
URDU AI
February 28, 2025 at 03:28 PM
گروک گالیاں دیتا ہے؟
مصنوعی ذہانت کی دنیا میں ایک اور بڑا قدم، ایلون مسک کی کمپنی xAI نے گروک AI کو مزید بہتر بنا کر میدان میں اتارا ہے۔مجھے کل گروک GROk کے وائس موڈ پر رسائی ملی، میں سوچ رہا تھا کہ گروک کے وائس موڈ پر ویڈیو بناوں۔بنانے سے پہلے اس کے مخلتف موڈ چیک کررہا تھا۔ پاکستانی کرکٹ ٹیم کی پرفارمنس کے سوال پر اس نے کچھ ایسے لفظ بولے جو میں اپنے دوستوں کو نہیں سنوا سکتا۔
دوستو!
گروک کوئی عام چیٹ بوٹ نہیں بلکہ یہ ایک ایسا ماڈل ہے جو نہ صرف معلومات فراہم کرتا ہے بلکہ مخصوص مزاج اور شخصیات کے ساتھ بات چیت کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔ اب جبکہ گروک 3 لانچ ہو چکا ہے، تو یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ AI کی دنیا میں یہ کس حد تک ایک منفرد مقام بنا سکتا ہے۔
گروک کی خاص بات یہ ہے کہ یہ مختلف موڈز اور شخصیات میں بات کر سکتا ہے۔ یہ صرف سیدھے سوالوں کے جواب دینے کا عادی نہیں بلکہ “فن موڈ” میں غیر رسمی اور مزاحیہ انداز میں بات کرتا ہے، جبکہ “ریگولر موڈ” میں زیادہ درست اور معلوماتی جوابات فراہم کرتا ہے۔ اس کے ساتھ گروک میں کچھ نئی شخصیات بھی شامل کی گئی ہیں، جیسے کہ “لائل فرینڈ” جو ہمدردی سے بات چیت کرتا ہے، “ٹرسٹڈ تھراپسٹ” جو ذہنی صحت کی رہنمائی فراہم کرتا ہے، اور “کوڈر” جو پروگرامنگ میں مدد دیتا ہے۔
گروک 3 میں ایک اور اہم اپڈیٹ وائس موڈز کی شکل میں سامنے آئی ہے۔ اب یہ AI مختلف قسم کی آوازوں اور انداز میں بات کر سکتا ہے، جن میں “ان ہنجڈ”, “رومانٹک”, اور “سیکسی” جیسے موڈز شامل ہیں۔ یہ موڈز صارفین کو زیادہ ذاتی اور انٹرایکٹو تجربہ فراہم کرنے کے لیے متعارف کرائے گئے ہیں، لیکن کچھ لوگ ان کے اخلاقی اور سیکیورٹی پہلوؤں پر سوالات بھی اٹھا رہے ہیں، خاص طور پر 18+ موڈز جن تک رسائی کے لیے عمر کی تصدیق ضروری ہے۔
لیکن اصل سوال یہ ہے کہ کیا گروک واقعی جذبات سمجھتا ہے؟
ابھی تک AI جذبات کو “محسوس” کرنے کے بجائے صرف ان کا تجزیہ کرتا ہے۔ گروک AI چہرے کے تاثرات، آواز کے اتار چڑھاؤ اور متن میں جذبات کو پہچاننے کی صلاحیت رکھتا ہے، مگر یہ اب بھی ایک مصنوعی ذہانت ہے جو صرف پروگرامڈ ڈیٹا کے مطابق ردعمل دیتی ہے۔ مثال کے طور پر، ہیلتھ کیئر میں AI ڈپریشن اور ذہنی دباؤ کا اندازہ لگا سکتا ہے، آٹو انڈسٹری میں یہ ڈرائیور کی تھکاوٹ کو پہچان کر حفاظتی اقدامات تجویز کر سکتا ہے۔
لیکن جہاں AI کے یہ فیچرز کارآمد ہیں، وہیں کچھ چیلنجز بھی ہیں۔ AI کا مزاح ہر ثقافت میں مختلف طریقے سے سمجھا جاتا ہے، جو ایک بڑا چیلنج بن سکتا ہے۔ جو بات مغربی ممالک میں عام سمجھی جاتی ہے، وہ مشرق وسطیٰ یا جنوبی ایشیا میں نامناسب سمجھی جا سکتی ہے۔ گروک AI جیسے ماڈلز کو اس پہلو پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ یہ ہر کلچر کے مطابق اپنے جوابات کو ایڈجسٹ کر سکے۔
گروک 3 کا لانچ یہ ثابت کرتا ہے کہ AI صرف “سمجھدار” نہیں بلکہ “انسانی” بننے کی کوشش کر رہا ہے۔ AI ماڈلز جیسے گروک ہمیں یہ بتاتے ہیں کہ مستقبل میں مشینیں نہ صرف معلومات فراہم کریں گی بلکہ زیادہ قدرتی اور ہمدردانہ طریقے سے ہماری زندگیوں کا حصہ بنیں گی۔ لیکن سوال اب بھی اپنی جگہ قائم ہے، کیا ہم واقعی ایک “جذباتی AI” کے لیے تیار ہیں؟
یہ AI کی ایک نئی اور دلچسپ دنیا ہے، جہاں مشینیں صرف ہمارے کام آسان نہیں کر رہیں بلکہ ہم سے بات چیت کا طریقہ بھی سیکھ رہی ہیں۔
آپ بھی آسان الفاظ میں مصنوعی ذہانت کو سمجھیں۔ UrduAi کو فالو کریں۔
آپ کا دوست،
قیصر رونجھا
#urduai #learnai
https://www.facebook.com/share/v/1KQmNHfMUY/?mibextid=wwXIfr
❤️
👍
😮
25