ موجود تھا لیکن اس لڑکی کو سنبھالنے کے لئے وہاں کوئی بھی نہیں تھا ۔۔۔۔ یزدان کو اسفند کی باتیں غصہ ہی دلا گئی تھیں آگر اس کی بہن آج ایک بار پھر سے بلکل ٹھیک تھی تو اندر آئی سی یو میں درد سہتی لڑکی کی وجہ سے ۔۔۔۔ اس لیے وہ اسفند پر چڑھ دورا تھا ۔۔۔۔ ہممم ،، تم ٹھیک کہہ رہے ہو ۔۔۔۔ تم یہیں رکو میں ان دونوں کو دیکھ کر آتا ہوں اسفند کو اس کی باتیں ٹھیک ہی لگیں تھیں اس لیے وہ اسے وہیں اریبہ کے پاس رکنے کا کہہ کر خود ان دونوں کو ڈھونڈنے چلا گیا ۔۔۔۔ ابھی وہ ہاسپٹل کے گیٹ پر ہی تھا جب وہ دونوں اسے کار سے نیچے اترتے ہوئے دکھائی دیے ۔۔۔۔ ان دونوں کو صحیح سلامت دیکھ کر اسفند نے سکون کا سانس لیا ۔۔۔۔ وہ دونوں بھی اسفند کو دیکھ چکے تھے اس لیے جلدی سے اس کی طرف بھاگے ۔۔۔۔ ابھی اسفند معاویہ اور ہدا کو لے کر وہاں پہنچا ہی تھا کہ ڈاکٹر آئی سی یو کا دروازا کھول کر باہر آیا ۔۔۔۔ ڈاکٹر کو باہر نکلتے دیکھ یزدان بے چینی کی حالت میں جلدی سے ان کی طرف بڑھا۔۔۔۔ اندر سے اس کا دل بری طرح سے گھبرا رہا تھا پتا نہیں ڈاکٹر کیا کہے گا ۔۔۔۔ ڈاکٹر اریبہ ؟؟؟ یزدان نے ڈاکٹر سے جلدی سے اریبہ کے بارے میں پوچھا ۔۔۔ دیکھیں مسٹر یزدان ،،، ان کا لیفٹ سائیڈ سے فیس مکمل طور پر جل چکا ہے ۔۔۔۔ ہم نے فلحال کے لیے انہیں اینٹی بائیوٹکس دے دی ہیں ۔۔۔۔جن سے جلن کافی حد تک کم ہوچکی ہے ۔۔۔۔ لیکن ان کے چہرے کی سرجری بھی کرنی پڑے گی ۔۔۔ نہیں تو اس کے بہت سارے سائیڈ ایفکٹس بھی ہوسکتے ہیں ۔۔۔۔ اور سرجری کے وقت ۔۔۔۔۔۔ ڈاکٹر کچھ لمحے کے لیے خاموش ہوا ۔۔۔۔ اور پھر دوبارا سے اپنی بات کا آغاز کیا ۔۔۔۔۔ مسٹر یزدان ضروری نہیں لیکن سرجری کرتے وقت کچھ بھی ہوسکتا ہے ۔۔۔۔ اور ایک اور بات!!!!!! ڈاکٹر ایک بار بار خاموش ہوا تو اب کی بار یزدان کا پارہ ہائی چکا تھا ۔۔۔۔ کیا بات ہے جلدی بتائیں ۔۔۔ آپ بھی عجیب قسم کے ڈاکٹر ہیں اندر پیشنٹ زندگی اور موت کے بیچ میں لڑ رہا ہے اور آپ کو سسپینس کریئیٹ کرنے کی پڑی ہوئی ہے ۔۔۔۔ یہاں کسی فلم کی شوٹنگ نہیں چل رہی اس لیے جو بھی بات ہے بغیر رکے بتائیں ورنہ مجھے آپ کا یہ ہاسپٹل بند کروانے میں ذرا بھی وقت نہیں لگے گا ۔۔۔۔ یزدان غصے میں ڈاکٹر پر ہی چڑھ دوڑا ۔۔۔۔ مسٹر یزدان کسی بھی لڑکی کے چہرے پر ایسڈ کا گرنا اور اس کے چہرے کا مکمل طور پر جل جانا ان کے لیے کسی ٹرومے کا سبب بھی بن سکتا ہے ۔۔۔۔۔ لیکن ایسا بھی ہوسکتا ہے کہ وہ کسی پر کچھ بھی ظاہر نہ کریں ۔۔۔۔ مجھے کچھ بھی نہیں سننا آپ جلدی سے ان کی سرجری کریں ۔۔۔۔۔ اس کو ٹھیک کرنے کے لیے آپ کو جو بھی کرنا پڑے کریں لیکن وہ مجھے بلکل صحیح سلامت چاہیے ۔۔۔۔۔ اگر اسے کچھ ہوا تو میں آپ کی جان لے لوں گا وہ غصے کی شدت سے ڈاکٹر پر دھاڑا ۔۔۔۔۔ یزدان یہ کیا پاگل پن ہے وہ اپنا کام کر رہے ہیں نہ تو انہیں ان کا کام کرنے دو۔۔۔۔ ڈاکٹر صاحب آپ یہاں سے جائیں اور یہ فارم مجھے دے دیں اسفند یزدان کو ریلیکس کرتے ہوئے آخر میں ڈاکٹر سے مخاطب ہوا۔۔۔۔ ہم سرجری ابھی سٹارٹ نہیں کر سکتے ؟؟؟؟ ڈاکٹر ایک بار پھر ڈرتے ہوئے بولا ۔۔۔۔ کیوں ؟؟؟ یزدان نے جس قدر غصے میں بولا تھا ڈاکٹر کو اپنا حلق تک خشک ہوتا معلوم ہوا تھا ۔۔۔ ہم نے چائنہ سے ان کے لیے سکن منگوائی ہے اور ساتھ میں سکن سپشلسٹ بھی اس لیے انہیں آنے میں تھوڑا وقت لگے گا ،،، ڈاکٹر نے جلدی سے اپنی بات مکمل کی ۔۔۔۔ ہم دو دن تک ان کی سرجری کریں گے اب کی بار ڈاکٹر نے یزدان کے چہرے کے تاثرات دیکھتے ہوئے اسفند کی طرف دیکھ کر اپنی بات مکمل کی ۔۔۔۔ ورنہ یزدان جس طرح سے ڈاکٹر کو دیکھ رہا تھا ڈاکٹر کو یہی لگ رہا تھا وہ اسے زندہ ہی نگل جائے گا۔۔۔۔۔ ٹھیک ہے ڈاکٹر صاحب اسفند نے ایک نظر یزدان کی طرف دیکھا ۔۔۔۔۔ جس کے ماتھے کی رگیں تنی ہوئی تھیں اور وہ لال انگارا آنکھیں لیے ڈاکٹر کو گھور رہا تھا ۔۔۔۔ ڈاکٹر کے وہاں سے جاتے ہی اسفند یزدان سے مخاطب ہوا جبکہ معاویہ اور ہدا بھی بھاگ کر یزدان کے پاس پہنچے ۔۔۔۔ بھائی اریبہ ۔۔۔۔ میری دوست ۔۔۔۔وہ برو ۔۔۔۔ جسٹ بیکاز آف می۔۔۔۔ 🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀 اگر آپ لوگ چاہتے ہیں کہ قسط روزانہ پوسٹ ہو تو اچھا اچھا رسپانس دیں ۔۔۔ خوش رہیں سلامت رہیں ۔۔۔
❤️ 👍 🆕 14

Comments