
Novels Ki Duniya📚🌐🖤
March 1, 2025 at 09:32 AM
#بے_قابو_عشق
#حورین_فاطمہ
قسط نمبر:14
#موسٹ_رومانٹک_فنی_روڈ_ہیرو_باس_امپلائی_سسٹر_برادر_لو_بیسڈ_ناول
🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀
اچھا یار اریبہ بتاؤ تو سہی کیا ہوا ہے اب تم ایسے رو رو کے مجھے پریشان کر رہی ہو وہ اسفند یزدان کی بحث کو اگنور کیے اس سے پوچھنے لگی ۔۔۔۔۔۔
وہ نہ تمھارے بھائی نے؟؟؟ وہ یزدان کی طرف دیکھ کے پھر سے رونا سٹارٹ کر چکی تھی اور اپنے الفاظ ادھورے چھوڑ چکی تھی ۔۔۔۔۔
اف خدایا یار اریبہ میرا دماغ اب گھوم رہا ہے بتاؤ تو سہی بھائی نے آخر کیا کیا ہے ،،، اب کی بار ہدا نے جھنجھلا کر اس سے پوچھا ۔۔۔۔
آج تک ہم دونوں نے لوگوں کو گھمایا ہے اور آج ہماری بھابھی ہمیں گھما رہی ہے معاویہ اپنے سر میں ہاتھ مارتے ہوئے بولا ۔۔۔۔۔
اریبہ اب تم بتا رہی ہو بھائی نے کیا ،کیا ہے یا میں علشبہ آنٹی کو کال کر کے بلاؤں ہدا نے اسے دھمکی دی ۔۔۔۔۔
تمھارے بھائی نے رات میرے ساتھ چیپ حرکت کی ہے بھاں بھاں بھاں بھاں وہ بتا کر پھر سے رونے لگی ۔۔۔۔۔
واٹ یزدان صوفے سے اچھل کر کھڑا ہوا تھا ۔۔۔۔۔
یہ تم کیا کہہ رہی ہو یزدان نے اسے بازو سے پکڑ کر اپنی طرف کھینچ کر گھور کر پوچھا ۔۔۔۔۔
میں آپ کی ان گھوریوں سے ڈرنے ورنے والی نہیں ہوں میں سب کو بتاؤں گی رات آپ نے میرے ساتھ کتنی چیپ حرکت کی ہے ،،، وہ اس سے اپنا بازو چھڑوا کر دھمکی دینے لگی ۔۔۔۔
تمھارے اندر شرم نام کی کوئی چیز ہے بھی یا نہیں اب تم ان سب کو ہمارے روم میں ہونے والی پرائیویٹ باتوں کے بارے میں بتاؤ گی یزدان دبی دبی سی آواز میں چلایا۔۔۔۔۔
جب آپ کو کرتے ہوئے شرم نہیں آئی تو مجھے بتاتے ہوئے کیوں شرم آئے گی دو بدو جواب دیا ۔۔۔۔۔
میں نے جو کچھ بھی کیا تھا اپنی بیوی کے ساتھ ہی کیا تھا کسی باہر والی کے ساتھ نہیں ،،، وہ اسے سمجھانے لگا ۔۔۔۔۔
کل تک تو میں کار چور تھی آپ کی دشمن تھی اور آج جب خود پر بات بن آئی تو بیوی بن گئی ۔۔۔۔
میں آپ کی ان چکنی چوپڑی باتوں میں نہیں آنے والی اسے لگا تھا وہ بس اسے بہلا رہا ہے ۔۔۔۔۔
تم روم میں چلو ہم وہاں جا کے بات کرتے ہیں یزدان اسے بازو سے پکڑ کر کمرے کی طرف لیجانے لگا۔۔۔۔۔
چھوڑیں مجھے آپ میرے ساتھ زبردستی نہیں کر سکتے مجھے نہیں جانا آپ کے ساتھ روم میں وہاں جا کر آپ چیپ حرکتیں کرتے ہیں وہ اپنے آپ کو یزدان سے بچانے کے لیے راستے میں کھڑی ہدا کا بزو تھام گئی ۔۔۔
چھوڑو ہدا کا ہاتھ اور چلو میرے ساتھ ،،، وہ آگے بڑھ کر ہدا کا بازو اس سے چھڑوانے لگا تب ہی وہ نیچے کو جھک کر اس کے ہاتھ پر کاٹ گئی ۔۔۔۔۔
آہہہ جنگلی بلی یہ کیا ،کیا؟؟؟۔ وہ جلدی سے اپنا ہاتھ پیچھے کرتے ہوئے غصے سے بولا ۔۔۔۔
تمھیں سب کو بتانا ہے نہ تو چلو بتاؤ میں بھی دیکھتا ہوں تم کتنی بے شرم ہو۔۔۔۔یزدان نے اسے ضد پر اڑے دیکھ کر کہا ۔۔۔۔۔
اچھا یار اب بتا بھی دو کیا ہوا ہے ؟؟؟ اب تو ہدا اس سے بلکل عاجز آچکی تھی ۔۔۔
تم نے مجھے جو چاقو دیا تھا وہ بھی مجھے تمھارے جلاد بھائی سے بچا نہیں پایا وہ اسے بتا کے ایک بار پھر سے رونے لگی ۔۔۔۔
کیا کہہ رہی ہو بھائی نے تمھیں اس چاقو کے ساتھ مارنے کی کوشش تو نہیں کی ہدا نے اس کے کان کے پاس جھک کر اس سے پوچھا ۔۔۔۔
اس سے بھی بڑا کام کیا ہے تمھارے بھائی نے وہ اپنے آنسو صاف کرتے ہوئے بولی ۔۔۔۔
کیا کہہ رہی ہو بھائی نے کہیں سے تمھیں کاٹ تو نہیں ڈالا ہدا نے پریشان ہوتے ہوئے پوچھا جس پر اریبہ نے ہاں میں سر ہلایا۔۔۔۔۔
کہاں کاٹا ہے دکھاؤ مجھے میں ابھی بھائی کی کلاس لیتی ہوں ہدا نے اس کے بازو وغیرہ چیک کرتے ہوئے پوچھا۔۔۔۔
یہاں تو کہیں پر بھی کٹے ہوئے کا نشان نہیں ہے پھر کہاں کاٹا ؟؟؟۔ اس نے سوالیہ نظروں سے اریبہ کی طرف دیکھا جس پر وہ انگلی اپنے ہونٹوں کی طرف لے گئی ۔۔۔۔۔
اس کا اشارہ سمجھ کر ہدا شرمندگی سے اپنا چہرہ چھپا گئی ۔۔۔۔
یزدان نے بھی ان تینوں کے سامنے شرمندہ ہوتے ہوئے اپنا ماتھا پیٹا اور اس سے پہلے کہ وہ رات والی ساری داستان انہیں سنا ڈالتی اسے زبردستی کندھوں پر ڈالے کمرے میں لے گیا ۔۔۔۔۔
پیچھے سے ان تینوں کا چھت پھاڑ قہقہ گونجا ۔۔۔۔۔
ہاہاہاہا اتنے سالوں بعد میرے دوست کو پسند آیا بھی تو ایک عجیب و غریب پٹاخہ اسفند ہنستے ہوئے بولا ۔۔۔۔۔
میری دوست بہت اچھی ہے عجیب و غریب آپ خود ہونگے ہدا نے منہ بنا کر اسے جواب دیا اور اپنے کمرے میں چلی گئی ۔۔۔۔۔
لگتا ہے ہدا سے انسلٹ کروائے بغیر آپ کو کھانا ہضم نہیں ہوتا اسفند بھائی معاویہ نے اس کا مزاق اڑایا اور اپنے کمرے میں جا کے بند ہوگیا کہیں اسفند اس کی چھترول ہی نہ کر ڈالے ۔۔۔۔۔
میری دوست عجیب و غریب نہیں ہے آئی بڑی دوست کی سگی اسفند نے اس کی نکل اتاری ۔۔۔۔۔
🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀
تم تو میری سوچ سے بھی زیادہ بے شرم نکلی ۔۔۔۔ بلکل بھی شرم نہیں آئی ہماری پرائیویٹ باتوں کو باہر شیئر کرتے ہوئے یزدان نے اسے بیڈ پر پٹکتے ہوئے پوچھا ۔۔۔۔۔
جب آپ کو کرتے ہوئے نہیں آئی تھی تو مجھے بتاتے ہوئے کیوں آتی وہ اٹھ کر بیٹھتے ہوئے بولی ۔۔۔۔۔۔
حد ہے یار تمھیں کچھ سمجھانا مطلب اپنے پاؤں پر کلہاڑی مارنا ۔۔۔۔ اب جاؤ باہر دیکھنا سب ہم پر ہنسیں گے ہمارا مذاق اڑائیں گے ۔۔۔۔
میں تو جا رہا ہوں آفس کرو ہینڈل تم ان سب کو وہ ہتھیار ڈالتے اپنی ضروری فائلز اور گاڑی کی کیز کھولتا باہر چلا گیا ۔۔۔۔۔
باہر نکلتے وقت بھی اسے پیچھے سے اسفند کا قہقہہ سنائی دیا۔۔۔۔
چل یار یہ تو گیا آفس اب توں بھی نکل ادھر سے اور جا اپنی ڈیوٹی پر آخر کب تک سسرال میں بیٹھ کر مفت کی روٹیاں توڑے گا ۔۔۔۔۔
وہ بھی مسکراتے ہوئے صوفے سے اٹھا اور باہر چلا گیا۔۔۔۔۔
اب پیچھے گھر میں تین نمونے ہی موجود تھے جو فلحال اپنے اپنے کمروں میں تھے ۔۔۔۔۔
ہدا یہاں کیا پاگلوں کی طرح پڑی ہوئی ہے چل تھوڑا بھابھی کو ہی تنگ کر لے وہ بڑبڑاتے ہوئے ہدا کے کمرے کی طرف جانے لگی ۔۔۔۔
راستے میں دماغ میں کوئی آئیڈیا آیا تو جلدی سے معاویہ کے کمرے کا دروازا باہر سے بند کر دیا ۔۔۔۔۔
بھابھی کو تو تنگ کروں گی ہی ساتھ تھوڑا بھائی کو بھی کر دوں کافی دن ہوگئے ویسے بھی کچھ نہیں کیا ۔۔۔۔۔
ہیلو مائے ڈیئر بھابھی عرف بھائی کی سویٹی کیا ہو رہا ہے وہ اس کے کمرے میں جاتے دھرام سے اس کے برابر پر بیٹھتے ہوئے بولی ۔۔۔۔
وہ جو یزدان کی باتوں کے بارے میں سوچ رہی تھی ہدا کی اچانک آمد پر اپنی جگہ سے اچھل کر کھڑی ہوئی ۔۔۔۔۔
تم یہاں میرا مذاق بنانے آئی ہو اس نے گھور کر اریبہ سے پوچھا اس کے گھور کر دیکھنے پر ہدا نے جلدی سے نفی میں سر ہلایا۔۔۔۔۔
پھر اچانک سے دونوں کا چھت پھاڑ قہقہ کمرے میں گونجا کیونکہ تھوڑی دیر پہلے ہونے والے کارنامے میں دونوں کی ملی بھگت تھی ۔۔۔۔۔
یہ پلان دونوں نے گاڑی میں ہی بنایا تھا وہ شادی کی اگلی صبح ہی یزدان کو تنگ کریں گی ۔۔۔۔۔ ہدا اریبہ کو اپنے بھائی کے محبت کے قصے سنا چکی تھی ۔۔۔۔
پھر ہی اس کے خرافاتی دماغ میں یہ آئیڈیا آیا تھا۔۔۔۔۔
صبح کی ڈوز تو مل گئی تمھارے بھائی کو اب شام کی ڈوز کا انتظام کرتے ہیں اریبہ نے چٹکی بجاتے ہوئے اسے اپنے اگلے پلان کے بارے میں بتایا ۔۔۔۔۔۔
ہمارا پارٹنر کدھر ہے اسے تو کچھ نہیں بتایا ،،، اریبہ نے اس سے معاویہ کے بارے میں پوچھا ۔۔۔۔۔
تم ٹینشن نہ لو میں نے اسے کچھ بھی نہیں بتایا اور اب بھی آتے ہوئے روم میں بند کر کے آئی ہوں اس نے مسکراتے ہوئے اپنا کارنامہ بتایا ۔۔۔۔۔
چلو بیچارے کو جا کر کھولتے ہیں اندر ڈر رہا ہوگا اور ہمیں شام کے پلان کے لیے اس کا ساتھ بھی چاہیے ہوگا ۔۔۔۔۔۔ اریبہ نے خود اٹھتے ہوئے اسے بھی اٹھایا پھر دونوں معاویہ کے کمرے کی طرف چل دیں جہاں وہ بیچارہ دروازا پیٹتے ہوئے ان سے اسے کھولنے کی منتیں کر رہا تھا ۔۔۔۔۔۔
جاؤ اریبہ جا کر دروازا کھولو ہدا نے اسے حکم دیا ۔۔۔۔
تم مجھے حکم دے رہی ہو ؟؟؟ اسے حکم سمجھو یا جو مرضی جاؤ جا کر دروازا کھولو ۔۔۔۔
تم مجھ پر روب جما رہی ہو موٹی عورت اریبہ نے اس کی کمر میں دھموکا رسید کیا ۔۔۔۔۔
آہ ظالم عورت کیوں جلاد بھابھی بن رہی ہے کبھی کبھی نند والی فیلنگ تو لے لینے دیا کرو ۔۔۔۔۔
پھر کبھی کبھی میں بھی بھابھی والی فیلنگز لیا کروں گی وہ آنکھ ونک کرتے بولی ۔۔۔۔
کوئی ضرورت نہیں ہے کسی کو بھی فیلنگز لینے کی چلو اب معاویہ کو باہر نکالیں ۔۔۔۔۔
وہ جو کب سے دروازا پیٹنا چھوڑ کر باہر سے آتی آوازیں سن کر دروازے سے کان لگا کر ان کی باتیں سننے کی کوشش کر رہا تھا ۔۔۔۔۔
دروازا کھلنے پر دھرام سے ان کے قدموں میں آکر گرا تھا ۔۔۔۔۔دونوں نے منہ کھولے اپنے قدموں میں گرے معاویہ کی طرف دیکھا۔۔۔۔۔
جا میرے بھائی میں نے تجھے معاف کیا ہدا نے بزرگوں والی ایکٹنگ کرتے ہوئے کہا تو وہ جلدی سے اٹھ کر کھڑا ہوا۔۔۔۔۔
میں نے کب تجھ سے معافی مانگی چڑیل,,, مجھے بند کیوں کیا تھا ؟؟؟
وہ تو بس ایویں ای جاتے جاتے ہاتھ لگ گیا تو بند ہوگیا۔۔۔۔ وہ معصومیت کے تمام ریکارڈ توڑتے ہوئے بولی ۔۔۔۔
بس کرو تم دونوں اور میری بات سنو ،،، اریبہ نے دونوں کو اپنی طرف متوجہ کیا ۔۔۔۔۔۔
ٹھیک ہے بتاؤ دونوں یک زبان ہوکر بولے ۔۔۔
کیوں نہ آج تمھارے بھائی کو میرے ہاتھ ٹیسٹی کھانا کھلایا جائے اس نے خوش ہوتے ہوئے پوچھا ۔۔۔۔
نیکی اور پوچھ پوچھ دونوں نے مسکراتے ہوئے کہا ۔۔۔۔۔
پھر تینوں نے کچن کا رخ کیا ۔۔۔۔۔ کھانا میں بنا لوں گی تم دونوں بس مجھے چیزیں اٹھا اٹھا کر پکڑاتے جاؤ۔۔۔۔۔
وہ فریج سے چکن نکالتے ہوئے ان دونوں سے مخاطب ہوئی ۔۔۔۔
تینوں دو گھنٹے لگا کر کھانا بنا چکے تھے اب فریش ہونے اپنے اپنے کمروں میں گئے تھے ۔۔۔۔
یار ہدا کب آئیں گے تمھارے بھائی اس نے اپنے ساتھ سیڑھیوں سے اُترتی ہدا سے پوچھا ۔۔۔۔
آہمممم،، تمھیں بھائی کی چیپ حرکتیں تو یاد نہیں آ رہی اس نے اریبہ کے کندھے پر کندھا مارے پوچھا ۔۔۔۔
شٹ اپ یار تم بھی نہ اس نے ہدا کو ایک گھوری سے نوازا ۔۔۔۔
لو آگئے تمھارے سیاں جی ہدا نے باہر سے آتی یزدان کی گاڑی کا ہارن سنتے ہوئے اسے بتایا ۔۔۔۔۔
چلو ہم بھی جلدی سے ڈائیننگ ٹیبل پر کھانا سیٹ کرتے ہیں تب تک وہ فریش ہوکر آجائیں گے ۔۔۔۔۔
کچن میں جاتے ان کا سامنا یزدان سے ہوا تھا جس نے ان دونوں کو دیکھ کر سمائل پاس کی تھی ۔۔۔۔۔
واہ آج تو کھانے کی بہت اچھی خوشبو آ رہی ہے کیا بنایا ہے ؟؟؟ اس نے خوش دلی سے پوچھا ۔۔۔۔۔
بہت کچھ بنا ہے بھائی آپ بس جلدی سے فریش ہوکر آجائیں ہدا نے مسکراتے ہوئے اسے بتایا تو وہ ایک نظر منہ بنائے کھڑی اریبہ کو دیکھ کے اوپر کمرے میں فریش ہونے چلا گیا ۔۔۔۔۔
وہ فریش ہوکر نیچے آیا تو سب کچھ سیٹ تھا ۔۔۔۔۔ معاویہ کدھر ہے ؟؟؟ اس نے وہاں پر معاویہ کو موجود نہ پاکر پوچھا ۔۔۔۔۔
وہ دیکھیں بھائی آگیا بندر اچھلتے ہوئے اسے بھاگتا آتے
دیکھ ہدا نے یزدان کو بتایا ۔۔۔۔۔
چلو سب آگئے ہیں تو کیوں نہ کھانا شروع کیا جائے ۔۔۔۔ یزدان نے جوس کا سپ لیتے انہیں بتایا لیکن یہ کیا جوس میٹھا ہونے کی بجائے نمکین تھا۔۔۔۔۔
یہ جوس کس نے بنایا ہے اتنا نمکین یزدان نے جوس کا گلاس واپس رکھتے ان سے پوچھا اور پانی کا گلاس اٹھا کر منہ کو لگایا جو جوس کی طرح نمکین تھا ۔۔۔۔۔۔
اس کے بعد یزدان نے جس جس چیز کو ٹیسٹ کیا سب ہی بہت زیادہ نمکین تھیں جیسے جان بوجھ کر سب چیزوں میں نمک ڈالا گیا ہو۔۔۔۔۔
وہ کرسی پیچھے دھکیلتا چپ چاپ اٹھ کر اپنے کمرے میں چلا گیا ۔۔۔۔۔
مجھے لگتا ہے ہم نے کچھ زیادہ ہی بڑی شرارت کر ڈالی ہے ۔۔۔۔ بھائی صبح سے آفس گئے ہوئے ہیں اب تھک ہار کر واپس آئے تو ایسا کھانا ۔۔۔۔
پتا نہیں انھیں سب کتنی بھوک لگی ہوگی یزدان کو ایسے اٹھ کر جاتا دیکھ ہدا شرمندگی سے بولی ۔۔۔۔۔
ہممم مجھے بھی لگتا ہے اریبہ بھی شرمندہ سی نظر آ رہی تھی ان سب میں واحد معاویہ تھا جو سکون سے بیٹھا ہوا تھا ۔۔۔۔۔
جاؤ اریبہ ٹھیک والا کھانا لے جاؤ بھائی کے لیے ہدا نے پلیٹ میں کھانا نکالتے کہا تو وہ لے کر کمرے کی طرف چلی گئی ۔۔۔۔۔
پیچھے سے وہ دونوں بھی سکون سے کھانا کھانے لگے ۔۔۔۔۔
🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀
میں ناراض ہوں نہیں کیے نا تین سو سبسکرائبرز ۔۔۔
خوش رہیں سلامت رہیں ۔۔۔
❤️
👍
12