Novels Ki Duniya📚🌐🖤
Novels Ki Duniya📚🌐🖤
March 1, 2025 at 09:32 AM
#بے_قابو_عشق #حورین_فاطمہ قسط نمبر:16 سیکنڈ لاسٹ #موسٹ_رومانٹک_فنی_روڈ_ہیرو_باس_امپلائی_سسٹر_برادر_لو_بیسڈ_ناول 🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀 بتاؤ بھی کیوں منہ پھلائے بیٹھے ہو ؟؟؟ کیا تمھیں اس رشتے سے کوئی اعتراض ہے ؟؟؟ یزدان نے اس سے اس کی خاموشی کی وجہ پوچھی ۔۔۔۔۔ میں کچھ سوچ رہا تھا اور ایک چیز مجھے بڑی ہی پریشان کر رہی ہے ؟؟ اس نے ہونٹوں پر انگلی جمائے سوچنے والے انداز میں جواب دیا ۔۔۔۔ کیا چیز پریشان کر رہی ہے تمھیں یزدان نے پریشانی سے پوچھا ۔۔۔۔ یہی کہ یہ چڑیل اب ساری زندگی شادی کے بعد بھی یہیں رہ کر ہمارے سینے پر مونگ ڈلے گی ،،،وہ بتاتے ساتھ ہی اٹھ کر بھاگا تھا کیونکہ وہ ہدا کا جوتے کی طرف جاتا ہاتھ دیکھ چکا تھا ۔۔۔۔ رکو منہوس انسان تمھیں تو میں بتاتی ہوں وہ جوتا لے کر معاویہ کے پیچھے پیچھے بھاگ رہی تھی جبکہ معاویہ اپنی جان بچانے کے لیے کبھی کسی کے پیچھے چھپتا تو کبھی کسی کے پیچھے چھپتا ۔۔۔۔۔ آہہہہ ظالم عورت یہ کیا ،کیا اسفند نے اپنا کندھا سہلاتے ہوئے اس سے پوچھا ۔۔۔۔۔ معاویہ جو چھپنے کے چکروں میں اسفند کے پیچھے جا کھڑا ہوا تھا ہدا نے اسی وقت جوتا پھینک کر اس کا نشانہ لیا تھا جو اس کے سامنے کھڑے اسفند کے کندھے پر لگا تھا ۔۔۔۔۔ تھینک یو اسفند بھائی آج آپ نے بھائی ہونے کا حق ادا کر دیا بلکہ ایک ظالم عورت سے مجھ معصوم کی جان بچا کر ایک پولیس آفیسر کا کام بھی بخوبی سر انجام دیا ہے ۔۔۔۔ ایم پراؤڈ آف یو!!!! بہت ترقی کریں گے آپ اس نے کندھا سہلاتے اسفند کو پیچھے سے ہی ہگ میں لیتے ہوئے کہا۔۔۔۔ چھوڑ مجھے جاہل انسان یہ کیا ، کر رہا ہے مجھے لڑکیوں کی طرح کیوں چپک رہا ہے اسفند نے اسے خود سے دور کیا ۔۔۔۔ غلطی آپ کی ہے جو آپ ہمارے جھگڑے کے بیچ میں آئے آپ کو پتا بھی تھا کبھی بھی ہوائی فائرنگ ہو سکتی ہے اس لیے آپ کو پیچھے ہٹ جانا چاہیے تھا اس نے اسفند کی طرف دیکھتے بغیر شرمندہ ہوئے جواب دیا ۔۔۔۔۔ اس کی بات سن کر باقی سب کے چہروں پر مسکراہٹ چھا گئی جبکہ وہ بیچارہ اپنا سا منہ لے کر بیٹھ گیا ۔۔۔۔۔ ٹھاہ!!! ہال میں ٹھاہ کے ساتھ معاویہ کی چینخ بھی گونجی تھی کیونکہ اس بار اس کی کمر کا نشانہ کسی اور نے نہیں بلکہ یزدان نے لیا تھا جو بلکل بھی نہیں چونکا تھا سیدھا جا کر ٹھاہ کے ساتھ اس کی کمر میں لگا تھا ۔۔۔۔۔ یاہووو ،، یاہووو مزہ آگیا لو یو بھیا ۔۔۔۔ وہ خوش ہوتے ہوئے جا کر یزدان کے گلے سے لگی ۔۔۔۔ کیونکہ اس کے بھائی نے اس کا بدلہ جو لے لیا تھا ۔۔۔۔۔ دوبارا کبھی مذاق میں بھی ایسی بات نہ کرنا یہ یہیں رہ کر ہمارے سینوں پر مونگ ڈلے گی ۔۔۔۔ میرے بچے کی وجہ سے ہی ہمارے گھر میں رونق اور برکت ہے یزدان نے اسے وارن کیا ۔۔۔۔ ہاں تو یہ بات ایسے بھی سمجھائی جا سکتی تھی مارنا تھوڑی نہ ضروری تھا اس نے ناراضگی سے جواب دیا۔۔۔۔ اگر ابھی ہدا کا بدلہ پورا نہ ہوتا تو یہ ضرور پھر کوئی نہ کوئی پلان بناتی اور تم سے اپنا بدلہ لیتی اس لیے میں نے بات کو یہیں پر ہی ختم کر دیا ۔۔۔۔۔تاکہ اب تم لوگ کوئی شرارت نہ کرو ۔۔۔۔ ہماری ہدا نے داماد جی کی سیوا تو اچھے سے کر دی ہے اب کسی اور چیز کی کوئی ضرورت تو نہیں ہے داماد جی اریبہ نے مسکراتے ہوئے اسفند کی ٹانگ کھینچی ۔۔۔۔ جی جی ساری سیوا آپ سب کر چکے اب کسی چیز کی کوئی ضرورت نہیں ہے اس نے دانت پیستے ہوئے کہا ۔۔۔۔ چلیں پھر ٹھیک ہے آپ دونوں فرینڈ بیٹھ کر باتیں کریں شادی کی پلاننگ کریں ہم تینوں ذرا شاپنگ کر کے آتے ہیں ،،، اس نے ان دونوں کو اپنے اگلے پلان کے بارے میں آگاہ کیا ۔۔۔۔۔ اپنی پلاننگ میں ایک بات کا خاص خیال رکھیے گا مجھے کوئی انگیجمنٹ نہیں کرنی ۔۔۔۔۔ ڈائریکٹ نکاح ہوگا ۔۔۔۔۔ کیونکہ انگیجمنٹ والے دن اکثر دلہے بدل جاتے ہیں اور مجھے اپنا دلہا نہیں بدلنا ۔۔۔۔ ہدا نے ان دونوں کو صاف الفاظ میں بتایا جس پر دونوں مسکراتے ہوئے ہاں میں سر ہلا گئے ۔۔۔ چلو چلتے ہیں ہدا نے اٹھتے ہوئے ان دونوں کو بھی اٹھنے کا بولا۔۔۔۔۔ جاؤ تینوں لیکن دھیان سے جانا اور کوئی شرارت بھی نہ کرنا یزدان نے ان تینوں کو ہدایت دی۔۔۔۔۔ ہم شرارت سے نہیں بلکہ شرارت ہم سے پنگے لیتی ہے ہدا اور اریبہ یک زبان ہوکر بولیں ۔۔۔۔ یا اللہ یہ سب شادی شدہ حضرات کتنے خوش ہیں آج مجھے بھی میرے سپنوں کی حسینہ سے ملوا کر خوش کر دیں ۔۔۔۔۔ معاویہ نے اٹھتے ہوئے دعا کی یزدان اس کی دعا سن اسے گھور کر رہ گیا ۔۔۔۔۔ 🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀 بھابھی جی ہدا جی میری بات سن لیں برابر کی شاپنگ ہوگی نو چیٹنگ سب برابر چیزیں لیں گے ۔۔۔۔ یہ نہ ہو آپ دونوں بیگ بھر بھر کر شاپنگ کرو اور مجھے ایک دو جوڑوں پر ہی تڑخا دو معاویہ نے دل میں اٹھتے ہوئے سوال کو ان دونوں کے سامنے اگلا۔۔۔۔۔ تم نے اپنا منہ بند نہ کیا تو پھر پچھلی شاپنگ کے کپڑوں پر ہی گزارا کرو گے ہدا نے گھور کر اسے خاموش رہنے کو کہا۔۔۔۔۔ بغیر بیوی کے بھی کوئی زندگی ہے بھلا جس کا دل کرتا ہے آکر سنا جاتا ہے منہ بند کروا جاتا ہے ۔۔۔۔ کاش بیوی ہوتی باتیں تو سنتی اس نے سیٹ سے ٹیک لگاتے سرد آہ خارج کی ۔۔۔۔ اس کی بات پر دونوں نفی میں سر ہلا کے رہ گئیں ۔۔۔۔۔ ایسے ہی باتوں باتوں میں تینوں مال پہنچ گئے ۔۔۔۔ یار تم دونوں باقی کی چیزیں لو میں بھائی کی کال آ رہی ہے اٹینڈ کر کے آتا ہوں ۔۔۔۔ وہ لوگ کافی ساری شاپنگ کر چکے تھے ۔۔۔۔۔ اپنے نمبر پر یزدان کی آتی دیکھ وہ ان دونوں کو بتا کے خود باہر کال اٹینڈ کرنے آگیا ۔۔۔۔ جی بھائی بس تھوڑی سی شاپنگ رہ گئی ہے ہم کر کے جلدی ہی واپس آجائیں گے وہ یزدان سے بات کر کے پلتا تو اس کی نظر سامنے پارکنگ ایریا میں پڑی ۔۔۔۔ جہاں ایک لڑکی کھڑی ادھر ادھر دیکھ رہی تھی جیسے کسی کے آنے کا انتظار کر رہی ہو۔۔۔۔۔ اسے دیکھ کے معاویہ کے شیطانی دماغ میں آئیڈیا آیا تو وہ مسکراتے ہوئے اس کی طرف بڑھ گیا۔۔۔۔۔ ہے یو پریٹی گرل!!! مجھ سے دوستی کرو گی کیا معاویہ نے شاپنگ مال کے باہر گاؤن اور حجاب میں کھڑی لڑکی سے پوچھا ۔۔۔۔ میں لڑکوں سے دوستی نہیں کرتی ،،، فوراً سے جواب دیا گیا ۔۔۔۔ یہ کونسا بڑی بات ہے آپ مجھے لڑکی سمجھ لیں وہ مسکراہٹ ضبط کیے پھر سے بولا۔۔۔۔ ٹھیک ہے آپ یہ گاؤن پہن لیں اور یہ میک اپ بھی کر لیں پھر میں لڑکی سمجھ کر آپ سے دوستی کر لوں گی ۔۔۔۔۔ اس لڑکی نے اپنے ہاتھ میں موجود شاپنگ بیز معاویہ کی طرف بڑھائے کہا جس میں گاؤن اور میک اپ کا کچھ سامان موجود تھا۔۔۔ اور ساتھ میں آپ شیو بھی کر لیجیے گا ۔۔۔۔۔ اب میں داڑھی مونچھ والی لڑکی سے دوستی کرتی تھوڑی نہ اچھی لگوں گی ۔۔۔۔۔ لوگ ہنسیں گے مجھ پر ،،، سنجیدگی سے جواب دیا گیا ۔۔۔۔ اس کی بات سن کر معاویہ کا منہ حیرانگی سے کھل گیا جبکہ پیچھے کھڑی اریبہ اور ہدا ہنس ہنس کے ہنسی سے لوٹ پوٹ ہوگئی ۔۔۔۔۔ دیکھو پریٹی گرل تم جانتی نہیں ہو میں کون ہوں ۔۔۔۔۔ مجھ سے تمیز سے بات کرو ان دونوں کی ہنسی کو اگنور کر کے اس نے روبدار آواز میں کہا۔۔۔۔۔ کیوں میں ہی کیوں کروں جا کر تمیز سے بات تمیز بھی تو مجھ سے آکر بات کر سکتی ہے نہ اس نے پھر سے چہرے پر سنجیدگی سجائے جواب دیا ۔۔۔۔۔ ہاہاہاہا معاویہ یار کیا دن ہے تمھارا آج کا کبھی جوتے کھا رہے ہو تو کبھی منہ پر باتیں ہدا نے پیٹ پر ہاتھ رکھ کے ہنستے ہوئے اس کا مذاق اڑایا ۔۔۔۔۔۔ معاویہ اس لڑکی کو غصے سے گھورتا جا کر گاڑی میں بیٹھ گیا اس کے پیچھے پیچھے وہ دونوں بھی جا کر گاڑی میں بیٹھ گئیں ۔۔۔۔ ہاہاہاہا یار مزاق کر رہے تھے منہ کیوں لٹکایا ہوا ہے ہدا اس کا لٹکا ہوا منہ دیکھ کے بولی ۔۔۔۔۔ اس کے پوچھنے پر وہ منہ دوسری طرف کر کے شیشے سے باہر دیکھنے لگا ۔۔۔۔۔ وہ دونوں بھی مسکرا کر کندھے اچکاتیں باتوں میں مصروف ہوگئیں ۔۔۔۔۔ 🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀 وہ تینوں گھر پہنچے تو اسفند وہاں سے جا چکا تھا جبکہ یزدان کچن میں ان تینوں کے لیے چائے بنا رہا تھا ۔۔۔۔۔ چونکہ وہ تینوں تھکے ہوئے تھے اس لیے سیدھا اپنے اپنے کمروں میں جا بند ہوئے ۔۔۔۔۔ جب تک یزدان چائے بنا رہے ہیں کیوں نہ میں ان کے آنے سے پہلے یہ ساڑھی پہن کر ٹرائے کر لوں ،،، اس نے صوفے پر شاپنگ بیگز رکھتے ہوئے سوچا ۔۔۔۔ پھر مسکراتے ہوئے اپنے لیے لی بلیک کلر کی ساڑھی اٹھا کر واشروم میں گھس گئی ۔۔۔۔۔ ساڑھی پہننے کے بعد وہ باہر مرر کے سامنے آکر کھڑی ہوگئی اور پھر جیولری کا دوسرا سامان پہن کر ٹرائے کرنے لگی۔۔۔۔ ہیں اریبہ توں تو بہت ہی سوہنی لگ رہی ہے وہ شیشے میں اپنا عکس دیکھتے ہوئے مسکرا کر بڑبڑائی ۔۔۔۔۔۔ وہ کمرے میں چائے کی ٹرے پکڑے داخل ہوا تو اریبہ کو دیکھ کر اپنی جگہ پر مبہوت ہو گیا پاؤں سے کمرے کا دروازا بند کیا۔۔۔۔۔ اف اللّٰہ پتا نہیں چیزوں کو میرے ہاتھ میں رہنے سے کونسی تکلیف ہوتی ہے جو اچھل اچھل کر نیچے گرتی ہیں ۔۔۔۔۔۔۔ اس نے پرفیوم کی بوتل کو نیچے گرے دیکھ غصے سے کہا اور نیچے جھک کر پرفیوم اٹھانے لگی ۔۔۔۔۔۔ پرفیوم گرنے کی آواز سے ہی وہ ہوش کی دنیا میں آچکا تھا اور اب اس پیچھے آکھڑا ہوا تھا ۔۔۔۔۔۔ سیدھے ہوکر اس نے پرفیوم کی بوتل ڈریسنگ ٹیبل پر رکھی پھر جیسے ہی نظر اپنے پیچھے کھڑے یزدان پر پڑی تو گڑبڑا گئی۔۔۔۔۔۔۔ اف اللّٰہ یہ کہاں سے آگئے اب پھر سے اپنی چھچھوری حرکتیں نہ شروع کر دیں اس نے دل ہی دل میں سوچا ۔۔۔۔۔۔ یزدان جی آپ یہاں کیا کر رہے ہیں اس نے ہونٹوں پر مسکراہٹ سجائے پوچھا ۔۔۔۔۔ میرا کمرہ ہے جب دل چاہے گا آسکتا ہوں ضروری تو نہیں کوئی کام ہوگا تو ہی آؤں گا ۔۔۔۔۔۔ فلحال تو مجھے اپنی سویٹی کو دیکھنا تھا اس لیے آگیا ۔۔۔۔۔ اور اندر آیا تو پتا چلا میری سویٹی تو میرے دل پر بجلیاں گرانے کے در پے ہے۔۔۔۔۔۔ بہت خوبصورت لگ رہی ہو سویٹی وہ پیچھے سے ہی اسے اپنے حصار میں لیتے ہوئے بولا۔۔۔۔۔۔ وہ اسے گھما کر ڈریسنگ ٹیبل کے ساتھ لگائے اس کے دائیں بائیں ہاتھ رکھ کر اس کا راستہ روک چکا تھا۔۔۔۔۔۔ جان من سارا دن پھڑپھڑاتی پھرتی ہو اور اپنی من مانیاں کرتی ہو لیکن اب تمھاری من مانیاں نہیں چلیں گی چپ چاپ کھڑی رہو۔۔۔۔۔ یزدان نے اسے ہلتے دیکھ اس کی آنکھوں میں دیکھ کر کہا تو اس کی نظریں خودبخود جھک گئیں ۔۔۔۔۔۔ اس نے یزدان کا بازوں ہٹا کر نکلنا چاہا جب اپنی کوشش میں ناکام رہی تو غصے سے یزدان کو دیکھا جو بہت دلچسپی سے اس کی گھبراہٹ کو دیکھ رہا تھا۔۔۔۔۔۔ وہ اچانک ہی اسے اپنے حصار میں لیے اس کے بالوں کی مہک کو اپنی سانسوں میں کھینچنے لگا۔۔۔۔۔ اف سویٹی تمھارا یہ حشر برپا سراپا مجھے بہکا رہا ہے۔۔۔۔۔ پلیز آپ یہ سب نہ کریں مجھے چینج کرنا ہے ۔۔۔۔ وہ ایک بار پھر سے بولی ۔۔۔۔ شیییی ،،،، اب ہم نہیں ہمارے لب بولیں گے۔۔۔وہ اسے چپ کرواتے اسکی کمر کو سختی سے جکڑے سینے سے لگاتے اس کے ہونٹوں پر شدت سے جھک گیا۔۔۔۔۔۔ اسکے لمس پر اریبہ اپنی آنکھیں بند کر کے اسے خود سے دور کرنے لگی ۔۔۔۔ اسکی شدتوں کو سہتے اب اریبہ کی سانسیں ابتر ہونے لگی تھیں مگر یزدان کی وارفتگیاں، شدتیں وقت بڑھنے کے ساتھ کم ہونے کے بجائے اور بڑھتی جارہی تھیں۔۔۔۔۔۔ یزدان کے ہونٹ اسکے ہونٹوں سے سرکتے بیوٹی بون پر آگئے اور اسے دھیمے دھیمے اپنے لمس سے سلگانے لگے۔۔۔۔۔۔ وہ اسے اٹھائے بیڈ تک لایا اور اسے بیڈ پر لیٹاتے اس کے اوپر جھکا اور ہاتھ بڑھا کر کمرے کی لائٹ آف کر گیا ۔۔۔۔۔ اور دوبارہ سے اس اپنی باہوں میں لے کر اسکی ساڑھی کا پلو انگلی سے گرا کے کمر پہ جھولتی ساری ڈوریوں کو کھولے اس کے شانوں سے بلاؤز کھسکاتے وہاں اپنے دھکتے ہونٹ رکھ کر اریبہ کو امتحان میں ڈالے ایک بار پھر اسکے لبوں کو اپنے لبوں میں قید کیے پوری شدت سے اس کے ہونٹوں پر جھکا اور خود کی سانسیں اس کی سانسوں میں انڈیلنے لگا ۔۔۔۔۔۔ سلگتے ہونٹوں سے دھیرے دھیرے اس کی شہہ رگ کو چھوتے ہوئے اسکی انگلیوں میں اپنی انگلیاں پھنسائے وہ اپنے جذبات کی رو میں بہتے ہوئے اسے بھی اپنے ساتھ کسی اور دنیا میں لے جارہا تھا۔۔۔۔۔۔۔ اس کی جان لیوا گستاخیوں پر اس کے تو اعصاب سلب ہونا شروع ہوگئے۔۔۔۔۔۔ وہ اب اس کے وجود کو اپنے شدت بھر لمس سے پھولوں کی طرح مہکانے لگا۔۔۔۔۔۔ 🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀 ڈونٹ ڈسٹرب می پریٹی گرل وہ آنکھیں بند کیے لیٹا ہوا تھا جب اس کے سامنے مال والی لڑکی کا چہرہ لہرایا ۔۔۔۔۔ ایک دفع دوبارا میرے ہاتھ لگو تمھارا گلا نہ دبا دیا تو کہنا ۔۔۔۔۔ جب بار بار پھر سے اس کا چہرہ آنکھوں کے سامنے لہرایا تو وہ غصے سے اٹھ کر بیٹھتے ہوئے بڑبڑایا ۔۔۔۔۔ 🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀 کیسی ہو ؟؟؟ وہ فریش ہوکر باہر نکلی تو اسے اپنے موبائل پر بپ سنائی دی ۔۔۔۔۔ دیکھا تو سکرین پر اسفند کا میسج جگمگا رہا تھا ۔۔۔۔ ٹھیک نہیں ہوں ؟؟؟ ہدا نے دانتوں تلے لب دبائے اسے جواب دیا ۔۔۔۔۔ کیا ہوا ہے ؟؟؟ پریشانی سے پوچھا گیا۔۔۔۔۔ بس طبیعت بہت خراب ہے ۔۔۔۔ چکر بھی آ رہے ہیں ۔۔۔۔ سر بھی بہت درد کر رہا ہے لگتا ہے میرا آخری وقت آگیا ہے ۔۔۔۔۔ مر گئی تو دعاؤں میں یاد رکھئے گا اور بریانی کی دیگ پر ختم نہ دلوائیے گا معاویہ ٹھونس ٹھونس کر کھائے گا اس کی تو خواہش پوری ہو جائے گی ۔۔۔۔۔ پوری سنجیدگی کے ساتھ ہدا اسے وائس میسج کر کے خود سکون سے لیٹ گئی ۔۔۔۔۔ جبکہ دوسری طرف موجود اسفند کا سارا سکون غارت کر گئی ۔۔۔۔ وہ جلدی سے اٹھا تھا گاڑی کی کیز اٹھاتے ریش ڈرائیونگ کرتے خانزادہ ہاؤس پہنچا تھا ۔۔۔۔۔ اس سے گارڈز نے کوئی سوال نہیں کیا تھا نہ ہی روکا تھا کیونکہ وہ اکثر آتا جاتا رہتا تھا ۔۔۔۔۔۔ وہ بغیر آواز کیے اس کے کمرے کی طرف بڑھا لیکن اسے سکون سے بیڈ پر لیٹے دیکھ خود کو کوسا کیسے وہ اپنی ہونے والی شرارتی بیوی کی باتوں میں آگیا ۔۔۔۔۔ وہ مسکراتے ہوئے اسے ایک نظر دیکھ کر وہیں سے پلٹ گیا۔۔۔۔۔۔ 🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀 آپ سب کے رسپانس اور رویوز پر ہی لاسٹ ایپیسوڈ پوسٹ ہوگی۔۔۔۔ خوش رہیں سلامت رہیں۔۔۔
❤️ 👍 ♥️ 12

Comments