Novels Ki Duniya📚🌐🖤
Novels Ki Duniya📚🌐🖤
March 1, 2025 at 09:32 AM
#بے_قابو_عشق #حورین_فاطمہ قسط نمبر:15 🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀 پتا نہیں وہ کھڑوس کیسا ری ایکٹ کریں گے یہ نا ہو کھانے والی ٹرے پکڑ کر میرے سر پر ہی الٹ دیں ۔۔۔۔۔ وہ کھانا اوپر لیجاتے ہوئے اس کے ری ایکشن کے بارے میں سوچ کر ڈرنے لگی۔۔۔۔ بھوک میں تو ویسے ہی انسان کا دماغ گھوم جاتا ہے کہیں وہ گھما کر میرا گلا ہی نہ دبا دیں وہ دروازے کے باہر رک کر سوچنے لگی ۔۔۔ ریلیکس اریبہ تم بہت بریو ہو تم ٹھوڑی نہ ڈرتی ہو اس جلاد کھڑوس سے ۔۔۔۔ اگر وہ تمھیں مارنے لگے تو زور زور سے چلانا شروع کر دینا ۔۔۔۔ پھر تمھاری چینخیں سن کر ہدا اور معاویہ بھی بھاگے آئیں گے اور تم بچ جاؤ گی ۔۔۔۔ واؤ اریبہ یار کیا دماغ پایا ہے تم نے کتنے اچھے اچھے آئیڈیاز آتے ہیں تمھارے اس انٹیلیجنٹ دماغ میں وہ خود ہی پلان بنا کر خود کو داد دینے لگی ۔۔۔۔ پھر اللہ کا نام لے کر روم کا دروازا اوپن کر کے روم میں داخل ہوئی ۔۔۔۔۔۔ سنیں جی آپ سوگئے ہیں کیا میں آپ کے لیے کھانا لے کر آئی ہوں وہ اسے بازو آنکھوں پر رکھے بیڈ پر لیٹے دیکھ کے پیار سے بولی شاید ایسے ہی اس کی جان بچ جائے ۔۔۔۔۔ کیوں آئی ہو یہاں ؟؟؟ ہنوز ویسے ہی لیٹے جواب دیا گیا ۔۔۔۔۔ وہ آپ نے کھانا نہیں کھایا تو میں سوچا آپ کے لیے کھانا لے جاؤں ۔۔۔۔ نجانے کب سے بھوکے ہونگے کچھ کھایا بھی ہوگا یا نہیں ۔۔۔۔۔ وہ اب بھی اپنی جان بچانے کے لیے مسکے لگانے سے بعض نہ آئی ۔۔۔۔ میرے لیے کھانا لے کر آئی ہو تو ادھر لا کے دو وہاں کھڑی کیا کر رہی ہو اتنی دور سے تو میں کھانے سے رہا وہ آنکھوں سے بازو ہٹا کے اٹھ کے بیٹھتے اسے دور کھڑے دیکھ کے بولا ۔۔۔۔ وہ یزدان جی میں نے تو بس چھوٹا سا مذاق کیا تھا مجھے کیا پتا تھا آپ کو برا لگ جائے گا اور آپ سیریس لے لیں گے وہ چہرے پر معصومیت سجائے اس کے پاس جا کر بولی ۔۔۔۔ اس کے چہرے پر طاری معصومیت اور اس کے اتنے پیار سے بلانے پر یزدان عش عش کر اٹھا ۔۔۔۔ وہ اچھی طرح جانتا تھا اریبہ یہ سب صرف اور صرف اپنی جان کی خلاصی کے لیے کر رہی ہے ۔۔۔۔ اور یزدان کا ارادہ بلکل بھی اسے بخشنے کا نہیں تھا ۔۔۔۔۔ لیکن جو میرے منہ کا ٹیسٹ خراب ہوا ہے اس کا کیا ؟؟ ہنوز سنجیدگی سے پوچھا گیا ۔۔۔ آپ یہ ٹیسٹی ٹیسٹی کھیر کھائیں اس سے آپ کے چہرے کا ٹیسٹ ٹھیک ہو جائے گا اس نے باقی کی ٹرے سائیڈ دراز پر رکھتے ہوئے کھیر کا باؤل اٹھا کر اس کی طرف بڑھایا ۔۔۔۔۔ جسے وہ پکڑ کر سائیڈ پر رکھ چکا تھا ۔۔۔۔ نہیں اب اس کھیر سے میرے منہ کا ٹیسٹ ٹھیک نہیں ہوگا ۔۔۔۔ جس نے میرے منہ کا ٹیسٹ خراب کیا ہے وہی میرے منہ کا ٹیسٹ ٹھیک کرے گی ۔۔۔۔۔ یزدان نے اسے بازو سے پکڑ کر کھینچا جو اس کے کھینچنے کی وجہ سے سیدھا اس کی گود میں آکر گری ۔۔۔۔۔ آپ پھر ان چھچھوری حرکتوں پر اتر آئے ہیں وہ اسے خود کے قریب آتا دیکھ اس کے منہ پر ہاتھ رکھتے ہوئے بولی ۔۔۔۔ اور اس کی گرفت ڈھیلی پڑتے ہی جلدی سے اس کی گود سے اٹھ کر کھڑی ہوئی ۔۔۔۔ جب تک تم اپنی شرارتوں سے بعض نہیں آؤ گی میں بھی اپنی چھچھوری حرکتوں سے بعض نہیں آؤں گا ۔۔۔۔۔ وہ بھی اس کے مقابل کھڑے ہوتے ہوئے بولا ۔۔۔۔ دیکھیں شرارت اور چھچھورے پن میں بہت فرق ہوتا ہے آپ بھی شرارتیں کر لیا کریں لیکن یہ چھچھوری حرکتیں نہ کیا کریں۔۔۔۔۔ وہ اس سے دو قدم کا فاصلہ بڑھاتے ہوئے بولی ۔۔۔۔ نہیں سویٹی ایسے گزارا نہیں ہوگا اگر دونوں ہی شرارتی بن گئے تو ایک شرارتی اور ایک چھچھورا ٹھیک ہے وہ اسے ایک آنکھ ونک کرتے ایک ہی جست میں اس تک پہنچا تھا ۔۔۔۔۔ اور اسے کمر سے تھامے اپنی طرف کھینچ چکا تھا ۔۔۔۔۔ ایسے کیسے نہیں ہوگا گزارا ہو جائے گا جب دونوں میاں بیوی شرارتی ہونگے تو مل کے لوگوں کا جینا حرام کریں گے اس نے ایک بار پھر اسے منانا چاہا۔۔۔۔۔ اس کا ذو معنی انداز دیکھ کر اس کی ریڑھ کی ہڈی میں سنسناہٹ دوڑ گئی ۔۔۔۔ وہ میں باہر دیکھ کر آتی ہوں وہ ایک بار پھر اس کی گرفت سے نکلتے ہوئے بولی ۔۔۔۔۔ہدا اور معاویہ کو کسی چیز کی ضرورت تو نہیں اس نے بچنے کے لیے بہانا بنایا ۔۔۔۔۔ سویٹی اس وقت کسی کو بھی تمھاری ضرورت نہیں ہے ہاں اگر ہے تو صرف تمھارے شوہر کو اس لیے اب چپ چاپ کھڑی رہو اور بہانے بنانے بند کرو ۔۔۔۔ جو میرے منہ کا ٹیسٹ خراب کیا ہے اسے ٹھیک کرو ۔۔۔۔ تم نے ہی میرے منہ کا ٹیسٹ خراب کیا ہے تو اب تم ہی میرے منہ کا ٹیسٹ ٹھیک کرو گی وہ چہرے پر مسکراہٹ سجائے اسے کمر سے تھام کر اپنی طرف کھینچ چکا تھا ۔۔۔۔۔ یہ کیا کر ریے ہیں آپ؟؟؟ وہ اس کے سینے پر ہاتھ رکھے خود کو اس سے چھڑوانے کی ناکام سی کوشش کرنے لگی ۔۔۔۔۔ جس قدر سختی سے یزدان نے اسے پکڑ رکھا تھا اس کا اس کے شکنجے سے نکل پانا بہت مشکل تھا ۔۔۔۔۔ اب یہ چڑیا کی طرح پھڑپھڑانا بند کرو اور مجھے میرا کام سکون سے کرنے دو اپنے کام میں اس کا مداخلت کرنا یزدان کو بلکل بھی پسند نہیں آیا تھا ۔۔۔۔۔اس لیے اسے دھمکی دینا نہ بھولا ۔۔۔۔ وہ ہاتھوں کے پیالوں میں اس کا ہاتھ تھامے پوری شدت سے اس کے کے ہونٹوں پر جھکا اور اپنی سانسیں اس کی سانسوں میں انڈیلنے لگا ۔۔۔۔۔ دیکھیں اب جانے دیں مجھے میں تو کڑوی باتیں کرتی ہوں نا تو پھر میں کیسے آپ کے منہ کا ٹیسٹ ٹھیک کر سکتی ہوں بلکہ میری وجہ سے آپ کے منہ کا ٹیسٹ اور بھی زیادہ خراب ہو جائے گا ۔۔۔۔۔ وہ ایک بار پھر سے بچنے کی ناکام سی کوشش کرنے لگی ۔۔۔۔ نہیں سویٹی بس تمھاری زبان ہی کڑوی ہے یہ ہونٹ تو بہت رسیلے ہیں اس نے مسکراتے ہوئے کہا اور ایک بار پھر سے اس کے ہونٹوں پر جھکا۔۔۔۔۔ وہ یونہی اس کے ہونٹوں کو قید میں لیے اسے پکڑ کر بیڈ تک لایا تھا پھر اس کے ہونٹوں کو آزادی بخشتے اسے گود میں اٹھا کر بیڈ پر لٹایا ۔۔۔۔ وہ کمرے کا دروازا لاک کرتے واپس بیڈ کی طرف آیا اور پھر اپنی شرٹ اتار کر دور اچھالتا اس کے اوپر جھکا ۔۔۔۔۔ وہ اس کی گردن پر اپنی داڑھی رگڑنے لگا۔۔۔۔۔ یہ کیا بدتمیزی ہے یزدان وہ اسے ایک بار پھر بہکتا دیکھ کے چلائی تھی ۔۔۔۔۔ لیکن دوسری طرف موجود یزدان نے اس کے چلانے کا بلکل بھی اثر نہیں لینا ۔۔۔۔۔ بلکہ اپنے کام میں مگن رہا ۔۔۔۔۔ وہ اس کی مزاحمتوں اور چلانے کو اگنور کیے اسے خود میں قید کیے اس پر اپنی محبت کی چھاپ چھوڑنے لگا ۔۔۔۔۔ 🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀 کھلا دیا بھائی کو کھانا اسے نیچے آتا دیکھ لاؤنج میں بیٹھی ٹی وی دیکھتی ہدا نے پوچھا ۔۔۔۔۔ جیسے ہی یزدان نے اسے آزادی بخشی تھی وہ جلدی سے فریش ہوکر نیچے بھاگی تھی ۔۔۔۔۔ اب اسے یزدان کے ساتھ ایک ہی کمرے میں رہنا کسی خطرے سے خالی نہیں لگتا تھا۔۔۔۔۔ ہممم کھا لیا بہت اچھے سے کھایا ہے اس نے دانت پیستے ہوئے جواب دیا جیسے ابھی یزدان اس کے دانتوں کے نیچے آجائے گا اور وہ اسے کچا چبا جائے گی ۔۔۔۔۔ ڈیٹس گڈ اب آگے کا کیا پلان ہے ہدا نے اسے خاموش بیٹھے دیکھ کے پوچھا ۔۔۔۔۔ میرا اب آگے کا کیا پلان ہوگا میرا تو بیاہ ہوگیا ہے۔۔۔۔ اب تم کنواری ہو تم کرو آگے کی پلاننگ تمھیں کیسا شوہر چاہیے وہ شرارت سے بولی تو ہدا نے اسے گھورا۔۔۔۔۔ ہاں بھئی کونسی پلاننگ کے بارے میں بات ہو رہی ہے ؟؟؟ اسفند نے لاؤنج میں آتے ان کا پلاننگ لفظ سن لیا تھا اس لیے پوچھنے لگا۔۔۔۔۔۔ آپ کو سب کچھ بتانا ضروری تو نہیں ہنوز ٹی وی پر نظریں جمائے جواب دیا گیا ۔۔۔۔۔ تم سب سے پیار سے باتیں کرتی ہو تو پھر مجھ سے کیوں ٹیڑھے منہ بات کرتی ہو اسفند نے اس سے وجہ دریافت کی ۔۔۔۔۔ پتا نہیں یک لفظی جواب دیا گیا ۔۔۔۔۔ ارے اسفند بھائی چھوڑیں اسے میں بتاتی ہوں ہم کونسی پلاننگ کر رہے تھے اریبہ ان دونوں کی بحث کے درمیان میں بولی ۔۔۔۔۔ ہممم بتاؤ وہ ہدا کو اگنور کیے اریبہ کی طرف متوجہ ہوا۔۔۔۔۔ یزدان اور معاویہ بھی ان کے پاس آکر بیٹھ چکے تھے ۔۔۔۔۔ وہ نہ ہم ہدا کی شادی کے بارے میں پلاننگ کر رہے ہیں اس نے ہنوز اسفند کے چہرے پر نظریں ٹکائے بتایا ۔۔۔۔۔ بس لڑکے کے بارے میں بات کر رہے تھے کہ اسے کیسا لڑکا چاہیے وہ اپنی مسکراہٹ ضبط کیے بولی اسفند کے چہرے کے فیس ایکسپریشنز اسے بہت مزا دے رہے تھے ۔۔۔۔۔ لیکن جس کے بارے میں بات ہو رہی تھی وہ سب اگنور لیے ٹام اینڈ جیری دیکھنے میں مصروف تھی ۔۔۔۔۔ اس کی بات سن کر اسفند کے چہرے کا رنگ فق سے اڑا تھا جسے وہاں بیٹھے تین لوگوں نے نوٹ کیا تھا ۔۔۔۔۔ ماشاءاللہ سے اب ہدا بڑی ہوگئی ہے اس کا کالج بھی ختم ہونے والا ہے تو ہم نے سوچا کیوں نہ ہدا کی شادی کر دی جائے ۔۔۔۔۔ لیکن بھابھی ابھی وہ چھوٹی ہے اس کا کالج بھی ختم نہیں ہوا اتنی بھی کیا جلدی ہے؟؟؟ وہ جلدی سے خود کو کمپوز کرتے ہوئے بولا ۔۔۔۔ ارے کوئی چھوٹی نہیں ہے ماشاءﷲ سے اٹھارہ کی ہو گئی ہے۔۔۔۔اور یہی عمر ہوتی ہے لڑکیوں کی شادی کرنے کی۔۔۔۔۔ لیکن بھابھی شادی کے لیے ایک عدد لڑکے کا ہونا بھی ضروری ہے آج کل کہاں اتنی جلدی اچھے رشتے ملتے ہیں ۔۔۔۔ اور ویسے بھی آپ اتنی جلدی اچھا لڑکا کیسے ڈھونڈیں گی اس نے ایک بار پھر سے اسے سمجھانا چاہا ۔۔۔۔۔ اور تم لڑکے کی ٹینشن نہ لو وہ میری نظر میں ہے ایک بار بس بات چلانے کی دیر ہے وہ لوگ جھٹ سے مان جائیں گے ۔۔۔۔۔ اور سب سے بڑی خوشی کی بات تو یہ ہے کے اگر ہم اسے گھر جمائی بننے کا کہیں گے تو وہ بن بھی جائے گا اور ہماری ہدا شادی کے بعد اسی گھر میں رہ جائے گی ۔۔۔۔۔۔ یزدان جی بھی پریشان رہتے ہیں ان کی بہن انہیں چھوڑ جائے گی ایسے ان کی پریشانی بھی دور ہو جائے گی وہ بتا تو ایسے رہی تھی جیسے یزدان نے اسے اپنی ساری پریشانیوں کے بارے میں بتا رکھا ہو۔۔۔۔ جیسے جیسے اریبہ اسے بتا رہی تھی اسے اپنا دل مٹھی میں جکڑتا ہوا محسوس ہو رہا تھا ۔۔۔۔۔ لیکن بھابھی آپ کو ایک ایسا لڑکا تلاشنا چاہیے جو ہدا کو ویسے ہی اپنی زندگی میں قبول کرے جیسی وہ ہے ۔۔۔۔۔ اس کی شرارتوں کو ہنس کر سہے ۔۔۔۔ اس کے بچپنے میں اس کا ساتھ دے ۔۔۔۔ اس سے کوئی غلطی ہو جائے تو اسے ڈانٹنے کی بجائے اسے سمجھائے ۔۔۔۔۔ اس نے ایک بار پھر سے اریبہ کو سمجھانے کی کوشش کی ان سب میں یزدان اور معاویہ خاموشی سے بیٹھے ہوئے تھے اور اسفند کی ٹانگ کھینچائی کو خوب انجوائے کر ریے تھے ۔۔۔۔۔ آپ ٹینشن نہ لیں اسفند بھائی وہ ہماری ہدا کو شہزادیوں کی طرح رکھے گا اس سے بہت محبت کرے گا میں تو کہتی ہوں ہم آج ہی لڑکے والوں کو بلا لیں ۔۔۔۔۔ محبت تو میں بھی کرتا ہوں ہدا سے میں بھی اسے شہزادیوں کی طرح ہی رکھوں گا اریبہ کا ہاتھ موبائل کی طرف جاتا دیکھ کے وہ جلدی سے اقرار کر گیا ۔۔۔۔۔ ہاہاہاہاہاہاہا آگیا اونٹ پہاڑ کے نیچے اس کے اقرار کرنے کی دیر تھی لاؤنج میں اریبہ کا فلک شگاف قہقہ گونجا۔۔۔۔۔۔ ہاہاہاہاہاہاہا اسفند بھائی آپ تو بڑے ہی بے صبرے نکلے کتنی جلدی میری باتوں میں آگئے ۔۔۔۔ یہ سب ڈرامہ تو میں نے آپ کے منہ سے سچ اگلوانے کے لیے کیا تھا ۔۔۔۔۔۔ میں اپنے نکاح والے دن ہی سمجھ گئی تھی آپ ہدا سے محبت کرتے ہیں ۔۔۔۔۔ بھابھی جی آپ میرے اونٹ جیسے دوست کو پہاڑ کے نیچے لے آئیں تو پھر میں کونسے کھیت کی مولی ہوں اس نے بھی حساب برابر کیا۔۔۔۔۔ ان سب میں واحد یزدان تھا جو اب کافی سیریس سا بیٹھا ہوا تھا ۔۔۔۔۔ اسفند کے اشارہ کرنے پر اریبہ نے یزدان کی طرف دیکھا جو کسی گہری سوچ میں گم تھا۔۔۔۔۔ کیا ہوا آپ خوش نہیں ہیں ؟؟؟ اریبہ نے اسے خاموش بیٹھے دیکھ کے پوچھا ۔۔۔۔۔ وہ چپ چاپ وہاں سے اٹھ کر لاؤنج میں سے باہر نکلنے لگا جب اریبہ نے جلدی سے بھاگ کر اسے بازو سے تھاما ۔۔۔۔ ارے آپ ایسے کیسے بھاگ سکتے ہیں جواب تو دیں لڑکے والے بیچارے بیٹھے انتظار کر رہے ہیں ۔۔۔۔۔ تم ٹینشن نہ لو کچھ میٹھا لینے جا رہا ہوں سویٹی اس خوشی کے موقع پر کچھ میٹھا بھی تو ہونا چاہیے ۔۔۔۔۔۔ مطلب آپ خوش ہیں ؟؟؟ اس نے خوش ہوتے ہوئے پوچھا ۔۔۔۔۔ ہاں میری جان میں بہت خوش ہوں اسفند سے زیادہ اچھا لڑکا میری ہدا کے لیے اور کوئی ہو ہی نہیں سکتا ۔۔۔۔۔۔ وہ اس کے ماتھے پر بوسہ دیتا کچن میں چلا گیا جبکہ وہ پیچھے سے اسے کوسنے کے علاؤہ کچھ نہ کر سکی جو لوگوں کے سامنے بھی اپنی چھچھوری حرکتوں سے بعض نہیں آتا ۔۔۔۔ بہت بہت مبارک ہو داماد جی آپ کے دوست بھی اس رشتے سے راضی ہیں بس کچن میں کچھ میٹھا لینے گئے ہیں اس نے وہاں آکر اسفند کے اترے چہرے کی طرف دیکھ کر اسے بتایا ۔۔۔۔۔۔ ہدا اگر تمھیں اس رشتے سے کوئی اعتراض ہے تو تم بلا جھجک ہمیں بتا سکتی ہو۔۔۔۔ تمھاری مرضی اور خوشی ہمارے لیے زیادہ اہم ہے۔۔۔۔ لیکن اسفند سے زیادہ بڑھ کر اچھا ہمسفر کوئی بھی تمھارے لیے ثابت نہیں ہوسکتا ۔۔۔۔۔ ہاں ہدا بچہ تم اپنی رضامندی ہمیں بتا سکتی ہو ہم تمھارے ساتھ ہیں پیچھے سے آتے اسفند نے بھی اس سے اس کی رضامندی کے بارے میں پوچھا ۔۔۔۔۔ نہیں بھائی میری خوشیوں کے بارے میں آپ سے اور اریبہ سے بڑھ کر کوئی نہیں سوچ سکتا میں خود بھی نہیں۔۔۔۔۔ آپ دونوں میری زندگی کا جو بھی فیصلہ کریں گے مجھے منظور ہوگا ۔۔۔۔ اس کی بات سن کر اسفند اور اریبہ کے چہرے پر مان بھری مسکراہٹ چھائی تھی ۔۔۔۔۔ ان کی بہن نے ان کی بات کا مان رکھا تھا ۔۔۔۔۔ تم کیوں اتنے چپ چاپ بیٹھے ہوئے ہو ؟؟؟ اسفند سب کو کھیر کھلاتے جب معاویہ کی طرف بڑھا تو اسے خاموش بیٹھے دیکھ کے پوچھا ۔۔۔۔۔ 🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀 کل کی قسط آپ لوگوں کے لانگ رویوز دیکھ کر ہی پوسٹ ہوگی ۔۔ خوش رہیں سلامت رہیں ۔۔۔۔
❤️ 👍 11

Comments