Novels Ki Duniya📚🌐🖤
Novels Ki Duniya📚🌐🖤
March 1, 2025 at 09:31 AM
#بے_قابو_عشق #حورین_فاطمہ قسط نمبر:13 ( یزدان اریبہ سپیشل 🥰💋♥️) #موسٹ_رومانٹک_فنی_روڈ_ہیرو_باس_امپلائی_سسٹر_برادر_لو_بیسڈ_ناول 🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀 ی۔۔یہ ۔۔۔آ۔۔۔آپ کی۔۔۔کیس۔۔۔کیسی چھ۔۔چھور۔۔۔۔ چھچھوری حرکتیں کر رہے ہیں۔۔۔۔ وہ اپنی اٹکتی سانسوں کے بیچ ٹوٹے پھوٹے الفاظ میں بولی ۔۔۔۔ پہلے تو آپ اتنے چھچھورے نہیں تھے وہ اس کے ہونٹوں کا لمس اپنی گردن پر محسوس کر کے گویا ہوئی ۔۔۔۔ تم مجھے یہ بتاؤ مجھے جھوٹ کیوں بولا؟؟؟ ۔۔۔ سچ کیوں نہیں بتایا ۔؟؟۔۔۔ اگر مجھے پتا لگنے میں دیری ہوجاتی تو؟؟ وہ سوال کر کے اسے جواب دینے کا کوئی بھی موقع دیے بغیر ایک بار پھر شدت سے اس کے ہونٹوں پر جھکا ۔۔۔۔۔ اور اپنا سارا غصہ نکالنے لگا ۔۔۔۔ اس نے دھمکی دی تھی ،،،وہ اپنے ہونٹوں کے آزادی بخشنے پر منمنائی تھی ۔۔۔۔ میری دھمکیوں سے تو کبھی نہیں ڈری ،،،وہ اس کے چہرے پر بکھرے بالوں کو پیچھے کر کے پوچھنے لگا ۔۔۔۔ آپ بھی کوئی ڈرنے والی چیز ہیں جو آپ کی دھمکیوں سے ڈروں اس کے جواب پر یزدان نے آئی برو آچکا کر اس کی طرف دیکھا جیسے پوچھنا چاہ رہا ہو ریئلی ۔۔۔۔ اب دور ہٹیں مجھ سے ورنہ میں یہ چاقو آپ کو مار دوں گی وہ اچانک سے تکیے کے نیچے سے چاقو نکالتے ہوئے اسے دھمکانے لگی ۔۔۔۔ جو ہدا نے اسے تب دیا تھا جب وہ اسے روم میں بٹھا کر گئی تھی ۔۔۔۔۔ اس نے ہدا کو مسکے لگا کر چاقو لیا تھا اس کا کہنا تھا اگر سچ چھپانے پر یزدان نے اسے کچھ کہا تو یہ اس کی حفاظت کرے گا ۔۔۔۔ لیکن اب وہ اس کی چھچوری حرکتوں سے بچنے کے لیے اس کا استعمال کر رہی تھی ۔۔۔۔ اس کے دھمکی بھرے انداز اور چاقو والے ہاتھ کو کانپتا دیکھ اس کے چہرے پر دلکش سی مسکراہٹ چھائی ۔۔۔۔ اس کا حسین آتشی روپ اور دھمکی بھرا معصوم سا انداز ایک بار پھر سے اس کے جذبات کو بری طرح سے بھڑکا رہا تھا۔۔۔۔۔ یہ کیا کر رہے ہیں آپ وہ اچانک ہی چاقو اس کے ہاتھ سے تھام کر اس کی گردن پر رکھ چکا تھا ۔۔۔۔ اب تم نے ذرا سا بھی ہل کر اگر میرے کام میں مداخلت پیدا کی تو میں اس چاقو سے تمھاری گردن تمھارے سر سے الگ کر دوں گا اس نے اسے دھمکایا ۔۔۔ اپنی گردن پر چاقو اور یزدان کو اپنے اتنے قریب دیکھ کے اس کے پورے جسم میں سنسناہٹ دوڑ گئی ۔۔۔۔۔ وہ جو اپنی گردن پر موجود چاقو کو ہی دیکھ رہی تھی اب اس نے نظریں اٹھا کر یزدان کی طرف دیکھا جو بہکا بہکا سا لگ رہا تھا۔۔۔۔ اس کی نظروں میں اس کے لیے خمار ہی خمار تھا۔۔۔۔ وہ اس کی نظروں کی تاب نہ لاتے ہوئے اپنا چہرہ موڑ گئی ۔۔۔۔۔ یزدان کو اس کی یہ حرکت پسند نہیں آئی اس لئے ایک بار پھر سے اس کا چہرہ سیدھا کیے اس کے ہونٹوں پر جھکا اپنی تشنگی مٹانے لگا ۔۔۔۔۔ وہ مزاحمت کرنا چاہتی تھی لیکن اس کے ہاتھ میں موجود چاقو دیکھ کے وہ کوئی مزاحمت بھی نہیں کر پا رہی تھی۔۔۔۔۔ وہ چاقو اس کی گردن سے ہٹا چکا تھا لیکن اس کے ہاتھ میں ابھی بھی موجود تھا ۔۔۔۔ اس کے انداز میں اتنی شدت تھی کہ اریبہ نے اس کے سینے پر ہاتھ رکھ کے اسے خود سے دور کرنے کی کوشش کی ۔۔۔۔۔ لیکن وہ تو پوری طرح سے مدہوش ہوچکا تھا ۔۔۔۔ جیسے اس سے زیادہ ضروری کام دنیا میں اور کوئی نہ ہو۔۔۔۔۔ تمھیں سمجھ میں نہیں آ رہا میں نے کیا کہا ہے ڈونٹ ڈسٹرب می وہ چاقو دور اچھالتے اس کے ہاتھوں کو اپنے شکنجے میں لے چکا تھا ۔۔۔۔۔ وہ اس کے سرخ ہونٹوں سے گردن تک کا سفر بھی جلد ہی پورا کر چکا تھا ۔۔۔۔وہ اس کے ہاتھوں کے ساتھ ساتھ اس کے پیروں کو بھی اپنے شکنجے میں لے چکا تھا ۔۔۔۔۔ اس کی تمام تر مزاحمتیں دم توڑ چکی تھیں ۔۔۔۔۔ آج وہ اس کے جسم کے ساتھ ساتھ اس کی روح پر بھی قابض ہو جانا چاہتا تھا تاکہ کل کو پھر بہروز جیسا تیسرا شخص ان دونوں کے بیچ نہ آسکے ۔۔۔۔۔ وہ بالوں سے پکڑ کے اس کا چہرہ اونچا کیے اس کے ہونٹوں پر جھکا ساتھ ہی اس کے بلاؤز کی دوریاں کھولنے لگا ۔۔۔۔۔ وہ ساری رات اس پر کسی سائے کی طرح جھکا ساری حدیں پار کرتا رہا۔۔۔۔۔ اس دوران اس نے بھی کوئی مزاحمت نہیں کی تھی ۔۔۔۔ وہ اس کا شوہر تھا اسے ساری زندگی اس کے ساتھ ہی گزارنی تھی تو پھر وہ کیوں اپنے شوہر کو اس کے حقوق دینے سے روکتی اور اپنے اللہ کو ناراض کرتی ۔۔۔۔۔ اگر وہ کوئی مزاحمت کرتی تو یہ سب یزدان کے لیے بھی اتنا آسان نہ ہوتا وہ زبردستی کرنے کا قائل ہرگز نہیں تھا ۔۔۔۔۔ وہ اریبہ کو اپنی روح سے بھی قریب تر کر لینا چاہتا تھا تاکہ کوئی تیسرا کبھی بھی ان کے بیچ نہ آسکے ۔۔۔۔۔ ان کا رشتہ مکمل طور پر مضبوط ہوچکا تھا ۔۔۔۔۔ یزدان نے اسے اپنی محبت کی بارش میں بھگونے کے بعد ابھی تھوڑی دیر پہلے ہی چھوڑا تھا اور اب وہ اس کے سینے سے لگی سکون سے سو رہی تھی ۔۔۔۔۔ جبکہ وہ اب بھی غور سے اس کے چہرے کی طرف دیکھ رہا تھا ۔۔۔۔ اس نے سوچ رکھا تھا وہ کسی ایسی لڑکی سے شادی کرے گا جو آفس کی دنیا سے بہت دور ہوگی ۔۔۔۔۔ آفس لائف سے اس کا کوئی لینا دینا نہیں ہوگا لیکن عشق تو بے قابو ہوتا ہے ۔۔۔۔ بھلا عشق پر بھی کسی کا زور ہوتا ہے ۔۔۔۔۔ اور پھر جس طرح سے ان دونوں کی پہلی ملاقات ہوئی تھی یزدان نے کبھی سوچا بھی نہ تھا یہ وہی لڑکی ہوگی جس سے یزدان خانزادہ کو عشق کی انتہا تک محبت ہوگی اور وہ لڑکی اس کی ہمسفر بنے گی ۔۔۔۔۔ اپنی پہلی ملاقات کو یاد کر کے یزدان کے چہرے پر دلفریب سی مسکراہٹ چھائی تھی اور پھر وہ نرمی سے اس کے ہونٹوں کو چھوتا خود بھی نیند کی گہرائیوں میں اترتا چلا گیا ۔۔۔۔۔ 🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀 صبح اس کی آنکھ کھلی تو وہ اب بھی ویسے ہی یزدان کے سینے سے لگی ہوئی تھی ۔۔۔ یزدان سختی سے اسے خود میں بھینچے ہوئے تھا۔۔۔۔۔ وہ ویسے ہی لیٹے کل رات ہونے والے واقعے کے بارے میں سوچنے لگی ۔۔۔۔ کل جو کچھ بھی ہوا وہ اس کے لیے نیا اور عجیب تھا ۔۔۔۔۔ لیکن پھر ایک طرف سے دیکھا جاتا تو سہی بھی تھا اس نے کچھ بھی غلط نہیں کیا تھا وہ اس کا محرم تھا ۔۔۔۔ ان دونوں کے بیچ پاکیزہ رشتہ قائم تھا۔۔۔۔۔۔ وہ اپنی تمام تر سوچوں کو جھٹکتی خود کو اس کی گرفت سے نکالنے کی کوشش کرنے لگی ۔۔۔۔۔ اونہوں سویٹی سکون سے لیٹی رہو وہ اسے ہلتا جلتا دیکھ بغیر آنکھیں کھولے بولا تھا ۔۔۔۔۔ یہ جو بلڈوزر جتنا وزن مجھ پر ڈال کر پڑے ہوئے ہیں کہیں مجھے مارنے کا ارادہ تو نہیں ہے ؟؟؟ اگر آپ کو لگ رہا ہے ایسے آپ مجھے مار ڈالیں گے تو سوری یہ آپ کی غلط فہمی ہے ۔۔۔۔ ایسا کچھ بھی نہیں ہونے والا ۔۔۔۔۔ میں اپنے سارے دشمنوں کو مارنے کے بعد ہی مروں گی سب سے پہلے تو آپ کی اس کلموہی فرینڈ پلس جانو کو ماروں گی ۔۔۔۔۔ جس نے مجھے مارنے کی کوشش کی تھی ۔۔۔۔۔ جب وہ بولنے پر آئی تو بولتی ہی چلی گئی ۔۔۔۔ تم خود سے چپ ہوگی یا پھر میں اپنے طریقے سے تمھیں چپ کرواؤں سویٹی ،،،، وہ صبح صبح پھر سے اسے شروع ہوتا دیکھ بڑبڑایا ۔۔۔۔۔ ہمت ہے تو چپ کروا کے دکھائیں کسی میں اتنا دم نہیں کہ وہ اریبہ ع ابھی اس کے الفاظ منہ میں ہی تھے جب یزدان پوری شدت سے اس کے ہونٹوں پر جھکا اور اسے خاموش کروا گیا ۔۔۔۔۔ پہلے تو تم اپنا جملہ درست کرو اب تم اریبہ عزیز نہیں اریبہ یزدان خانزادہ ہو ۔۔۔۔ اور دوسری بات ہمت ہے تو یزدان خانزادہ کے سامنے بول کے دکھاؤ ۔۔۔۔۔ یزدان نے اسے چیلینج کیا ۔۔۔ دیکھیں یہ آپ ایک بار پھر سے اسے بولتا دیکھ یزدان اس کے منہ میں ہی اس کے لفظوں کا دم توڑ گیا ۔۔۔۔ اب کی بار اس کی پوری کی پوری آنکھیں کھلی تھیں ۔۔۔۔۔ وہ اس کے سینے پر مکے برسائے اسے خود سے دور کرنے کی کوشش کرنے لگی جس کا یزدان جیسے باڈی بلڈر بندے پر ذرا بھی اثر نہ ہوا۔۔۔۔۔۔ جان تمھارے اندر چڑیا جتنی ہے اور باتیں ایسی کرتی ہو جیسے کوئی قلعہ فتح کر لو گی یزدان نے اس کی نازک سی جان پر طنز کیا ۔۔۔۔۔ آپ جیسے چھچھورے انسان سے شادی کرنا کوئی قلعہ فتح کرنے سے بھی زیادہ بڑھ کر ہے وہ بھی کہاں پیچھے رہنے والی تھی فٹ سے جواب دیا ۔۔۔۔۔ ہاہاہاہا پھر تو تم انعام کی حقدار ہو تمھیں انعام دینا چاہیے وہ اس کے ہونٹوں پر انگوٹھا رب کرتے مسکراتے ہوئے بولا ۔۔۔۔۔ مجھے نہیں چاہیے آپ کا انعام وہ اسے ایک بار پھر خود پر جھکتا دیکھ بیچ میں ہی روک گئی ۔۔۔۔۔ ہاہاہاہا ڈرپوک سویٹی ،،، یزدان نے اسے ڈرتا دیکھ قہقہ لگایا ۔۔۔۔ ایک دفع یہاں سے باہر سکون سے نکل جاؤں پھر بتاؤں گی کون ڈرپوک ہے کون نہیں ،،، اس نے اپنے دل میں ہی سوچا ۔۔۔۔۔ اب میرے خلاف دماغ میں کونسی پلاننگ کر رہی ہو اس نے اریبہ کو سوچوں میں گم دیکھ کے پوچھا ۔۔۔۔۔ کچھ بھی تو نہیں بس فریش ہونے کے بارے میں سوچ رہی ہوں اس نے جلدی سے بات بنائی ۔۔۔۔۔۔۔ اچھا جاؤ فریش ہوجاؤ ،،، وہ نرمی سے اس کے ہونٹوں کو چھوتا اسے آزاد کرتے ہوئے بولا ۔۔۔۔۔ اس کے آزاد کرنے کی دیر تھی وہ جن کی طرح وہاں سے غائب ہوتی واشروم میں بند ہوئی تھی ۔۔۔۔۔ پیچھے سے یزدان کا قہقہہ جاندار تھا ۔۔۔۔۔ 🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀 وہ فریش ہو کر باہر جا چکی تھی اب یزدان بھی فریش ہوکر باہر نکلا تھا جب اسے باہر سے کسی کے رونے کی آواز سنائی دی۔۔۔۔۔ وہ جلدی سے بیڈ پر ٹاول پھینکتا باہر بھاگا ۔۔۔۔ پتا نہیں باہر کیا ہوا ہو ۔۔۔۔۔ اریبہ باہر بیٹھی اونچی اونچی آواز میں رو رہی تھی ۔۔۔۔۔ وہ اتنی اونچی آواز میں رو رہی تھی کے سب گھر والوں کو اپنے ارد گرد جمع کر چکی تھی ۔۔۔۔۔ اریبہ کیا ہوا ایسے کیوں رو رہی ہو ہدا اس کے پاس بیٹھ کر اسے کندھوں سے تھامے اس سے رونے کی وجہ پوچھنے لگی ۔۔۔۔۔ وہ۔۔۔وہ تمھارے بھائی نے بھاں بھاں بھاں وہ پھر سے بیچ میں الفاظ چھوڑ کر رونے لگی تھی ۔۔۔۔ بھائی آپ نے اریبہ کو کچھ کہا ہے ؟؟؟ آپ نے اسے ڈانٹا تو نہیں وہ اٹھ کر اپنے بھائی کے پاس جا کر اس سے رونے کی وجہ پوچھنے لگی جو خود بھی منہ کھولے اسے روتا ہوا دیکھ رہا تھا ۔۔۔۔۔ میں نے تو کچھ نہیں کہا اریبہ کو,,, یزدان نے جلدی سے صفائی پیش کی ۔۔۔۔ پھر کیا ہوا ہے اسے جو وہ اتنی بے رحمی سے رو رہی ہے ہدا کو اب اس کا گلا پھاڑ پھاڑ کے رونا پریشان کر رہا تھا ۔۔۔۔۔ اریبہ یار بتاؤ تو ہوا کیا ہے ،،،ہدا نے ایک بار پھر سے اس کے پاس بیٹھ کر اس سے اس کے رونے کی وجہ پوچھی ۔۔۔۔۔ بھائی آپ نے بھابھی کو کمرے سے باہر تو نہیں نکال دیا جو وہ بیچاری باہر بیٹھیں بے دردی سے رو رہی ہیں معاویہ نے پریشان ہوتے یزدان سے پوچھا ۔۔۔۔۔ جبکہ ان سب میں ایک واحد شخص اسفند تھا جو ریلیکس کھڑا تھا ۔۔۔۔۔ اریبہ کا بار بار یزدان کی طرف دیکھنا اور پھر کسی کے پوچھنے پر اور تیز آواز میں رونا اسے یہ سمجھا گیا تھا کے کوئی بڑی بات نہیں ہے ۔۔۔۔۔ بس ان دونوں کے بیچ کوئی معمولی سا جھگڑا ہوا ہوگا ۔۔۔۔۔ پیچھے ہٹو تم سب میں خود پوچھتا ہوں اریبہ سے کیا ہوا ہے اسے وہ معاویہ کو گھورتا اسے سائیڈ پر کرتا خود اریبہ کی طرف بڑھا تھا۔۔۔۔۔۔ کیا ہوا سویٹی ماما کی یاد آ رہی ہے جو ایسے رو رہی ہو یزدان نے اس کے پاس بیٹھ کر پیار سے پوچھا ۔۔۔۔۔ سویٹیییییییی!!! یزدان کے منہ سے اریبہ کے لیے سویٹی لفظ سن کر ان تینوں نے منہ کھولے ایک ساتھ سویٹی لفظ دہرایا تھا ۔۔۔۔۔ جس پر یزدان نے ان تینوں کو گھورا اور پھر سے اریبہ کی طرف متوجہ ہوا ۔۔۔۔ بتاؤ سویٹی علشبہ آنٹی کی یاد آ رہی ہے تو ہم چلتے ہیں ان کی طرف یزدان نے پیار سے اسے بہلایا ۔۔۔۔ نہیں مجھے ماما کی یاد نہیں آ رہی اس نے روتے ہوئے ہی بتایا ۔۔۔۔۔ تو پھر کیا ہوا ہے کچھ بتاؤ تو سہی اب کی بار یزدان کے لہجے میں پہلے والی نرمی نہیں تھی ۔۔۔۔۔ وہ اس کے بغیر وجہ بتائے رونے سے عاجز آچکا تھا ۔۔۔۔ اس لیے اب تھوڑے غصے سے پوچھ بیٹھا ۔۔۔۔۔ جس سے اریبہ کے رونے میں اور شدت آگئی ۔۔۔۔۔ پیچھے ہٹیں آپ وہ یزدان کو پیچھے کرتی پھر سے ہدا کے گلے لگ کر رونے لگی ۔۔۔۔۔ یزدان تم نے بھابھی کو راتوں رات ایسا کیا کہہ دیا ہے جو وہ بیچاری صبح صبح ہی بہت روئے جا رہی ہیں اسفند نے شرارت سے یزدان کی طرف دیکھتے ہوئے پوچھا ۔۔۔۔۔۔ میں نے ایسا کچھ بھی نہیں کیا تمھاری بھابھی کو جو وہ گلا پھاڑ پھاڑ کے رو رہی ہیں یزدان نے دانت پیسے جواب دیا ۔۔۔۔ مطلب کچھ تو کہا ہے وہ اب بھی اسے چھیڑنے سے بعض نہیں آیا ۔۔۔۔ 🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀 چاقو کے بیچ رومانس ہاہاہاہا 🤣🤣🤣 آخر کیا وجہ ہوسکتی ہے اریبہ کے رونے کی 😂😂😂😂😂 ٹکے لاؤ سارے ۔۔ خوش رہیں سلامت رہیں ۔۔۔۔
❤️ 🙏 👍 😂 14

Comments